کراچی ایمز ٹی وی ،صوبائی حکومت نے لیاری ری سیٹلمنت پروجیکٹ کے تحت چلنے والے 12 بند اسکولوںکو دوبارہ کھولنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے،یہ اسکول 5 سال قبل فنڈز نہ ملنے کے با عث بند ہوگئے تھے اور اساتذہ کی تنخواہوں کی ادائیگی رک گئی تھی جس کی وجہ سے ان اسکولوں میں زیر تعلیم 8 ہزار زائد طلبہ نے تعلیم ادھوری چھوڑ دی تھی ۔سندھ ایجوکیشن فاﺅ نڈیشن کی سربراہ اور اپنے دور کی فعال ترین اور ایماندار سیکر ٹری تعلیم ناہید شاہ درانی نے ان بند اسکولوں کو فعا ل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،اپنے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ناہید شاہ درانی نے بتایا کہ لیاری ری سیٹلمنٹ پروجیکٹ کے تحت تیسر ٹاﺅن میں سال 2003 میں 12 اسکول کھولے گئے جن میں اس وقت کے ڈائر یکٹر شفیق الرحمن پراچہ کی کو ششوں کا بڑا دخل تھا،2007 میں طلبہ کی تعداد 8 ہزار سے بھی بڑھ گئی تھی اور کئی اسکول دو شفٹوں میں چلنے لگے تھے ۔ان اسکولوں میں طلبہ کو یونیفارم ،کتابیں،جوتے مفت فراہم کیئے جاتے تھے اور مقامی خواتین کو ہی اساتذہ تعینات کیا گیا اور انہیں ان کی قابلیت کے حساب سے تنخواہیں دی جاتی رہیں۔یہ اسکول کامیابی سے چل رہے تھے کہ فنڈز کے مسائل پیدی ہوگئے اوراساتذہ کی تنخواہیں ملنا بند ہوگئیںجس کی وجہ سے اسکول غیر فعال ہوگئے تاہم سندھ کے ایک غیر سرکاری ادارے کے تعاون سے ان اسکولوں کو دوبارہ فعال کیا جارہا ہے۔5 سال سے بند ہونے کے با عث یہ اسکول جرائم پیشہ افراد کی پناہ گاہیں بن گئے تھے کچھ کی حالت بہت خراب ہوگئی جن کی مرمت اور تزئین و آرائش کے لئے سمری محکمہ تعلیم بھیج دی گئی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ آئندہ تعلیمی سال سے یہ اسکول دوبارہ کھل جائیں اور ان 8 ہزار بچون کو ہم دوبارہ اسکول لے آئیں ۔