Tuesday, 15 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ 2معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں جن میں ایک امیگریشن کا اور دوسرا مفاہمت کی یادداشت کا معاہدہ شامل ہے ۔” الطاف حسین کا معاملہ برطانیہ کے ساتھ مسلسل اٹھا رہے ہیں “۔
اسلام آباد میں برطانوی سیکرٹری داخلہ امبررڈ کیساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ برطانیہ سے پاکستان کے مستحکم تعلقات ہیں اوردونوں ممالک میں کوئی ایسے مسائل نہیں جو تعلقات میں رکاوٹ ہوں ۔الطاف حسین کا معاملہ برطانیہ کے ساتھ مسلسل اٹھا رہے ہیں ۔افغان مصالحتی عمل میں سہولت فراہم کرنے کیلیے تیارہیں۔یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد پاکستان سے تجارتی تعلقات بڑھاناچاہتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی ہم منصب سے کئی معاملات پر بات ہوئی اوربرطانیہ اور پاکستان کی وزارت داخلہ میں باہمی بات چیت پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ بغیر دستاویز برطانیہ میں مقیم پاکستانیو ں کے بارے میں بھی بات ہوئی ۔ایجنڈے میں دہشتگردی اور معلومات کا تبادلہ بھی شامل ہے ۔برطانوی سیکرٹری داخلہ سے سیکیورٹی ، انسداد دہشتگردی اور منشیات کی روک تھام پر بات ہوئی۔
برطانوی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ متحدہ بانی کے بارے میں پاکستانی حکومت کی تشویش سمجھتی ہوں اورچودھری نثار سے الطاف حسین کی غیر قانونی سرگرمیوں پر بات ہوئی ہے ۔بانی ایم کیو ایم پر کیسز میں قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں گے ۔انگلینڈ میں غیر قانونی سرگرمیوں کی بلکل اجاز ت نہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ الطاف حسین کے معاملے پر پاکستان کے تحفظات دیکھ رہے ہیں ۔ ”پاکستان کی معیشت میں بتدریج بہتری آرہی ہے“۔ دو سال میں پاکستان کی سیکیورٹی میں بہت بہتری آئی ہے ۔ پاکستان جس طرح دہشتگردی کا مقابلہ کر رہی ہے اس سے بہت متاثر ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے ۔پاکستان سے شراکت داری جاری رکھنا چاہتے ہیں اورعالمی چیلنجز کا مل کر مقابلہ کریں گے ۔دہشتگردی سے پاکستان کو بہت زیادہنقصان ہوا ۔دونوں ملکوں کیلئے خوشخالی کے یکساں مواقع موجود ہیں ۔برطانوی ہوم سیکرٹری کا کہنا تھا کہ پاکستان کیساتھ نیشنل ایکشن پلان میں تعاون کے خواہاں ہیں ۔

 

ایمزٹی وی(تعلیم/پنجاب)پنجاب یونیورسٹی میں 2طلباگروپوں میں تصادم سے 5طالب علم زخمی ہو گئے ، پتھراؤ سے 2 پولیس اہلکار بھی زخمی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں پشتون کلچر ڈے کے حوالے سے تقریب کا انعقاد جاری تھا جس میں پشتو ترانوں اور نغموں کو بلند آواز میں چلایا جا رہا تھا تاہم ایک گروپ نے آواز کم کرنے کا مطالبہ کیا جس پر دونوں تنظیمیں آمنے سامنے آگئیں ، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر شدید پتھراﺅ کیا گیا جس سے 5طالب علم زخمی ہو گئے ۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری پنجاب یونیورسٹی پہنچ گئی جنہوں نے مشتعل طلبا کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا
پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں گروپ اپنا اپنا کلچر ڈے منا رہے تھے تاہم واقعے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی بنا دی ہے اورصورت حال پر قابو پا لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طلباءتنظیموں نے پشتون کلچر ڈے کے سٹالز اکھاڑ دیے ۔زخمی طلباءکو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور پولیس کی مزید نفری کو طلب کر لیا گیا ہے ۔ تصادم کے بعد یونیورسٹی میں تدریسی سرگرمیاں بھی معطل ہیں اور یونیورسٹی کا احاطہ میدان جنگ بن گیا۔ؤیاد رہے گزشتہ ماہ بھی پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیموں میں اسی طرح تصادم اور پتھراؤ ہوا تھا جس میں متعدد طالب علم زخمی ہوئے تھے۔
پتھراؤ سے کئی طلبا کو شدید چوٹیں بھی آئی ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ سے بھی طلبا کی حالت خراب ہوئی ہے جنہیں ریسکیو اور ایدھی کے عملے نے فوری طور پر طبی امداد فراہم کی ۔

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم نواز شریف کے حکم پر 32 روز سے بند طورخم بارڈر پر پاک افغان سرحد کو کھول دیا گیا ہے جس کے بعد تجارتی ٹرکوں کی آمد و رفت شروع ہو گئی۔
گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت پاک افغان سرحد کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے جس کے بعد آج 32 روز سے بند پاک افغان سرحد کو کھول دیا گیا ہے، صبح 7 بجے طورخم سرحد کھلنے پر دونوں ملکوں کے درمیان آمد و رفت شروع ہو گئی، کارخانو مارکیٹ پشاور اور جمرود میں پھنسے کنٹینرز طورخم کی طرف جانا شروع ہو گئے ہیں جب کہ سرحد کھلنے پر ڈرائیورزکی جانب سے خوشی کا اظہار کیا گیا ہے۔
باب دوستی پر تجارتی ٹرکوں کی کلیئرنس کے لیے کسٹم عملہ کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں، شہریوں کا ڈیٹا انٹری کرنے والا عملہ بھی ڈیوٹی پر پہنچ چکا ہے جب کہ سرحد پر ویزہ کی سختی سے پابندی کی جارہی ہے اور مکمل سفری دستاویزات کو چیک کرکے سرحد پار کرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ افغانستان سے دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کے لئے افغانستان سے ملحقہ طورخم بارڈر اور چمن گیٹ کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت ) پاکستان میں کاریں تیار کرنے والی صنعتوں کی پیداواری استعداد 2 لاکھ 60 ہزار یونٹس ہے۔ جبکہ ملک میں سالانہ 2 لاکھ کاریں تیار کی جاتی ہیں اور کاروں کی سالانہ طلب کا تخمینہ 2 لاکھ 50 ہزار یونٹ سالانہ ہے۔ اس طرح ہر سال تقریباً50 ہزار استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرکے مقامی طلب کو پورا کیا جاتا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ اور یونیورسٹی آف لیڈر کی مشترکہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق سال 2030 تک پاکستان میں کاروں کی مارکیٹ کا حجم 8 ملین تک پہنچ جائے گا جس کا سبب فی کس آمدنی میں2.2 فیصد اور قومی آبادی میں سالانہ 2.3 فیصد کے تناسب سے ہونے والا اضافہ ہے ۔ جس سے آبادی 272 ملین افراد تک بڑھ جائے گی۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار میں سالانہ 5 فیصد کے تناسب سے اضافہ کی پیش گئی کی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق سال 2050 ء تک ملک کی آبادی 300 ملین افراد تک پہنچ جائے گی ۔ جس کے تناظر میں آئندہ دس سال کے دوران ملک میں کاروں کی مارکیٹ 8 ملین سالانہ تک بڑھنے کا امکان ہے ۔ رپورٹ کے مطابق نئی آٹو پالیسی اور شعبہ میں نئی سرمایہ کاری اور نئے برانڈز کی دلچسپی کے پیش نظر آئندہ دس سال میں کاروں کی پیداوار 5 لاکھ یونٹس تک پہنچ جائے گی۔ کاریں تیار کرنے والی صنعتوں میں نئی سرمایہ کاری سے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ اس سے ملک میں تجارتی وصنعتی سرگرمیوں کے فروغ میں مدد ملے گی اور صارفین کو بہترین عالمی معیار کی سفری سہولیات بھی دستیاب ہوں گی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت ) پاکستان میں کاریں تیار کرنے والی صنعتوں کی پیداواری استعداد 2 لاکھ 60 ہزار یونٹس ہے۔ جبکہ ملک میں سالانہ 2 لاکھ کاریں تیار کی جاتی ہیں اور کاروں کی سالانہ طلب کا تخمینہ 2 لاکھ 50 ہزار یونٹ سالانہ ہے۔ اس طرح ہر سال تقریباً50 ہزار استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرکے مقامی طلب کو پورا کیا جاتا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ اور یونیورسٹی آف لیڈر کی مشترکہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق سال 2030 تک پاکستان میں کاروں کی مارکیٹ کا حجم 8 ملین تک پہنچ جائے گا جس کا سبب فی کس آمدنی میں2.2 فیصد اور قومی آبادی میں سالانہ 2.3 فیصد کے تناسب سے ہونے والا اضافہ ہے ۔ جس سے آبادی 272 ملین افراد تک بڑھ جائے گی۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار میں سالانہ 5 فیصد کے تناسب سے اضافہ کی پیش گئی کی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق سال 2050 ء تک ملک کی آبادی 300 ملین افراد تک پہنچ جائے گی ۔ جس کے تناظر میں آئندہ دس سال کے دوران ملک میں کاروں کی مارکیٹ 8 ملین سالانہ تک بڑھنے کا امکان ہے ۔ رپورٹ کے مطابق نئی آٹو پالیسی اور شعبہ میں نئی سرمایہ کاری اور نئے برانڈز کی دلچسپی کے پیش نظر آئندہ دس سال میں کاروں کی پیداوار 5 لاکھ یونٹس تک پہنچ جائے گی۔ کاریں تیار کرنے والی صنعتوں میں نئی سرمایہ کاری سے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ اس سے ملک میں تجارتی وصنعتی سرگرمیوں کے فروغ میں مدد ملے گی اور صارفین کو بہترین عالمی معیار کی سفری سہولیات بھی دستیاب ہوں گی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت ) پاکستان میں کاریں تیار کرنے والی صنعتوں کی پیداواری استعداد 2 لاکھ 60 ہزار یونٹس ہے۔ جبکہ ملک میں سالانہ 2 لاکھ کاریں تیار کی جاتی ہیں اور کاروں کی سالانہ طلب کا تخمینہ 2 لاکھ 50 ہزار یونٹ سالانہ ہے۔ اس طرح ہر سال تقریباً50 ہزار استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرکے مقامی طلب کو پورا کیا جاتا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ اور یونیورسٹی آف لیڈر کی مشترکہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق سال 2030 تک پاکستان میں کاروں کی مارکیٹ کا حجم 8 ملین تک پہنچ جائے گا جس کا سبب فی کس آمدنی میں2.2 فیصد اور قومی آبادی میں سالانہ 2.3 فیصد کے تناسب سے ہونے والا اضافہ ہے ۔ جس سے آبادی 272 ملین افراد تک بڑھ جائے گی۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار میں سالانہ 5 فیصد کے تناسب سے اضافہ کی پیش گئی کی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق سال 2050 ء تک ملک کی آبادی 300 ملین افراد تک پہنچ جائے گی ۔ جس کے تناظر میں آئندہ دس سال کے دوران ملک میں کاروں کی مارکیٹ 8 ملین سالانہ تک بڑھنے کا امکان ہے ۔ رپورٹ کے مطابق نئی آٹو پالیسی اور شعبہ میں نئی سرمایہ کاری اور نئے برانڈز کی دلچسپی کے پیش نظر آئندہ دس سال میں کاروں کی پیداوار 5 لاکھ یونٹس تک پہنچ جائے گی۔ کاریں تیار کرنے والی صنعتوں میں نئی سرمایہ کاری سے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ اس سے ملک میں تجارتی وصنعتی سرگرمیوں کے فروغ میں مدد ملے گی اور صارفین کو بہترین عالمی معیار کی سفری سہولیات بھی دستیاب ہوں گی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت ) مالی سال 2013 اور 2014ء کے دوران غذائی اجناس کی تجارت پاکستان کے حق میں تھی اور دو سالوں کے دوران پاکستان نے غذائی مصنوعات کی درآمدات کے مقابلہ میں بالترتیب 570 ملین ڈالر اور 380 ملین ڈالر کی زائد برآمدات کی گئی تھیں۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2011ء کے دوران غذائی مصنوعات کی درآمدات 5.08 ارب ڈالر جبکہ برآمدات 4.51 ارب ڈالر تھیں اور 570 ملین ڈالر کا تجارتی خسارہ تھا جبکہ مالی سال 2012 کے دوران درآمدات کا حجم 4.99 ارب ڈالر، برآمدات 4.25 ارب ڈالر اور تجارتی خسارہ 740 ملین ڈالر رہا تھا۔

اسی طرح مالی سال 2013ء میں درآمدات 4.19 ارب ڈالر اور برآمدات 4.78 ارب ڈالر رہیں جس کے نتیجے میں 570 ملین ڈالر کا تجارتی توازن پاکستان کے حق میں رہا تھا اور مالی سال 2014ء میں بھی 4.24 ارب ڈالر کی درآمدات کے مقابلہ میں غذائی اجناس کی برآمدات 4.62 ارب ڈالر رہیں۔ جس کے باعث پاکستان کو تجارتی توازن کے حق میں 380 ملین ڈالر کی بچت ہوئی۔

پی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2015 کے دوران دوبارہ غذائی اجناس کی تجارت کا توازن خسارے میں رہا اور دوران سال 5.03 ارب ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں 4.56 ارب ڈالر کی برآمدات کی گئیں جبکہ مالی سال 2016 کے دوران بھی درآمدات 5.39 ارب ڈالر اور برآمدات 4 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جس سے ملک کو 1.39 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران غذائی اجناس کی درآمدات 3.44 ارب ڈالر جبکہ برآمدات 2.02 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں اور اس دوران ملک کو 1.42 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت )رواں مالی سال کے پہلے 8ماہ کے دوران ٹریکٹرز کی فروخت میں 80فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ زیرتبصرہ مدت کے دوران 31ہزار 955 ہزار ٹریکٹرزفروخت ہوئے جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 17 ہزار 772 ٹریکٹرز فروخت ہوئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق آسان قرضوں ، ٹیکسوں میں کمی ، کھاد پر سبسڈی اور دیگر مراعات کے باعث کسان اچھی فصل کے حصول کے لئے جم کر ٹریکٹرز کی خریداری کر رہے ہیں ۔

8 ماہ میں ملک میں ٹریکٹروں کی فروخت 80 فیصد تک بڑھ گئی ہے ۔ جولائی سے فروری کے دوران کاشتکاروں نے 31 ہزار 955 ہزار ٹریکٹرز خریدے ، جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 17 ہزار 772 ٹریکٹرز فروخت ہوئے تھے ۔ صرف فروری میں ہی کسانوں نے 5 ہزار 632 ٹریکٹرز خریدے ہیں ، ٹریکٹروں کی فروخت میں دو کمپنیاں سرفہرست رہی ہیں ، جولائی سے فروری کے دوران ملت ٹریکٹرز نے 20 ہزار 150 جبکہ الغازی ٹریکٹرز نے 11 ہزار 325 ٹریکٹرز فروخت کیے ۔

ماہرین کے مطابق رواں مالی سال کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے ٹریکٹرز پر عائد جی ایس ٹی کو کم کیے جانے سے ایک طرف جہاں کسانوں کے لئے ٹریکٹرز کچھ سستے ہوئے ، وہیں کھاد پر دی جانے والی سبسڈی سے مختلف فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہواہے ۔ ماہرین کے مطابق ٹریکٹروں کی فروخت میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دن بہ دن کاشتکاروں کے مالی حالات بہتر ہورہے ہیں اور وہ اچھی فصل کی خاطر نئے ٹریکٹروں کی خریداری میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں ۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(تعلیم) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ریجنل کیمپس حیدرآباد کے ایک اعلامیہ کے مطابق سیمسٹر بہار 2017 ءمیٹرک سے پی ایچ ڈی پروگرام کے داخلہ فارم جمع کرانے کی تاریخ میں بغیر لیٹ فیس 25 مارچ 2017 ءتک توسیع کردی گئی ہے۔

داخلے کے خواہشمند طلباءو طالبات داخلہ فارم ریجنل کیمپس علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سول لائن بلمقابل پی ٹی سی ایل ٹاور حیدرآباد کے علاوہ قائم کیے گئے سیل پوائنٹس سے صبح آٹھ بجے سے شام چھ بجے تک حاصل کرسکتے ہیں‘ داخلہ فارم اور معلومات کے لئے آفس بروز ہفتہ اور اتوار بھی کھلا رہے گا۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے 28 ویں آئینی ترمیم كا بل ایوان میں پیش كیا۔ ترامیم كے تحت فوجی عدالتوں پر قانونی شہادت كا اطلاق ہوگا، تنقید اور ٹرائل كا طریقہ كار تبدیل ہو گا، باقاعدہ طور پر پیشگی اخراجات سے آگاہ كیا جائے گا۔ بل کے تحت ہائی كورٹ میں اپیل كا حق اور ملزمان كو مرضی كے وكیل كرنے كا اختیار ہو گا، فوجی عدالتوں اور داخلی قومی سلامتی كے معاملات کے لیے نگران پارلیمانی قومی سلامتی كمیٹی قائم ہو گی۔
بل پر بحث كا آغاز كرتے ہوئے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی كے سربراہ محمود خان اچكزئی نے فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كی آئینی ترمیم كی حمایت كو جمہوریت كے حق میں پانچ نكات پر مشتمل قرارداد كی منظوری سے مشروط كرتے ہوئے كہا كہ فوجی عدالتوں كی ترمیم تمام عدالتی نظام پر بداعتمادی ہے، صرف بلوچستان میں دہشت گردی كے واقعے كے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بہادری كا مظاہرہ كرتے ہوئے تحقیقاتی رپورٹ مرتب كی، ملك كی تاریخ میں پہلی باركمیشن كا نتیجہ سامنے آیا ہے۔
آئینی ترمیم پر اظہار خیال كرتے ہوئے پاكستان پیپلزپارٹی كے رہنما سید نوید قمر نے فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كی آئینی ترمیم كو پاكستان كے20 كروڑ عوام كے حقوق معطل كرنے كی ترمیم قرار دے دیا۔
 
پیپلزپارٹی نے واضح كیا كہ آج بھی اسی مقام پر كھڑے ہیں جہاں 2سال پہلے موجود تھے، 2 سال كے بعد بھی توسیع نہ مانگنے كی كوئی ضمانت نہیں ہے۔ نوید قمر نے مطالبہ كیا كہ آج آئینی ترمیم كی منظوری سے قبل پارلیمانی كمیٹی برائے قومی سلامتی كی تشكیل كی قرارداد لائی جائے ورنہ ہمارے لیے مشكل صورتحال ہوگی۔