Monday, 14 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسدانوں کی بین الاقوامی ٹیم کے مطابق اس بات کے مضبوط ثبوت ملے ہیں کہ موٹاپا کم ازکم 11 طرح کے کینسر کی وجہ بن سکتا ہے لیکن وہ محتاط انداز میں موٹاپے کو کینسر کی واحد وجہ قرار نہیں دے رہے ہیں۔ اس حوالے سے کیے گئے سروے اور تحقیق میں شامل ماہرین میں کینسر پر کام کرنے والے ڈاکٹر بھی شامل تھے اور ان سب کا اتفاق ہے کہ موٹاپے پر قابو پاکر کینسر سے بڑی حد تک بچا جاسکتا ہے جو گزشتہ 40 برسوں سے ایک وبا کی صورت میں طب کے لیےایک چیلنج بن چکی ہے۔
لندن کے مشہور امپیریل کالج کے سائنسدانوں نے 204 ایسے مطالعات اور رپورٹوں کا جائزہ لیا ہے جن میں بڑھتے ہوئے وزن، باڈی ماس انڈیکس ( بی ایم آئی) اور کمر کی چوڑائی کا 36 طرح کے کینسر سے تعلق پر غور کیا گیا تھا۔ ان میں سے 95 رپورٹوں کو اہم سمجھ کر ان پر غوراور تحقیق کی گئی۔ ماہرین کا اصرار ہے کہ اگر کوئی مرد صحتمند ہے اور اس کے وزن میں 5 کلوگرام اضافہ ہوتا ہے تو اس سے بڑی آنت کے سرطان کا خطرہ 9 فیصد اور مثانے و جگر کے سرطان کا خطرہ 56 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ خواتین میں سن یاس کے دوران (یعنی ماہواری بند ہونے کے بعد) اگر وزن 5 کلوگرام بڑھ جائے تو اس سے بریسٹ (چھاتی) کے سرطان کا خطرہ 11 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کا موٹاپا گردے اور رحم کے سرطان کو بھی بڑھاوا دے سکتا ہے۔
اسی رپورٹ سے وابستہ ایک ماہر پروفیسر نے رپورٹ کے اداریئے میں لکھا ہے کہ صحتِ عامہ میں موٹاپے کے کردار کے تحت بنیادی طبی سہولیات پہنچانے والے ڈاکٹر ایک طاقتور قوت کے طور پر موٹاپے سے وابستہ سرطان کے تدارک میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ موٹاپے سے وابستہ دیگر امراض مثلاً ذیابیطس، امراضِ قلب اور فالج کے خطرات کو بھی کم کرسکتےہیں۔
برطانیہ میں غذائیت کے ایک ممتاز ماہر ڈاکٹر کا کہنا ہےکہ لوگوں میں موٹاپے سے وابستہ کینسر کا شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ برطانیہ میں آبادی کا بہت بڑا طبقہ موٹاپے کا شکار ہے۔ دیگر ماہرین نے بھی اس تحقیق کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موٹاپے اور تمباکونوشی پر قابو پاکر کینسر پر بڑی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) بلوچستان حکومت نےپی ایس ایل ٹو کافائنل کوئٹہ میں بڑی اسکرینوں پردکھانےکافیصلہ کیاہے۔
وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کوئٹہ کے اکبربگٹی اسٹیڈیم اورصادق شہید فٹبال گراؤنڈ میں فائنل دکھانےکےلئےبڑی اسکرینیں لگانے اور وہاں قذافی اسٹیڈیم جیساماحول فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
وزیراعلی نے صوبائی محکمہ کھیل و دیگر متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ عوام کو بڑی اسکرین پرمیچ دکھاکرمعیاری تفریح فراہم کی جائے۔
انہوں نے دونوں مقامات پر کھانےپینےکےاشیاء کےاسٹالز لگانے اور وہاں سکیورٹی کے مؤثر انتظامات کر نے کی بھی ہدایات کی ہیں۔
 

 

 

فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی تفصیلات کت مطابق فوجی عدالتوں کی مدت میں اضافے کے حوالے سے سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے پاکستان پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج زرداری ہاﺅس اسلام آباد میں ہو گی ۔ تحریک انصاف نے پہلے ہی اس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ حکمران جماعت مسلم لیگ نواز بھی شرکت سے انکاری ہے۔
کانفرنس میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن،عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی ،مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین ،بی این پی عوامی کے سربراہ اسرار اللہ ظہری،جمہوری وطن پارٹی کے آفتاب شیرپاﺅ ،پاکستان عوامی تحریک ،مجلس وحدت مسلمین اور متحدہ قومی مومنٹ کا وفد بھی شرکت کرے گا۔
ذرائع کے مطابق اے پی سی میں فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے معاملے اور اس سلسلے میں نئی مجوزہ آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع پر تمام جماعتیں متفق ہیں لیکن کوشش کی جائے گی کہ وزیر اعظم نواز شریف سے یقین دہانی لی جائے کہ فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہونے سے پہلے ٹھوس عدالتی اصلاحات کر لی جائیں تاکہ دوبارہ فوجی عدالتوں کی ضرورت نہ پڑے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے ہوجائیں تیار، ایف بی آر اگلے 4ماہ میں مالی سال 2016ءکے رٹرن جمع نہ کرانے والوں کو نوٹس بھیجے گا ۔
ایف بی آر حکام کے مطابق مالی سال 2015ء میں انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 12 لاکھ 10 ہزار تھی، جو مالی سال 2016ء میں اب تک 10 لاکھ 30 ہزار ہوچکی ہے ۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ پچھلے مالی سال کے ایکٹو ٹیکس لسٹ کا فرق 1 لاکھ 80 ہزار ہوچکا ہے ۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ اپنی عمر سے کم از کم دس سال چھوٹے نظر آنے چاہتے ہیں ؟ اگر ہاں تو بس طرز زندگی کو بہتر بنالیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ہاورڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق درحقیقت اپنی عمر سے کافی کم نظر آنے کا تعلق صرف جینز سے نہیں بلکہ زندگی کو بہتر طریقے سے جینا بھی اہم وجہ ہے۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ روزانہ آٹھ گھنٹے تک نیند، ملٹی وٹامن کا استعمال اور ورزش کو معمول بنالینا لوگوں کو اپنی عمر سے کم از کم دس سال چھوٹا ظاہر کرنے میں مدد دیتا ہے۔
تاہم اگر زندگی غیر منظم انداز سے گزر رہی ہے تو پھر بڑھاپا جلد چہرے سے جھلکنا شروع کردیتا ہے۔
تحقیق کے دوران 20 سے 74 سال کی عمر کی خواتین کا جائزہ لیا گیا اور ان کے طرز زندگی کو دیکھا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جینز سے ہٹ کر زندگی کو اچھے ڈھنگ سے گزارنا بھی لوگوں کو جوان نظر آنے میں مدد دیتا ہے جیسے ملٹی وٹامنز کا استعمال یہ امکان 18 فیصد جبکہ ورزش کو معمول بنالینا 14 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔
اس کے مقابلے میں تمباکو نوشی اور سورج کی روشنی میں بہت زیادہ گھومنا جلد کے لیے نقصان دہ ہے جو جلد بڑھاپا طاری ہونے کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھا دیتے ہیں۔
موٹاپے کے شکار ہونے پر جلد بڑھاپے کا امکان بیس فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ جلد پر عمر کے اثرات کا تعین طرز زندگی کے عناصر پر بہت زیادہ وہتا ہے جبکہ جینیاتی عناصر بہت کم کردار ادا کرتے ہیں۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک گھر کی تعمیر کے لیے کئی ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے جبکہ لاکھوں روپوں کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
مگر کیا آپ یقین کریں گے کہ آپ صرف چوبیس گھنٹے یعنی ایک دن میں محض دس ہزار ڈالرز کی لاگت سے ایک گھر کے مالک بن سکتے ہیں۔
جی ہاں واقعی ایک کمپنی اپیس کور تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے 400 اسکوائرفٹ کاگھرایک دن میں تعمیر کردیتی ہے جس کی لاگت دس ہزار ڈالرز یا دس لاکھ پاکستانی روپے سے زیادہ ہے۔
یہ کمپنی گھر کی تعمیر موبائل تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے کرتی ہے جیسا آپ نیچے ویڈیو میں دیکھ بھی سکتے ہیں۔
گھر کے اہم عناصر بشمول دیواریں، کمرے اور دیگر کو کنکریٹ کے مکسچر کے ساتھ پرنٹ کیا جاتا ہے۔
اس کے بعد کھڑکیاں اور دیگر سامان جیسے سیڑھیوں وغیرہ کو بعد میں شامل کیا جاتا ہے جبکہ پینٹ کو بھی گھر کے باہر کیا جاتا ہے۔
اس پورے کام کی لاگت یا گھر کی تعمیر کا خرچہ 10134 ڈالرز ہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ تھری ڈی پرنٹڈ یہ گھر 175 سال تک قابل استعمال رہ سکتا ہے اور اس کے لیے انہوں نے روس میں ایک گھر تعمیر بھی کیا ہے۔
کمپنی کے مطابق ہم لوگوں کے اس نظریے کو بدلنا چاہتے ہیں کہ کسی گھر کی تعمیر بہت جلد نہیں ہوسکتی درحقیقت یہ ماحول دوست اور پائیدار گھر ایک دن میں تعمیر ہوسکتا ہے۔
کمپنی کا عزم ہے کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی بن کر ہر ملک میں رہائش کے مسائل کو حل کردے۔
اس سے قبل دنیا کی پہلی تھری ڈی پرنٹڈ اپارٹمنٹ بلڈنگ چین میں گزشتہ سال تعمیر کی گئی تھی جس کے لیے 45 دن کا عرصہ لگا تھا۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ ایسا موبائل فون لینا پسند کریں گے جو کسی بھی حال میں ٹوٹ نہ سکتا ہو؟
اگر ہاں روس سے تعلق رکھنے والی کمپنی گریسو کی جانب سے نوکیا 3310 کو ٹائیٹنیم سے ڈیزائن کرکے پیش کیے جانے والا ماڈل آپ کو ضرور پسند آئے گا۔
مگر واضح رہے کہ اس کی قیمت کسی آئی فون کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے جو کہ تین ہزار ڈالرز (تین لاکھ پاکستانی روپے) سے زائد ہے۔
گریسو کا اپنا تیار کردہ نوکیا کا کلاسیک فون گریسو 3310 کے نام سے فروخت کے لیے پیش کیا گیا جس پر اس نے گریڈ فائیو ٹائیٹنیم کی کوٹنگ کی ہے۔
اس میں تین میگا پکسلز کا کیمرہ بھی دیا گیا ہے جبکہ اس کی بیٹری 75 گھنٹے لگاتار بات کرنے پر بھی کام کرتی رہتی ہے۔
روسی کمپنی کے مطابق اس فون کو دس میٹر بلندی سے گرانے کے تجربات بھی کیے گئے اور یہ نہ ٹوٹنے والا ثابت ہوا۔
واضح رہے کہ نوکیا کی جانب سے 3310 کو 26 فروری کو ایک ایونٹ کے دوران دوبارہ ری لانچ کیا گیا تھا جو کہ پہلے کے مقابلے میں زیادہ پتلا اور کلر اسکرین کا حامل ہے۔
51 ڈالرز کے اس فون کی بیٹری بائیس گھنٹے تک بات کرنے پر بھی چلتی ہے جبکہ ایک ماہ کی اسٹینڈ بائی لائف ہے۔
2.5 جی انٹرنیٹ کے ساتھ اس میں دو میگا پکسل کا کیمرہ بھی دیا گیا ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)فیس بک کو لگتا ہے کہ صارفین کے لیے ایک نیوزفیڈ کافی نہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس نے اپنی موبائل ایپ میں سیکنڈری نیوزفیڈ کا تجربہ شروع کردیا ہے۔
جی ہاں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس میں فیس بک ایپ کے بِیٹا ورژن میں سیکنڈری نیوز فیڈ کا تجربہ کیا جارہا ہے۔
اس میں موجودہ نیوزفیڈ تو ہوم ٹیب کی شکل میں بدستور موجود ہے جبکہ ایکسپلور ٹیب کے ذریعے دوسری نیوز فیڈ کا تجربہ کیا جارہا ہے۔
اس نیوز فیڈ میں ایسی تصاویر، ویڈیوز اور مضامین وغیرہ کو پیش کیا جائے گا جو صارف کی دلچسپی کے مطابق ہوں گی مگر ان کا تعلق ایسے پیچز سے ہوگا جنھیں لائیک یا فالو نہیں کیا جارہا ہوگا۔
درحقیقت یہ ٹیب انسٹاگرام کے سرچ اور ایکسپلور ٹیب سے ملتی جلتی ہے۔
فیس بک اس ایکسپلور ٹیب کے ذریعے صارفین کو ایسے پیجز میں دلچسپی لینے میں مجبور کرے گی جنھیں وہ لائیک یا فالو نہ کررہے ہو اور ان کا مواد نیوزفیڈ پر نظر نہ آتا ہو۔
یہ ٹیب فیس بک کی جانب سے صارفین کو زیادہ سے زیادہ ویڈیوز دیکھنے پر مجبور کرنے کی حکمت عملی کا بھی حصہ ہے۔
انسٹاگرام اور ٹوئٹر سے ملنے جلتے اس فیچر کے ذریعے فیس بک اپنے نیوزفیڈ پر ہونے والی تنقید کو بھی کم کرنا چاہتی ہے۔
چونکہ یہ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ دونوں ڈیوائسز کے بِیٹا ورژن میں موجود ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ فیس بک اس فیچر کو بہت جلد متعارف کرانے والی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان جاری 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں انگلش ٹیم نے کالی آندھی ٹیم کو 45رنز سے شکست دے کے سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی ہے۔انگلش کپتان مورگن مین آف دی میچ سے نوازا گیا ۔
میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ انگلش ٹیم نے مقررہ 50اوورز6 وکٹوں پر 296رنز اسکور کیے۔ کپتان ایون مورگن نے شاندار سنچری اسکور کی ، انہوں نے 11چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 107رنز کی اننگ کھیلی۔
ادھر آل رائونڈر بین اسٹوکس 55 نے بھی کپتان مورگن کا بھرپور ساتھ دیا اور پانچویں وکٹ پر 110رنز کی شراکت بھی قائم کی ہے۔ اوپنر سیم بلنگز بھی 52رنز کے ساتھ نمایاں بیٹسمین رہے ، کالی آندھی بولرز کی جانب سے شینن گیبریل اور ایشلے نرس نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
میزبان ٹیم 297رنز کے ہدف کے تعاقب میں 251رنز پر ڈھیر ہوگئی ، ٹیم کی جانب سے جیسن محمد 72 اور جوناتھن کارٹر 52 اسکور کرکے نمایاں رہے۔انگلینڈ بولرز کی جانب سے کرس ووکس اور لیام پلنکٹ نے 4،4 وکٹیں حاصل کیں۔تین میچوں کی سیریز کا اگلا میچ 5مارچ بروز اتوار کو انٹیگا کے گرائونڈ میں ہی کھیلا جائے گا۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل فائنل کے ذریعے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ ملک میں غیرملکی ٹیموں کی آمد سے انکار کے سبب پاکستان نے عرب امارات کو ہوم گرائونڈ بنارکھا ہے لیکن پاکستان کرکٹ کے لئے تشویش کی بات یہ ہے کہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو متحدہ عرب امارات سے اپنا ہوم سینٹر کسی اور ملک شفٹ کرنا ہوگا کیوں کہ ابوظبی اور شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم کو ختم کرنے کی تجویز ہے۔
اس طرح متحدہ عرب امارت میں پاکستان کو اپنے ہوم میچ کھیلنے کے لئے صرف دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم پر انحصار کرنا ہوگا، جبکہ دبئی کے ہوٹل کی منفی رپورٹس کے بعد پی سی بی آئندہ اس ہوٹل کو بھی تبدیل کرنے پر غور کررہا ہے۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ابوظبی کے شیخ زائد کرکٹ اسٹیڈیم کو فٹ بال اسٹیڈیم میں بنانے کی تجویز ہے۔ اسپورٹس کونسل اس بارے میں ایک منصوبے پر کام کررہی ہے۔ مئی 2004میں یہ گرائونڈ23ملین ڈالرز کی لاگت سے تعمیر ہوا تھا۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں1980سے ون ڈے انٹرنیشنل میچ ہورہے ہیں۔ اس گرائونڈ کو دنیا میں سب سے زیادہ200 زائد ون ڈے میچوں کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہے۔ شارجہ پاکستان کے انٹر نیشنل میچوں کے علاوہ گذشتہ 2 سال سے پاکستان سپر لیگ کا کامیاب ترین سینٹر ہے۔ عبدالرحمن بخاتر کی ملکیت اس تاریخی اسٹیڈیم کو بھی گرانے کی تجویز ہے۔ اس لیے یہاں اس سال تزئین و آرائش کا کام نہیں ہوسکا ہے۔
اس طرح پاکستان کرکٹ بورڈ کو امارات میں انٹرنیشنل میچوں کے لئے2 گراونڈز سے محروم ہونا پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق اگر ابوظبی اور شارجہ کے گرائونڈ ختم ہوگئے تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو بنگلہ دیش، سری لنکایا انگلینڈ میں جاکر اپنی ہوم سیریز کھیلنا ہوگی۔ ماضی میں انگلینڈ اور سری لنکا پاکستان کی ہوم سیریز کی میزبانی کر چکے ہیں۔ سری لنکا میں سب سے بڑا مسئلہ تماشائیوں کا ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی اپنی کوششوں کے سلسلے میں بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ سے درخواست کی ہے کہ وہ رواں سال نومبر میں اپنی کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجے۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے اپنا سکیورٹی وفد پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جو سپر لیگ فائنل کے موقع پر آئی سی سی کی ٹیم کے ہمراہ لاہور آئے گا۔ یہ سکیورٹی وفد انتظامات دیکھنے کے بعد اپنی رپورٹ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو دے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم 2012 اور 2015 میں بنگلہ دیش کے دورے کرچکی ہے لیکن بنگلہ دیشی ٹیم 2008 کے بعد سے پاکستان نہیں آئی ہے۔ بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم بھارت کی جگہ اگر پاکستان کے دورے پر آگئی تو اس سے پاکستان کے ویران گراونڈ دوبارہ آباد ہوجائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی کے جس ہوٹل میں پاکستانی ٹیم گذشتہ تین سال سے رہتی ہے اس کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ کو خصوصی سستے ریٹس دیئے جاتے ہیں۔
لیکن اسی ہوٹل کے قریب اس بار اسپاٹ فکسنگ کا اسکینڈل سامنے آیا، جس میں شرجیل خان اور خالد لطیف پکڑے گئے۔ کھلاڑیوں کو شکایت ہے کہ اس ہوٹل میں عام لوگوں کی آمد رفت بہت زیادہ ہے۔ لابی اور ریسٹورنٹس میں مشکوک خواتین بھی کھلے عام گھومتی ہیں جس سے کھلاڑیوں کو مشکلات پیش آتی ہیں۔ اس لئے یہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ مستقبل میں ہوٹل کو تبدیل کیا جائے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے ہوٹل لابی میں عام لوگوں کی موجودگی پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔