ایمزٹی وی (کراچی) اربوں روپے کی لاگت سے تیار سندھ اسمبلی کی سیکیورٹی پر لاکھوں روپے خرچ کئے جانے کے باوجود ناقص سیکیورٹی کا پال کھول گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں جاری تھا کہ اس وقت اچانک ہلچل مچ گئی جب ایوان میں موجود ایک شخص سے پستول برآمد ہوا، سیکیورٹی حکام نے مشکوک شخص سے پستول برآمد کر کے اسپیکر سندھ اسمبلی کے پاس جمع کرادیا جب کہ متعلقہ شخص کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ واقعہ کے بعد سندھ اسمبلی اور اطراف کی سیکیورٹی بڑھادی گئی اور ہر اندر آنے والے ہر شخص کی جامعہ تلاشی شروع کردی گئی۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کا سندھ اسمبلی سے اسلحہ برآمد ہونے کے واقعہ پر کہنا ہے کہ مسلح شخص نے زبردستی اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن سیکیورٹی اہلکاروں نے اسلحہ لانے والے شخص کو مرکزی دروازے سے اندر جانے سے روکا، مسلح شخص کے ساتھی نے سیکیورٹی اہلکاروں کو داخلے سے روکنے پر منع کردیا جس پر مسلح شخص زبردستی اندر داخل ہو گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مشکوک شخص اور اس کے ساتھی کو گرفتار کر کے آرام باغ تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔ سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کو برطرف کر کے واقعہ کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں متعلقہ شخص اسلحہ کیسے اندر لایا اور اس کا مقصد کیا تھا۔
سندھ اسمبلی خطرے میں
Leave a comment