ایمز ٹی وی (کراچی) سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ پاک فوج بحیثیت اپنے سابق سپہ سالار کے میری عزت اور وقار بچانے کے لیے جو کچھ کررہی ہے اس پر فخر ہے۔
برطانوی اخبار کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ انہیں فوج کے ادارے پر بڑا فخر ہے اور بطور اپنے سابق سپہ سالار کے میری عزت اور وقار کو بچانے کے لیے پاک فوج جو کچھ کررہی ہے اس پر بھی فخر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق افغان صدر حامد کرزئی پاکستان کی پیٹھ پر چھرا گھونپنے کے لئے بھارت کی مدد کرتے تھے لہذٰا ان کے اسی اقدام کی وجہ سے ہم نے ان کی حکومت پر نظر رکھی جس کوان کے خلاف بھی تعبیر کیا جاسکتا ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ موجودہ افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے کیونکہ وہ خطے میں امن کی آخری امید ہیں اوران کا سب سے اچھا فیصلہ افغان کیڈٹس کو تربیت کے لئے پاکستان بھیجنا ہے۔
پرویز مشرف نے کہا کہ افغانستان میں پاکستان اور بھارت کی اپنی پراکسی تھی جو فائدہ مند نہیں اور اسے بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کی عظیم جمہوریت نہیں اور وہاں انسانی حقوق برائے نام بھی نہیں جب کہ دیہی علاقوں میں آج بھی اگر اچھوت کا سایہ پنڈت پر پڑجائے تو اس کو قتل کردیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ حامد کرزئی نے نہ صرف سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف اورجنرل(ر) اشفاق پرویز کیانی کی جانب سے افغان کیڈٹس کو تربیت دینے کی پیش کش مسترد کردی تھی بلکہ انہیں تربیت کے لئے بھارت بھجوایا تھا جب کہ صدر اشرف غنی نے اقتدار میں آنے کے بعد نہ صرف افغان کیڈٹس کو تربیت کے لئے پاکستان بھیجا بلکہ بھارت کے ساتھ اسلحے کے تجویز کردہ معاہدے کو ختم کیا اور سکیورٹی فورسز کو مشرقی افغانستان میں پاکستان مخالف جنگجوؤں کے خلاف لڑنے کے لیے بھیجا۔