ایمزٹی وی(کراچی)سندھ اسپیکر خواجہ اظہار الحسن کی زیرصدارت سندھ اسمبلی کااجلاس ہوا۔ سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور شرجیل میمن کو عدالتوں پر پورا اعتماد ہے، عدالتیں مقدس ہیں اور ہم ان کے سامنے پیش ہوئے، ہمیں عدالتی فیصلے پر نہیں بلکہ نیب کے دُہرے معیار پر اعتراض ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ شرجیل میمن عدالتوں سے بھاگا نہیں بلکہ انہوں نے ہر فورم پر عدالت کا سامنا کیا، شرجیل میمن کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کیا گیا، بہت احترام سے کہتا ہوں یہ سندھ ہائیکورٹ کی تذلیل ہے۔ ان کا کہنا تھا نیب کے آرڈر میں دکھایا گیا کہ شرجیل میمن کو شاہراہ عراق یا کسی اور جگہ سے گرفتار کیا گیا، عدالت سے کہتا ہوں جھوٹ بولنے والوں پر ایکشن لیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک ممبر کو اسمبلی کے احاطے سے گرفتار کیا گیا، وہ ہمارا ممبر نہیں تھا پھر بھی ہم نے اس پر شور مچایا۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نیب عدالت نہیں ایک ادارہ ہے اور اسمبلی کی قرارداد کسی عدالتی فیصلے کے خلاف نہیں، قرارداد نیب کے خلاف ہے، قرارداد پر ابھی تک کسی نے بات نہیں کی، قرارداد میں کہیں نہیں کہا کہ شرجیل میمن پر مقدمہ ختم کیا جائے کیونکہ جس پر مقدمہ ہے اس پر مقدمہ چلنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو میرے خلاف بھی کیسز بنانے ہیں تو بنالے، ہم کیسز سے ڈرنے والے نہیں ہیں، ہم وہ نہیں کہ دوسال عدالت میں نہ جائیں اور بعد میں معافی مانگیں، جو بھی غلط کام کرے گا چاہے وہ نیب ہی کیوں نہ ہو ہم قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تنقید کریں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کیٹرنگ کے ٹھیکوں کی انکوائری میں نے روکی ہوئی تھی لیکن اب وہ میں کراؤں گا، اب بتاؤں گا کہ کس نے کیا کیا ٹھیکے لیے، اب پیچھے نہیں ہٹوں گا۔