ایمز ٹی وی(کراچی) پاک بحریہ کے زیر انتظام کثیرالقومی بحری مشق امن 17 کا بین الاقوامی پرچم کشائی کی تقریب کے ساتھ باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے، اس موقع پر ایڈمرل عارف اللہ حسینی کمانڈر پاکستان فلیٹ نے مشق امن زندہ باد پاکستان پائندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔
ترجمان پاک بحریہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کثیر القومی بحری مشق امن 17 کا بین الاقوامی پرچم کشائی کی رنگا رنگ تقریب کے ساتھ آج باقاعدہ طور پر آغاز ہوگیا۔ مشق کی افتتاحی تقریب پاکستان نیوی بینڈ کی روایتی دھنوں کے ساتھ پاکستان نیوی ڈاکیارڈ میں منعقد ہوئی۔ امن17 میں شریک ممالک کے بحری جہازوں کے عملے ، مندوبین، سفراء اور پاکستان نیوی کے افسروں اور جوانوں کی ایک بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمانڈر پاکستان فلیٹ نے کہا کہ ہم سب یہاں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے مشترکا مقصدکے تحت جمع ہوئے ہیں تاکہ اس دنیا کو تمام انسانیت کے لیے امن کاگہوارہ بنایا جائے اور ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیا جائے۔ ہمارا آئین بھی ہم سے اسی بات کا تقاضہ کرتا ہے۔ ہم سب کو ساتھ لے کر چلنے پر یقین رکھتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں اگر ساری دنیا متحد ہوجائے تو یہ ہم سب کے بہترین مفاد میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں ہونے والے جیو اسٹریٹیجک تغیرات کے باعث پاکستان کو کئی ایک چیلنجز کا سامنا ہے۔تاہم ان تبدیلیوں نے پاکستان کو بہت سے مواقع بھی فراہم کئے ہیںجو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں ایک محفوظ ماحول کا تقاضا کرتے ہیں ۔
ایڈمرل حسینی نے کہا کہ پاک بحریہ نے بحر ہند کے تحفظ میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔ خطے میں کلیدی کردار کا حامل ہونے کی وجہ سے پاکستان کی میری ٹائم فورسز دیگر بحری افواج کے ساتھ مل کرگہرے پانیوں میں منشیات کی تجارت، ہتھیاروں اورانسانی اسمگلنگ، دہشت گردی اور بحری قذاقی کے انسداد میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ خطے میں دیر پا امن کے قیام اور ان خطرات سے نمٹنے کے لئے ہمیں مشترکہ کاوشیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ کے مکمل طور پر فعال ہونے کی صورت میں یہ تعاون مزید اہمیت اختیار کرجائے گا۔ یہ اہم منصوبے نہ صرف ملکی اور علاقائی سطح پربلکہ خطے سے باہر بھی خوشحالی لانے کا سبب بنے گا۔
ایڈمرل حسینی نے کہا کہ کثیر القومی مشقیں امن17 خطے میں کام کرنے والی بحری فورسز کی جوابی کاروائی کی صلاحیتوں،حکمت عملی اورطریقہ کار میں بہتری لائیں گی۔ اس مشقوں کامقصد باہمی مفاہمت کا فروغ ہے جو رسمی اور غیر رسمی روابط کی بدولت مزید فروغ پائے گی۔ یہ مشقیں شرکاء کے مابین باہمی اور اشتراکی سیکیورٹی کے تصور کو مزید واضح کریں گی۔ پاکستان اوربالخصوص پاک بحریہ کو ان کاوشوں میں کلیدی کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔
کمانڈر پاکستان فلیٹ نے امن مشقوں میں شرکت کرنے والی بحری افواج کو خوش آمدید کہا اور امید ظاہر کی کہ ان کی ایک ساتھ موجودگی سے مشترکہ تعاون اور بھائی چار ہ مزید فروغ پائے گا جس سے تنازعات میں کمی آئے گی اور باہمی اتفاق پید ا ہوگا جس کی بدولت دیرپا امن کے قیام میں مدد ملے گی۔ انہوں نے خطے میں قیام امن کے لئے پاکستان کے عزم کی حمایت پر امن مشقوں میں شریک ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا۔
پاکستان نیوی2007 سے ہر دو سال بعد امن مشقیں منعقد کرتی ہے ۔ان مشقوں کا آغاز پاکستان بحریہ کی کاوشوں سے ہوا جن کا مقصد تمام بحری افواج کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا تھا۔حالیہ امن مشقیں اس سلسلے کی پانچویں کڑی ہیں۔ان مشقوں کے شرکاءکی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔اس برس 36 ممالک کے بحری جہاز، ہوائی جہاز، اسپیشل آپریٹنگ فورسز، آبزرور ز اور اسپیکرز ان مشقوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ بحری مشقوں کے علاوہ امن مشقوں کا ایک اہم پہلوتین روزہ انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس بھی ہے جو نیشنل میری ٹائم پالیسی ریسرچ سینٹر کے زیر اہتمام منعقد کی جاتی ہے۔