ایمزٹی وی(لاہور)قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی زینب کے کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ ملزم عمران علی کا جیل میں ٹرائل مکمل ہوگیا ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج سجاد احمد نے 4 روز تک مسلسل کئی کئی گھنٹے کیس کی سماعت کے بعد جمعرات کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا جائے گا۔ کیس کا ٹرائل کوٹ لکھپت جیل میں کیا گیا اور فیصلہ بھی جیل کے اندر ہی سنایا جائے گا۔ فیصلہ سننے کے لیے زینب کے والد محمد امین بھی کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے ہیں۔
کیس میں پراسیکیوشن کے 58 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے۔ سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس کا ٹرائل 7 روز میں مکمل کرنے کے احکامات دیے تھے۔ ملزم عمران نے اقبال جرم کرتے ہوئے اپنے دفاع میں کسی قسم کا ثبوت پیش کرنے سے انکار کیا تھا۔ ملزم عمران نے اعترافی بیان میں یہ بھی کہا کہ میں نے ننھی بچیوں پر بہت ظلم کیا اور میں معافی کے بھی لائق نہیں۔
پراسکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر نے بتایا کہ ملزم عمران نے زینب سمیت 8 بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے، تاہم آج صرف زینب قتل کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا کیونکہ باقی 7 بچیوں کے مقدمات کا ٹرائل ابھی جاری ہے اور ان کیسز میں قانونی تقاضے پورے کرنے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ قصور میں 7 سالہ بچی زینب کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہونے پر ملزم عمران علی کو گرفتار کیا گیا جس نے زینب کے علاوہ دیگر 7 بچیوں کو بھی زیادتی اور قتل کرنے کا اعتراف کیا۔ زینب کیس ملک کے ہائی پروفائل مقدمات میں سے ایک بن چکا ہے