اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر اپنے منحرف اراکین پارلیمنٹ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے۔
پی ٹی آئی نے زین قریشی، اسلم گھمن، مقداد علی خان اور ریاض فتیانہ کو شوکاز نوٹسز جاری کیے جن میں کہا گیا کہ حکومت نے ترامیم متعارف کروا کر عدلیہ کی آزادی پر حملے کرنے کا منصوبہ بنایا، اپنے سینیٹرز اور ایم این ایز کو ہدایات جاری کیں کہ بل کی حمایت نہ کی جائے۔
نوٹسز میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی سینیٹرز اور ایم این ایز کو ہدایت کی گئی ترامیم کو ووٹ نہ دیں اور وہ محفوظ اور مخصوص جگہ پر رہیں، ارکان پارٹی کی ہدایات پر عمل کرنے کے پابند تھے۔
مزید کہا گیا کہ ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے آپ نے مقررہ جگہ کو چھوڑ دیا، معتبر شواہد اور بیانات ہیں کہ آپ انحراف کا پورا ارادہ رکھتے تھے، 7 دنوں میں بتائیں آپ کے منحرف ہونے کا اعلان کیوں نہ کیا جائے۔
نوٹسز کے مطابق آپ نے پارٹی ہدایات کی خلاف ورزی کی کیوں نہ پارٹی سے نکال دیا جائے، نوٹس کا جواب نہ دیا تو مزید نوٹس کے بغیر کارروائی کی جائے گی۔
قومی اسمبلی میں 26ویں آئینی ترمیم کی 225 ارکان نے حمایت کی تھی۔ ملسم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے 212، جے یو آئی (ف) کے 8 اور 5 آزاد ارکان کو ملا کر کُل 225 ارکان نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ اپوزیشن کے 12 ارکان نے مخالفت کی تھی۔
ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 5 آزاد ارکان کے نام سامنے آئے جن میں ظہور حسین قریشی، مبارک زیب، چوہدری عثمان، اورنگزیب کھچی اور چوہدری الیاس شامل ہیں۔