ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت سے برسر پیکار النصرۃ فرنٹ اور دیگر باغی گروہوں نے حکومت کے زیرِ قبضہ شہر ادلب پر حملہ کر دیا اور مختصر وقت کے لیے متعدد سرکاری عمارتوں پر قابض رہے۔ برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کے متعلق شام کی آبزرویٹری (ایس او ایچ آر) کے مطابق ادلب پر پیر کی صبح حملہ کیا گیا۔ باغیوں نے چوکیوں پر حملہ کیا اور تھوڑی دیر کے لیے گورنر کے دفتر اور پولیس ہیڈکوارٹر پر قبضہ کر لیا، لیکن بعد میں انھیں باہر نکال دیا گیا۔ باغیوں نے مبینہ طور پر پہاڑی پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد شامی فوج نے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے جوابی حملہ کیا جس میں درجنوں باغیوں اور فوجیوں کی ہلاکت کی خبریں ہیں۔ اگرچہ ادلب صوبے کا زیادہ تر حصہ باغیوں کے قبضے میں ہے تاہم ادلب نامی شہر ابھی تک صدر بشار الاسد کی حکومت کے کنٹرول میں ہے ، سنہ 2012 میں باغیوں کے مختصر کنٹرول کے بعد سے ملک کے شمال مغربی شہر ادلب پر حکومت کا کنٹرول قائم ہے۔ شام میں جاری خانہ جنگی چوتھے سال میں داخل ہو چکی ہے اور اس کے نتیجے میں اب تک دو لاکھ سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔