ایمز ٹی وی (اسلام آباد) مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے کہا ہے کہ بڈھ بیر میں پاک فضائیہ کے کیمپ پر حملہ کرنے والے دہشتگرد کابل سے مسلسل ٹیلی فونک رابطے میں تھے۔ اور چونکہ کلعدم تحریک طالبان پاکستان کی قیادت افغانستان میں ہے لہٰذا دہشتگردوں کے افغانستان میں رابطے کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نا قابل یقین بات نہیں کیونکہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے حملے کی پلاننگ بھی افغانستان میں ہوئی تھی اور جب آرمی چیف وہاں گئے تو انہیں افغان حکومت کی جانب سے مثبت جواب ملا تھا۔ اپنے انٹرویو میں سرتاج عزیز نے بتایا کہ وزیر اعظم کے دورہ افغانستان میں طے پانے والے معاہدے کے تحت دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف اپنی اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دینے کے پابند ہیں ۔ انکا کہنا تھا کہ کابل حملے کے بعد پاکستان پر الزام لگائے گئے جس کے شواہد اور ثبوت مانگے ہیں۔بڈھ بیر میں پاک فضائیہ کے کیمپ پر حملہ کرنے والے دہشت گرد وں کے بارے میں معلوم کیا جارہا ہے کہ حملے کے دوران کی جانے والی ٹیلی فون کال کون آپریٹ کر رہا تھا؟ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد افغان حکومت سے معلومات شیئر کی جائیں گی۔