پیر, 25 نومبر 2024


مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ اور داخلہ پالیسیوں میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے


ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ ہندوستان پاکستان کو مسئلہ کشمیر کی وکالت سے دستبردار کرنے کے لیے در پردہ جنگ میں مصروف ہے ۔ فاٹا ، کراچی اور بلوچستان میں بد امنی پھیلانے کے لیے اس کے ایجنٹ اور گماشتے سر گرم ہیں ۔ مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ اور داخلہ پالیسیوں میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے ۔ ہندوستان کے انتہا پسند رہنما پاکستان کا پانی روکنے ، معاشی طور پر کمزور اور سیاسی طور پر تنہا کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس لئے ہمیں سفارتی سطح پر مزید متحرک فعال اور چوکنا رہنا پڑے گا ۔ وہ ہفتہ کے روز اسلام آباد میں نا شتہ کے موقع پر طلباء سے گفتگو کررہے تھے ۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ ہم مایوس نہیں ہیں ۔ پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارتی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ عالمی ذرائع ابلاغ میں مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا ہے ۔ جس کی وجہ سے بھارت میں عام آدمی پارٹی کے سربراہ بھی اپنے حکمرانوں سے یہ سوال پوچھنے پر مجبور ہوئے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں مظالم نہیں ہو رہے تو عالمی میڈیا کیا جھوٹ بول رہا ہے ۔


بھارت کے اندر سے مظالم کے خلاف آواز یں اٹھنا ہماری بڑی کامیابی ہے انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی فوج نے ظلم و بربریت کی انتہا کر دی لیکن وہاں تحریک آزادی کی قیادت نوجوانوں نے اپنے ہاتھ میں لے لی ہے ۔ ان کا سب سے بڑا ہتھیار انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ہے ۔ کشمیری قوم آزادی حاصل کر کے رہے گی ۔ جب بھارت اور پاکستان نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی تو وہ دنیا کی واحد سپر پاور تھا۔ جس کی سرحدوں کے اندر سورج غروب نہیں ہوتا تھا۔ اس کے باوجود بغیر کسی جنگ کے برصغیر کے دو ملکوں نے آزادی حاصل کر لی تھی۔

مسئلہ کشمیر بھی برطانیہ کے اعلان آزادی ہند ایکٹ 1947کے تحت ہی پیدا ہوا ہے ۔ جس میں واضح طور پر کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا ۔کشمیر سمیت تمام ریاستوں کو اس قانون کے تحت حق دیا گیا تھا کہ وہ فیصلہ کریں کہ کس کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں یا آزاد رہیں گی ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment