ھفتہ, 21 ستمبر 2024


حکمراں پھنستے ہیں تو معافیاں مانگ کر باہر چلے جاتے ہیں

 

ایمز ٹی وی (روہڑی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں مائنس ون ٹو یا تھری کا فارمولا نیا نہیں بہت پرانا ہے ، اب فیصلہ کسی اور کو کرنے کے بجائے عوام اور پارلیمنٹ کو کرنا چاہیے اور سب سے زیادہ یہ حق عوام کا ہے ۔ ملک میں جمہوریت کے دعویدار اور تبدیلی کی باتیں کرنے والے بہت ہیں، مگر قائد اعظم کے بعد اگر پاکستان کو بنایا تو صرف ذوالفقار علی بھٹو نے بنایا تھا، جسے قائم رکھنا پیپلز پارٹی کی ذمہ داری ہے ، جو وہ ادا کر رہی ہے ۔

روہڑی کے قریب تاریخی شہر اروڑ میں جلسے سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب سے بہتر کارکردگی کی امید ہے ۔ جسٹس جاوید اقبال نے ابھی چارج سنبھالا ہے ان سے ہمیں امید ہے کہ وہ آئین اور نیب قانون کے مطابق کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں یہ کیسی سیاست ہے کہ غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے اور سیاست دان امیر ہوتے جا رہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمراں پھنستے ہیں تو معافیاں مانگ کر باہر چلے جاتے ہیں ،

جمہوریت کے قاتل ضیا الحق نے دہشت گردی کی جو بنیاد ڈالی اس کے نتائج عوام آج بھی بھگت رہے ہیں۔ ہمارے بچے بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ہماری پالیسیوں کی وجہ سے قریبی دوست ممالک ہمارا ساتھ دینے کو تیار نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اگر سندھیوں کو ٹھکرا دیا تو اس کی سیاست نہیں چل سکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آئل ریفائنری کو پرویز مشرف کے دور میں کوڑیوں کے دام بیچا گیا ، اس کی جو رقم دی گئی وہ اس کی زمین کی رقم سے بھی کم تھی ، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے ، اب ملک کے نوجوانوں کو اٹھ کھڑا ہونا چاہیے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھٹو کو شہید کرنے والوں کو پتا تھا اگر وہ زندہ رہا تو پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment