ایمزٹی وی(ملتان)معروف سوشل میڈیا سٹار کو ملتان میں اپنے آبائی گھر میں قتل کر دیا گیا ۔ قندیل بلوچ کے مالک مکان کا کہنا ہے کہ اس کو بھائی نے گلہ دبا کر قتل کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ملزم قتل کرنے کے بعد فرار ہو گیا ۔ اس سے کچھ روز پہلے ماڈل قندیل بلوچ کی تین شادیاں منظر عام پر آئی تھیں ۔ پولیس کے مطابق قندیل بلوچ کا بھائی ان کی تصاویر اور ویڈیوز کی وجہ سے ناراض تھا ۔ میڈیا پر ماڈل کا ایک نکاح نامہ سامنے آیا جس کے مطابق اس کی شادی کوٹ ادو کے علاقے شیخ عمر موضع لدھا لنگر کے رہائشی عاشق حسین سے 2008ء میں ہوئی۔ دونوں کا آٹھ سال کا بچہ بھی ہے۔ یہ شادی صرٖف ڈیڑھ سال چل سکی اور ماڈل نے خلع لے کر ملتان اور ڈی جی خان کے دارالامان میں پناہ لے لی ۔ تاہم اس شادی کے بعد ماڈل کی دو اور شادیاں بھی منظر عام پر آئیں ۔ قندیل بلوچ گذشتہ کافی عرصے سے میڈیا کی خبروں میں اِن تھیں. اس سے قبل قندیل بلوچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو بھی شادی کی پیشکش کی تھی۔ واضح رہے کہ کچھ روز پہلے ماڈل قندیل بلوچ نے وزارت داخلہ کو سیکیورٹی کے لیے درخواست لکھی تھی۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ قندیل بلوچ نے جن وجوہات پر سیکیورٹی مانگی وہ زیادہ اہم نہیں ہیں۔ وزارت داخلہ قندیل بلوچ اپنی سیکیورٹی کے لیے متعلقہ تھانے سے رجوع کریں۔ واضح رہے کہ قندیل بلوچ نے وزارت داخلہ کے نام لکھے گئے ایک خط میں سیکیورٹی تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔ قندیل بلوچ نے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی شناختی دستاویزات سوشل میڈیا کے ذریعے عام کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے۔ قندیل کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی خطرے میں ہے۔ انھیں دھمکی آمیز فون کالز آ رہی ہیں۔