ایرانی تیل کی ترسیل پر پابندی کے خلاف بلوچستان اسمبلی میں احتجاج کیا گیا، اپوزیشن ارکان اسمبلی نے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔
ایرانی تیل کی ترسیل پر پابندی کے خلاف بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈ اٹھار کر اسمبلی میں کھڑے ہوکر احتجاج کیا، صوبائی اسمبلی کے اندر اور باہر الگ الگ احتجاج کیا گیا۔
اپوزیشن ارکان نے کہا کہ ایرانی تیل کے کاروبار سے 50 لاکھ لوگ منسلک ہیں، افسوس ہے کہ اس کاروبار کو اسمگلنگ کا نام دیا جارہا ہے۔
اس موقع پر اپوزیشن ارکان واک آؤٹ کرکے اسمبلی کے باہر احتجاج میں شامل ہوگئے، مکران اور رخشاں ڈویژن کے مکینوں نے بارڈر ٹریڈ کھولنے کا مطالبہ کیا۔
اسپیکر اور صوبائی وزیر فشریز کی یقین دہانی پر ایرانی تیل کی ترسیل پر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والوں نے احتجاج ختم کیا۔