ایمزٹی وی(صحت) آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے پیرو میں پائی جانے والی سبز ٹیرنٹویلا مکڑی کے زہر میں موجود اجزا سے درد کش دوا کی بالکل نئی اور انوکھی اقسام تیار کرنے کا اعلان کیا ہے مکڑیوں اور سانپوں کے زہر کے مالیکیولز پروٹین کی زنجیروں پر مشتمل ہوتے ہیں جو دماغ اور اعصاب پر اثر ڈالتے ہیں جنہیں پیپٹائڈز بھی کہا جاتا ہے۔ یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایک پیپٹائیڈ پروٹی ایکس ٹو دماغی خلیے پر درد وصول کرنے والے حصے (ریسیپٹر) سے چپکتا ہے ماہرین نے تھری ڈی ماحول میں نیوکلیئر میگنیٹک ریزوننس امیجنگ (این ایم آر) کے ذریعے پیپٹائڈز اور خلیے کےدرمیان تعلق کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ دماغ میں درد محسوس کرنے والے خلیات (سیلز) پر پیپٹائڈز گہرا اثر ڈالتے ہیں اور پہلی مرتبہ یہ ایک اہم دریافت ہے۔ اس طرح زہر میں موجود پیپٹائڈز کے ذریعے درد کم کرنے والی دوائیں تیار کی جاسکتی ہیں جن کے سائڈ افیکٹس بھی بہت کم ہوسکتے ہیں۔