جمعرات, 19 ستمبر 2024


پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات مستحکم

 

ایمز ٹی وی(تجارت) ایرانی قونصل جنرل محمد حسین بنی اسدی نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو آپس میں رابطے بڑھانے چاہئیں جس سے تجارت کے فروغ اور تجربات کے تبادلے میں مدد ملے گی،دونوں ممالک کے بہترین تعلقات کا عکس ان کی تجارت میں بھی نظر آنی چاہیے۔ ان خیالا ت کااظہارانہوں نے لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط اور سابق صدر سید محسن رضا بخاری سے ملاقات میں کے دوران کیا۔ لاہور چیمبرکے صدر عبدالباسط نے کہا کہ ایرانی صدر روحانی اور ایران چیمبر کے صدر انجینئر غلام حسین شافی کی سربراہی میں اعلیٰ سطحیٰ ایرانی وفد کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے بہترین دوستانہ تعلقات کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گیس سیل پرچیز معاہدے پر بات چیت کے لیے ایک ٹیم ایران بھجوانے پر غور کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر نئی بزنس پالیسی اور بزنس ویزا ڈراپ باکس کی سہولت مہیا کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو سنگل کنٹری نمائشوں اور تجارتی وفود کے تبادلے پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو ایران کے زراعت، سیاحت اور میٹل انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات مستحکم کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران برادر اسلامی ممالک ہیں لہذا انہیں تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مارکیٹ ریسرچ پر خاص توجہ دیں۔ درآمدات اور برآمدات کے لیے بھی دونوں ممالک ایک دوسرے کوفوقیت دیں۔ لاہور چیمبر کے سابق صدر سید محسن رضا بخاری نے کہا کہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ، انرجی پراجیکٹس، پیپر اینڈ بورڈ، سیمنٹ، کیمیکلز، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن، پاکستان میں سڑکوں کی تعمیر، ہینڈی کرافٹ، کارپٹ اور فینسی فرنیچر کے شعبوں میں بھی مشترکہ منصوبہ سازی کی وسیع گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے جس کی ترقی کے لیے تمام لوازمات موجود ہیں ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment