اتوار, 22 ستمبر 2024


ٹیکسوں سے بچاؤمعاہدے میں اہم ردوبدل

 

ایمز ٹی وی(تجارت) پاکستان نے اقتصادی راہداری منصوبوں کیلیے چینی بینکوں کے کمرشل قرضوں پر سود کو ٹیکس سے چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے معاہدے میں ترمیم کی جائیگی، دونوں ممالک کے درمیان طے ترمیمی معاہدے پر چیئرمین ایف بی آر نثار محمد اورچینی کمشنر اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف ٹیکسیشن ونگ جون نے دستخط کیے، اس حوالے سے تقریب ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوئی، اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر، ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی رحمت اللہ وزیر کے علاوہ دیگر حکام بھی موجود تھے۔

ایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ مذکورہ ترمیمی معاہدے کے تحت پاکستان نے سی پیک منصوبوں کیلیے چینی بینکوں کے کمرشل قرضوں پر سود کو ٹیکس سے چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دستیاب دستاویز کے مطابق وزیراعظم سیکریٹریٹ کی جانب سے ڈپٹی سیکریٹری خالد عمر رجوکہ کے دستخط سے چیئرمین ایف بی آرکو لیٹر لکھا گیا تھاکہ سی پیک منصوبوں کیلیے چینی بینکوں کے کمرشل قرضوں پر سود کو ٹیکس سے چھوٹ دینے کے حوالے سے ایف بی آر کی رپورٹ کا انتظارہے، لیٹر میں ایف بی آر کو جلد رپورٹ تیار کرکے وزیراعظم سیکریٹریٹ کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آرنے وزیراعظم سیکریٹریٹ کو آگاہ کیا کہ اس معاملے میں چین کے ساتھ دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے ترمیمی معاہدے کا مسودہ فائنل کیا جا چکا ہے، صرف وزرات خارجہ کے ذریعے معاہدے پر دستخط کے وقت کا تعین کرنا تھا۔

ذرائع کے مطابق 5 چینی بینکوں پیپلز بینک آف چائنا،ا یگزیم بینک آف چائنا، بینک آف چائنا، ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ بینک آف چائنا اور چائنا ڈیولپمنٹ بینک کو پہلے ہی دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کی سہولت حاصل ہے اور اب معاہدے میں ترمیم کرکے ایک اور چینی بینک ’انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک‘ کے قرضوں پر سودبھی ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment