پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کوکسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاورہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مقدمات تفصیل کیلئے دائردرخواست پرسماعت ہوئی۔
جسٹس شکیل احمد،جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل بنچ نےسماعت کی، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ چاروں صوبوں میں کیسز درج ہیں، جس پر جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا بشریٰ بی بی کےخلاف خیبر پختونخوا میں تو کوئی کیس نہیں ہوگا؟
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ جی یہاں پر کیس نہیں اس وجہ سے یہاں آئےہیں تو جسٹس اسداللہ نے ریمارکس دیئے یہاں کوئی کیس نہیں توکیا دوسرے صوبوں کیلئے او منی بس دے سکتے ہیں۔
وکیل نے کہا دوسرے صوبوں میں مقدمات ہوں تو یہاں سے حفاظتی ضمانت لےسکتےہیں ، جس پر جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ کا کہنا تھا کہ دائرہ اختیار میں آئےتوالگ بات ہےاورلایاجائےتوالگ بات ہے، کے پی میں کیس نہیں ہے تو پنجاب، بلوچستان اور سندھ کیلئےحفاظتی ضمانت دے سکتے ہیں۔
قاضی انور ایڈوکیٹ نے بتایا کہ ہائیکورٹ کی جانب سےپہلےبھی عدالتی ضمانتیں دی گئی ہیں تو جج کا کہنا تھا کہ یہ نہیں کہناچاہتےکہ حفاظتی ضمانت نہیں دے رہے صرف معاونت لینا چاہتے ہیں۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے آرٹیکل 199 میں دائر اختیار کا لفظ استعمال ہوا ہے، قاضی صاحب سے ہم سیکھنا چاہتے ہیں اس لیےسوالات کرتےہیں۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو کسی بھی مقدمےمیں گرفتارنہ کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل آفس مقدمات تفصیل سےمتعلق تفصیلی رپورٹ جمع کرائے۔
پشاور ہائیکورٹ کا اٹارنی جنرل آفس کو 14 دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔