ایمزٹی وی(کراچی)پی ایس پی کے چئیرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ جب سے فاروق ستار کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی اس کے بعد سے کہا جارہا ہے کہ یہ سیاسی اتحاد اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ کے باعث ہوا لیکن اس میں کوئی حقیقت نہیں۔
پاکستان ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے چئیرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ فاروق ستارکی خواہش پر اسٹیبلشمنٹ نے ملاقات کروائی، 8 ماہ سے فاروق ستار اسٹیبشلمنٹ کے ذریعے پی ایس پی کو ایم کیو ایم میں ضم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج میڈیا سے بات کرنے کا مقصد چند حقائق عوام کے سامنے رکھنا ہے کیوں کہ آف دی ریکارڈ سب کوسب پتا ہے، ہم نے 2 دن کوئی بات نہیں کی کیوں کہ جس دن سے ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی اس کے 4 گھنٹے بعد سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ نے اتحاد پر مجبور کیا حتیٰ کہ گورنر سندھ نے بھی یہی کہا جب کہ ہرگھنٹے بعد قلابازیاں اور کامیڈی شو ہورہا ہے۔
چیرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ تاثر دیا جارہا ہے کہ ہم نے فاروق ستار کو اغوا کرکے ان سے یہ پریس کانفرنس کرائی، تاثر دیا گیا کہ اسٹیبشلمنٹ ایم کیو ایم کو پی ایس پی سے اتحاد پر مجبور کررہی ہے۔ ایم کیو ایم اور فاروق ستار نے یہ تاثر پورے پاکستانی عوام کے دماغ میں بٹھا دیا کہ پی ایس پی اسٹیبشلمنٹ کی آلہ کار ہے تو ہاں ہمیں اسٹیبشلمنٹ نے بلا کر فاروق ستار سے ملایا اور وہ پہلے سے وہاں بیٹھے ہوئے تھے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم اور فاروق ستار فرمائشی پروگرام کرکے اسٹیبشلمنٹ کے ذریعے ہمیں بلاتے ہیں پاکستان کا کون سا سیاست دان ہے جو اسٹیبشلمنٹ سے بات نہیں کرتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکن اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنا منشور گھر گھر پہنچا رہے ہیں اور یہ حقیقت کے برعکس ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ کا ایجنٹ ہوں۔