جمعہ, 17 مئی 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


پی ایچ ڈی کرنے والے طلبا کی غیریقینی صورتحال

 

ایمزٹی وی(تعلیم) ہائر ایجوکیشن کمیشن نے بیرون ممالک پی ایچ ڈی پروگرام کیلیے کل 4 ہزار 412 طالب علموں کیلیے اسکالرشپس دی ہیں جن میں سے 200 سے زائد پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد واپس پاکستان ہی نہیں آئے اور جو پاکستان آئے ان میں اکثر لوگ بے روزگار ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن نے گزشتہ سال 2015 میں کل79 ہزار 554 طالب علموں کو ملکی اور غیرملکی اسکالرشپس دی ہیں جن میں سے 2 ہزار 825 پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ اسکالرشپس کیلیے ملکی اورغیر ملکی یونیورسٹیوں میں بھیجے گئے جبکہ ملکی سطح پرایچ ای سی نے وزیراعظم فی ری ایمبرسمنٹ پروگرام کے تحت 50 ہزار296 ایم ایس اور ایم فل اسکالرشپس فراہم کی ہیں جب کہ 26 ہزار 433 طالبعلموں کویو این اسکالر شپ نیڈ پروگرام کے تحت انڈرگریجویٹ لیول میں ملکی تعلیمی اداروں میں اسکالرشپس دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق ایچ ای سی ایک پی ایچ ڈی اسکالر شپ کے لیے70ہزارسے ایک کروڑ روپے تک خرچ کرتا ہے تاہم ناقص مانیٹرنگ نظام اوربیروزگاری کے خدشے کے باعث کچھ طلبا پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے باوجود واپس پاکستان آتے ہی نہیں،بیرون ممالک پی ایچ ڈی پروگرامز کے لیے طلبا سے ایک معاہدہ کیا جاتا ہے۔

 

جس کے تحت پی ایچ ڈی کے بعد پاکستان میں5 سال تک رہنا لازمی ہوتاہے،پی ایچ ڈی مکمل کرکے واپس آنے والوں کوایک سال تک ایک لاکھ روپے ماہانہ معاوضہ فراہم کیاجاتاہے تاہم ایک سال بعدحالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment