ایمزٹی وی(اسلام آباد ) سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیران کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں سندھ حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے خود کو کیس سے الگ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد خود کو کیس سے الگ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے اور خود کو شرمندگی سے بچانا چاہتا ہوں۔
مخدوم علی خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نجی وکلاءکی خدمات پر آبزرویشن دے چکی ہے،یہ بھی کہا گیا ہے کہ عوام کو وکلاءکی فیسوں کا بوجھ اٹھا نا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے ذاتی وجوہات کی بناءپر کیس کی پیروی سے معذرت کی۔جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ہمیشہ اچھی معاونت کو سراہا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ الگ ہورہے ہیں تو ایڈووکیٹ جنرل کو بندوبست کرنا ہوگا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی حیثیت ابھی حتمی نہیں ہے۔ ممکن ہے کہ فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست آجائے اور ممکن ہے کہ فیصلہ مستقبل میں ہو۔مشیران سے متعلق کیس کی سماعت 16 فروری تک ملتوی کردی ہے۔