ایمزٹی وی (فارن ڈیسک) جنوبی کوریا کے جوہری پلانٹ کے آپریٹروں نے سائبر حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی اہلیت جاننے کی مشق کرے گی۔ یہ مشق ڈیٹا کے افشا ہو جانے اور ایک ہیکر کی جانب سے دھمکی کے بعد کی جائے گی۔ گذشتہ ہفتے کوریا ہائیڈرو اور نیوکلئیر پاور کمپنی (کے ایچ این پی) کے اوزاروں کے استعمال کے کتابچے کو کسی گروپ یا شخص نے آن لائن پر جاری کر دیا تھا۔ اسکے ساتھ ایک انتباہ بھی جاری کیا گیا تھا کہ اگر کرسمس تک تین ری ایکٹر بند نہیں ہوتے تو لوگ ’اس سے دور ہی رہیں‘۔ کے ایچ این پی نے کہا ہے کہ افشا ہوجانے والے کتابچے سے ری ایکٹر کے تحفظ کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ کے ایچ این پی کوریا میں جوہری توانائی کا واحد آپریٹر ہے اور یہ حکومتی ادارے کوریا الکٹرک پاور کارپوریشن کا حصہ ہے۔ آپریٹر نے ایک بیان میں کہا کہ وہ چار جوہری پلانٹوں میں پیر اور منگل کو وسیع پیمانے پر مشقوں کا سلسلہ شروع کر رہا ہے۔
"پریزیڈنٹ آف اینٹی نیو کلیئر ری ایکٹر گروپ" کے نام سے کسی ہیکر نے جمعے کو سوشل میڈیا پر جوہری ری ایکٹروں کا بلو پرنٹ جاری کر دیا تھا۔ جنوبی کوریا کی یون ہیپ نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ 15 دسمبر کے بعد کی جانے والی اس قسم کی یہ تازہ ترین پوسٹ ہے۔
اس سے قبل انٹرنیٹ پر ڈالے جانے والے مواد میں ان جوہری ری ایکٹروں کی ایئر کنڈیشننگ اور کولنگ کے نظام کی تفصیلات شامل تھیں۔ اسکے علاوہ اس میں تابکاری کی زد میں آنے کی رپورٹ اور ملازمین کے ذاتی اعداد و شمار شامل تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہیکنگ کے سلسلے میں جانچ کی جا رہی ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ ان میں شامل معلومات اصل ٹیکنالوجی کے متعلق نہیں ہے۔ سونی پکچرز نے ایک دھمکی کے بعد اپنی فلم کی ریلیز ملتوی کردی ہے۔ جنوبی کوریا کی حکومت نے بتایا کہ ری ایکٹروں کا مرکزی آپریٹنگ نظام ہیک نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کے ایچ این پی ملک میں 23 جوہری ری ایکٹر چلاتا ہے اور ملک کو 30 فیصد بجلی فراہم کرتا ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ گذشتہ ماہ سونی پکچرز کے ہیکنگ معاملے سے اس ہیکنگ کا کوئی تعلق ہے۔ سونی پکچرز کی ہیکنگ میں غیر ریلیز شدہ فلموں کو آن لائن ڈال دیا گیا تھا اور امریکہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا ان سائبر حملوں کے پیچھے ہے جبکہ پیانگ یانگ نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور ایک مشترکہ تفتیش کی بات کہی ہے ۔