پیر, 25 نومبر 2024


سپر ہائی وے پر عارضی مویشی منڈیاں قائم

 

ایمز ٹی وی(کراچی) ملیر کینٹ اور کے ایم سی کے در میان مویشی منڈی کے انعقاد کا تنازع ختم ہوگیا ، جس کے بعد سپر ہائی وے پر دو مویشی منڈیاں قائم ہوگئی ہیں، ایک ملیر کینٹ کے زیر اہتمام اور دوسری کے ایم سی کے زیر اہتمام ہے،عید الاضحیٰ کے موقع پر مویشیوں کی خریدوفرخت کی تجار ت اربوں میں پہنچ گئی ، منافع بخش کاروبار ہونے پر سپر ہائی وے پر سرکاری سطح پر دو منڈیاں سج گئی ہیں ، جبکہ شہر کے مختلف بازاروں اور سپر اسٹوروں ، این جی اوز نے بھی مویشیوں کی خرید وفروخت شروع کردی ہے ، سپر ہائی وے پر ملیر کنٹونمٹ بورڈ کے زیر اہتمام جبکہ اس سے 12کلو میٹر آگے بلد یہ عظمیٰ کے زیر اہتمام منڈی منعقد کی گئی ہے،سپر ہائی وے پر نئی منڈی کو ایوریسٹ منڈی کے نام سے پکارا جارہا ہے ۔

اس منڈی کے ترجمان حارث خان ذادہ نے کہا کہ ایوریسٹ منڈی میں مویشیوں انٹری فیس ایک ہزار روپے فی گائے ہے ، اس کے علاوہ بیوپاری سے کچھ چارج نہیں کیا جاتا ، ایک ہزار روپے میں بیوپاری پانئی، بجلی فری ہے جبکہ خریداروں کیلئے کوئی پارکنگ فیس نہیں ہے ، موثر سیکورٹی کے علاوہ فیو میگیشن بھی جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منڈی کے انعقاد کے لئے ہمارے پاس بلدیہ عظمیٰ کا اجازت نامہ ہے ، انہوں نے اس امر کی ترد ید کی کہ ہمارے پاس جی ایچ کیو کا اجازت نامہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک 25 ہزار گائے اور بکرے فروخت کے لئے آگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ مویشی منڈی 950ایکٹر پر قائم کی گئی ہے یہ اراضی کرائے پر حاصل کی گئی ہے،جبکہ ملیر کنیٹ کے زیر اہتمام لگنے والی منڈی کے ترجمان نے کہا کہ ایوریسٹ مویشی منڈی غیر قانونی طور پر لگائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مویشی منڈی عید الاضحٰی کے لئے نہیں ہے وہ کیٹل فارمنگ کے اجازت نامے کے تحت لگائی ہے جو غیر قانونی عمل ہے۔

 

دریں اثناءبلدیہ عظمیٰ کراچی کےترجمان نے کہا ہے کہ غیر قانونی منڈیاں شہر میں لگانے کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔ سپر ہائی وے سمیت شہر میں کہیں بھی کوئی مویشی منڈی بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اپنےطور پر قائم نہیں کی ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment