اتوار, 24 نومبر 2024


لسانی سیاست کی وجہ سےکراچی پیچھے رہ گیا

 

ایمزٹی وی (کراچی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ جو لوگ شریف خاندان سے مخلص ہیں انہیں میرٹ نظرانداز کرکے اوپر لایا جاتا ہے اور محمد زبیر کو بھی گورنر سندھ کا عہدہ قابلیت پر نہیں وفاداری پر ملا ہے۔رانا ثنااللہ اورخواجہ سعد رفیق کو غلط فہمی ہے کہ وہ ماضی کی طرح عدالتوں پر حملہ کریں گے۔ ن لیگ حکومت میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں جو ان کی کرپشن سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ میاں صاحب کو بتانا چاہتاہوں کہ فیتے کاٹنے سے پانامہ سے بچ نہیں پائیں گے،نامکمل منصوبوں کا چار چار مرتبہ افتتاح کیا جارہاہے،الطاف حسین کا بھی احتساب ہوناچاہئے ہمیں بھی انتظار ہے۔ کراچی تحریکِ انصاف کا ہے۔ایم کیو ایم کی لسانی سیاست کی وجہ سے شہر پیچھے رہ گیا۔کراچی میں حالات خراب تھے۔جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کی تنظیمیں نہ بن سکیں لیکن اب کراچی میں پی ٹی آئی کی سرگرمیاں ہوں گی
پانامہ پر ہمیں امید ہے کہ عدالت انصاف کرے گی تاہم جو بھی فیصلہ آیا قبول کریں گے ، ہمیں امید ہے کہ کیس ہم جیتیں گے۔سندھ کا کوئی والی وارث نہیں ہے زرداری دبئی میں بیٹھ کر حکومت چلاتے ہیں ۔پیپلزپارٹی کو سندھ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔یونی ویژن نیوز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کی صبح سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی حنیف گوہر کی رہائش گاہ پرناشتہ پر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔اس موقع پر پی ٹی آئی سندھ کے صدر ڈاکٹرعارف علوی، عمران اسماعیل سمیت پی ٹی آئی رہنماﺅں، تاجر برادری اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی حنیف گوہر نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا بھی اعلان کیا۔ عمران خان نے کہاکہ کراچی پی ٹی آئی اور سیاسی شعور رکھنے والوں کا شہر ہے۔ کراچی کی سیاست اب بہتر ہورہی ہے۔ پانامہ کراچی کے شہریوں کے لیے ضروری ہے،کراچی کے شہریوں کا زیادہ پیسہ چوری ہوتا ہے کیونکہ کراچی سب سے زیادہ ریوینیو جمع کرتاہے۔پانامہ پر ہمیں امید ہے کہ عدالت انصاف کرے گی تاہم جو بھی فیصلہ آیا قبول کریں گے ۔
ہمیں امید ہے کہ کیس ہم جیتیں گے۔پاکستانیوں کی جیت ہوگی۔پانامہ سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں یہ شریف فیملی کی کرپشن ہے۔ قطری خط ایک فراڈ ہے۔قطری خط جعلی تھا اس لئے وہاں کی حکومت نے ان سے لاتعلقی کا اظہار کیا ۔جس نے انکو خط دیاہے وہ انکا کاروباری دوست ہے۔ پورٹ قاسم منصوبہ اپنے دوست کے حوالے کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اپنے بزنس پارٹنرز قطریوں کو کراچی پورٹ پر200 ارب کا ٹھیکہ دیاگیایہ سب کرپشن ہے۔اب سب کو خوف ہوگا جس طرح سے سپرئم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment