پیر, 25 نومبر 2024


دہشت کی علامت آصف چھوٹو قانون کی گرفت میں

 
ایمز ٹی وی (ڈی جی خان) دہشت کی علامت آصف چھوٹو قانون کی گرفت میں آ گیا ، حساس اداروں نے انتہائی مطلوب دہشت گرد کو ڈیرہ غازی خان سے گرفتار کر لیا ۔ دہشت گرد کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر ایک کروڑ روپے کا انعام مقرر تھا ۔ کراچی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کی بڑی وارداتوں میں مطلوب دہشت گرد آصف چھوٹو کی گرفتاری ڈیرہ غازی خان سے عمل میں آئی ۔ حساس اداروں نے گرفتاری کے بعد بدنام زمانہ دہشت گرد کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے ۔ آصف چھوٹو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں شامل تھا ۔ رضوان عرف ناصر عرف آصف چھوٹو کا تعلق مظفر گڑھ سے ہے ۔ آصف چھوٹو نے انیس سو اٹھانوے میں کلفٹن برج پر کام کرنے والے دو ایرانی انجینئروں مرتضیٰ اور فورمین انجینئر علی محمد کو اپنے دیگر چار ساتھیوں کے ساتھ مل کر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ۔ آصف چھوٹو نے کلفٹن کے علاقے میں ہی ایم ڈی پی ایس او شوکت رضا کوبھی قتل کیا ۔ آصف چھوٹو گروپ نے جمشید کواٹرز کے علاقے میں سابق جنرل موسیٰ کے بیٹے اور اس وقت کے چئیرمین پی آئی اے کو بھی فائرنگ کر کے قتل کیا ۔ آصف چھوٹو کے خلاف کراچی میں متعدد مقدمات درج ہیں جس میں سے کسی ایک میں بھی گرفتار نہیں ہوسکا ۔ آصف چھوٹو نے نوے کی دہائی میں کالعدم سپاہ صحابہ میں شمولیت اختیار کی ۔ آصف چھوٹو کو پہلے کالعدم لشکر جھنگوی کراچی کا امیر بنایا گیا ، ملک اسحاق کی ہلاکت کے بعد آصف چھوٹو کو کالعدم لشکر جھنگوی کا امیر مقرر کیا گیا ۔ آصف چھوٹو کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر حکومت نے ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان کررکھا تھا ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment