ایمزٹی وی(اسلام آباد) قومی احتساب بیورو (نیب) اور پاکستان رینجرز کی مشترکہ ٹیم نے توانائی کے شعبے میں بے ضابطگیوں اور کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کا دائرہ پانچ کمپنیوں اور اداروں تک وسیع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق توانائی کے شعبے میں کرپشن کی تحقیقات وسیع کرنے کا فیصلہ سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین، سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹر زہیر صدیقی، کمپنی کے سابق ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر شعیب وارثی اور کامران احسان نگی کی گرفتاری کے بعد کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کے احکامات ڈاکٹر عاصم حسین، سوئی سدرن گیس کمپنی، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)، کے الیکٹرک اور دیگر کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے حوالے سے دیئے گئے۔ذرائع نے مزید کہا کہ رینجرز کو مرکزی بینک سے ڈاکٹر عاصم کے بینک اکاؤنٹس کی حاصل ہونے تفصیلات میں کچھ اہم شواہد ملے ہیں جس کے بعد تحقیقات کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔