پاکستان (15113)
سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کے فیصلے پر اظہار افسوس کیا ہے۔سابق صدر پرویز مشرف کا عدالتی بیان پر افسوس کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہنا ہے کہ وہ اپنے وکلاء سے صلاح مشورے کے بعد سنگین غداری کیس سے متعلق عدالت کی جانب سے دیئے گئے فیصلے پر ردِ عمل دیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ پرویز مشرف نے عدالتی فیصلےکی اطلاع ٹی وی چینلز پر سنی جس پر انہوں نے انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔آل پاکستان مسلم لیگ( اے پی ایم ایل) کے مقامی رہنماؤں نے بھی عدالتی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
رہنما اے پی ایم ایل ملک مبشر کا عدالتی فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہنا ہے کہ فیصلہ سنانے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، فیصلہ یک طرفہ ہے، پارٹی کو انتہائی افسوس ہے۔
رہنما اے پی ایم ایل نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی طبیعت انتہائی ناساز ہے وہ اپنے وکلاء سے صلح مشورے کے بعد ردعمل دیں گے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں پرویز مشرف کو سزائے موت سناتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوتا ہے۔
سنگین غداری کیس میں سابق صدر اور جنرل پرویز مشرف کو سزائے موت کا فیصلہ دیے جانے پروفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایسے فیصلوں کا کیا فائدہ جن سے ادارے تقسیم ہوں
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے فیصلوں کا کیا فائدہ جن سے فاصلےاورتقسیم بڑھے اور قوم و ادارے تقسیم ہوں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وقت کے تقاضے ہوتے ہیں ملک کو جوڑنے کی ضرورت ہے، میں مسلسل کہہ رہاہوں گفتگو کی نئے معاہدےکی ضرورت ہے ، ایک دوسرے کو نیچا دکھانا کسی کے مفاد میں نہیں، ملک پر رحم کریں۔