پیر, 25 نومبر 2024


لاہور : سپریم کورٹ تمام تفتیشی ریکارڈ طلب کرلیا ہے

ایمزٹی وی(لاہور) سپریم کورٹ نے اغواء ہونے والے بچوں کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران تمام تفتیشی ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

بچوں کے اغواء ہونے کے واقعات پر سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت لاہور رجسٹری میں ہوئی، قائم مقام چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے بچوں کے اغواء کے معاملے کو انتہائی حساس قراردیتے ہوئے اغوا ہونے والے بچوں کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ یہ کام حکومت کے کرنے کے ہیں ہے مگر عدالت کو مداخلت کرنا پڑی۔

عدالت نے کہا کہ یہ بتایا جائے کہ تاوان اور اسمگلنگ کے لیے کتنے بچوں کو اغواء کیا گیا، عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ محض یہ کہہ کر جان نہیں چھڑائی جا سکتی کہ والدین کی مار پیٹ سے بچے گھروں سے بھاگ گئے۔ بتایا جائے کہ کیا یہ رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرنے کیلئے تیار کی گئی یا وزیر اعلیٰ کو پیش کرنے کیلئے تیار کی گئی ہے۔

پنجاب کے مختلف علاقوں سے چھ ماہ میں 652 بچے اغواء سرکاری رپورٹ جاری

سپریم کورٹ نے بچوں کے اغوا کی حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 اگست تک ملتوی کردی۔

گزشتہ سماعت میں قائم مقام چیف جسٹس نے آئی جی کو ہدایت کی تھی کہ وہ بچوں کے اغوا کی وارداتوں کی تفصیلات عدالت کو فراہم کرنے کیلئے ایک اعلی رینک کے پولیس افسر کو تعینات کریں اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس معاملہ کی عدالت میں سماعت کیلئے 28جولائی کو عدالت میں پیش ہوں۔

دوسری جانب لاہور کے علاقے نشتر کالونی میں تیرہ سالہ شعیب کے والد کاشف کا کہنا ہے کہ دو روز قبل ان کا بیٹا دوست کے گھر کتاب لینے گیا اور واپس نہ آیا، ایک ماہ کے اند ر لاہور میں درجنوں بچوں کی گمشدگی کے واقعات کے باوجود حکومت بظاہر خاموش تماشاہی بنی ہوئی ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment