اسلام آباد: قومی رابطہ کمیٹی برائے کووڈ 19 نے وزرائے تعلیم اجلاس کی تمام سفارشات کی توثیق کردی، اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر حالات بہتر ہوئے تو گیارہ جنوری سے اسکول کھلیں گے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نےاسلام آباد میں این سی او سی کے اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسکولز بند کرنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا، اگر احتیاط کی گئی تو حالات دیکھ کر 11 جنوری سے اسکولز کھولے جانے کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بند کمروں والے ریسٹورنٹس بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، کھلی جگہوں پر قائم اسٹالز، ڈھابوں پر پابندی نہیں ہوگی۔
اسد عمرنے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ہوسکتی ہے، لوگوں کے رویوں سے معلوم ہورہا کہ انہیں کورونا کی شدت کا احساس ہی نہیں، ہفتوں کے دوران کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ہم نے اکتوبر کے پہلے ہفتے ہی میں صورت حال کی سنگینی سے آگاہ کردیا گیا تھا۔ اب صورت حال یہ ہوچکی ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل نہ کیا تو وہی حالات پیدا ہوجائیں گے جو رواں سال جون میں تھے جس میں اسپتالوں میں جگہ نہیں بچی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت دنیا میں 17 سو ایسے مریض ملک کے اسپتالوں میں موجود ہیں جنھیں کسی نہ کسی سطح پر سانس لینے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہے جب کہ وبا کے عروج کے دنوں میں یہ تعداد 33 سو تھی، سنگین حالات سے بچنے کا واحد طریقہ احتیاط اختیار کرنا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ روز کورونا وائرس کی صورتحال پر قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا تھا۔ آج ہونے والے اجلاس میں تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے این سی او سی کی سفارشات اور وزرائے تعلیم کانفرنس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔