پیر, 25 نومبر 2024


بلدیہ عظمیٰ کے پاس وسائل اور فنڈز کی کمی ہے,وسیم اختر

 

ایمز ٹی وی (کراچی )میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہر کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے ، تاجرمسائل کے حل میں مدد کریں، ٹریڈ اور انڈسٹری سے وابستہ تنظیمیں اور ادارے شہر کی بہتری اور ترقی کے لئے تجاویز دینے کے ساتھ ساتھ عملی طور پر بھی شریک ہوں ۔ یہ بات انہوں نے کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر کہی۔ کاٹی کے صدر طارق ملک، سینئر نائب صدر سلمان اسلم اور نائب صدر جنید نقی نے ایسوسی ایشن کے دفتر پہنچنے پر ان کا استقبال کیا۔ میئر نے ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے اور یہاں ملک کے ہر کونے سے لوگ آکر نہ صرف آباد ہوئے ہیں بلکہ کاروباری سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے ہیں۔ ٹریڈ اور انڈسٹری سے وابستہ افراد اور ایسوسی ایشن مالی طور پر مستحکم ہوتی ہیں اس لئے وہ شہر کی بہتری اور ترقی کے لئے موثر کردار ادا کرسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ایسوسی ایشن سے ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مسائل کو باہمی رابطے اور مشترکہ جدوجہد سے ہی حل کیا جاسکتا ہے ۔ بلدیہ عظمیٰ کے پاس وسائل اور فنڈز کی کمی ہے جبکہ حکومت سندھ نے بلدیاتی اداروں کے اختیارات بھی سلب کئے ہوئے ہیں لیکن ہم اس شہر کے لوگوں کے ساتھ ہیں اور منتخب بلدیاتی قیادت چاہتی ہے کہ یہاں صنعتوں اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو، نئی فیکٹریوں اور کاروبار کو وسعت ملے تاکہ لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس شہر میں کاروبار کرنے والے افراد پر بھی کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں وہ اگر انہیں پورا کریں گے تو ان انڈسٹریل ایریاز کو بھی بہتر کیاجاسکے گا ۔ میں کاٹی سے درخواست کروں گا کہ اسٹریٹ لائٹس کی فراہمی کے لئے دیگر انتظامات میں وہ ہم سے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کم وسائل میں بہتر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں ۔ میئر وسیم اختر نے کہا کہ 70 کروڑ روپے کی لاگت سے حکومت سندھ دو کلو میٹر کی ایک سڑک تعمیر کر رہی ہے اسے تعمیر کرتے وقت بھی سیوریج کے مسائل حل نہیں کئے جاتے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی سڑکوں کا سب سے بڑا مسئلہ سیوریج کی خرابی ہے اگر سیوریج سسٹم کو صحیح کرلیا جائے تو کراچی کے 90 فیصد مسائل حل ہوجائیں گے ۔

\انہوں نے کہا کہ جن سڑکوں کو بلدیہ عظمیٰ تعمیر کرتی ہے سیوریج کے پانی کے باعث وہ چند دنوں میں ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ حکومت سندھ کے پاس ہے انہیں کراچی کے اس سب سے بڑے مسئلے کی جانب توجہ دینا ہوگی. انہوں نے کہا کہ میں متعدد بار کراچی کے مسائل سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کرچکا ہوں لیکن تاحال کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کراچی کو اون کرتے ہیں اس لئے کراچی کو کسی بھی صورت لاوارث نہیں چھوڑ سکتے ۔

کاٹی کے صدر طارق ملک نے اس موقع پر میئر وسیم اختر کو یقین دلایا کہ کاٹی شہر کی ترقی کے لئے اپنا فعال کردار ادا کرے گی اور جو بلدیاتی مسائل ہمیں درپیش ہیں ان کے حل کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا پاکستان کے بڑے انڈسٹریل زون میں سے ایک ہے اور یہاں ہزاروں کی تعداد میں انڈسٹریز کام کر رہی ہیں۔ آخر میں کاٹی کے صدر طارق ملک نے میئر وسیم اختر کو یادگاری سووینئر بھی پیش کیا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment