ایمز ٹی وی(کراچی) پی آئی اے کے پانچ بوئنگ طیاروں کی ممکنہ خریداری میں بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کے لئے بورڈ سے پیشگی منظوری بھی حاصل نہیں کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق باکمال لوگوں کی لاجواب سروس قومی ائیر لائن پی آئی اے کیلیے پانچ بوئنگ طیاروں کی ممکنہ خریداری میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن کی شکایت پرایف آئی اے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مکمل ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں مبینہ ذمہ داروں کے خلاف کیس رجسٹر کئے جانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ محکمے کے لیگل افسر سے رائے لئے جانے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق چیئرمین پی آئی اے چوہدری احمد مختاربھی مبینہ ذمہ دارقرار پائے ہیں، مبینہ ذمہ داروں میں بورڈ اراکین کے علاوہ پی آئی اے کے 3 افسران بھی شامل ہیں۔
دیگر بورڈ ارکان میں جاوید اختر،حسین لوائی اور وقار مسعود خان، یونس وقار،نعیم خالد لودھی، سابق ایم ڈی کیپٹن ندیم یوسف زئی، ڈی ایم ڈی سلیم سیانی سابق ڈائریکٹر کارپوریٹ پلاننگ ارشاد غنی بھی مبینہ ذمہ داروں میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوم ورک کے بغیر ہی ایک ملین ڈالرز کی پیشگی ادائیگی کی گئی، معاہدے کے لئے بورڈ سے پیشگی منظوری بھی حاصل نہیں کی گئی۔
ڈیل کے لئے درکارنو سو ملین کی مجموعی رقم کا بندوبست بھی نہیں کیا گیا، اس کے علاوہ ای آر طیاروں کے حوالے سے کوئی ہوم ورک نہیں کیا گیا۔