(کراچی) متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ 1992 سے ایم کیو ایم کے خلاف سازشوں اور میڈیا ٹرائل کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ہمارے سیکڑوں کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جا چکا ہے۔
کراچی میں لال قلعہ گراؤند میں 1992 کے شہدا کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 19 جون 92 کو ایم کیو ایم کے خلاف پہلا ریاستی آپریشن شروع کیا گیا جس میں ہمارے 15 ہزار سے زائد کارکنان کی جانیں گئیں اور سیکٹروں کارکنوں کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے عام انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کی لیکن اس کے باوجود ہماری قومی پرواز کو روکا جاتا ہے اور ہمارے پر کاٹے جاتے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ زبردستی ایم کیو ایم کے کارکنوں کی وفاداریاں تبدیل کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم سے کچھ الگ ہونے والوں کو اصل ہونے کا تاثر دیا جارہا ہے، جو مطلوب لوگ عزیز آباد چھوڑ کر خیابان سحر جانے کے لئے تیار ہیں وہ وہاں جا کر غیر مطلوب ہو
جاتے ہیں اور جو غیر مطلوب خیابان سحر جانے کے لئے تیار نہیں وہ مطلوب ہو جاتے ہیں، ہمیں اس تضاد پر شدید تحفظات ہیں، ایم کیو ایم کی بڑی پتنگ کاٹنے کی بات کی جا رہی ہے، ہماری بڑی پتنگ توقائد ایم کیوایم ہیں تو کیا وہ بھی کمال گروپ میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے زیر حراست افراد کی ویڈیوز سامنے آرہی ہیں، ویڈیوز سے ایم کیوایم کا کچھ بھی نہیں بگڑ رہا جب کہ سازشیں کرنے والے اب ایم کیو ایم کا مینڈیٹ تسلیم کرلیں۔