Wednesday, 09 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمزٹی وی(پشاور)انتظامیہ نے پشاور سے اسلام آباد آنے والے تمام راستے بند کر دیے 

ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے اسلام آباد دھرنے کو ناکام بنانے اور کارکنوں کو شرکت سے روکنے کیلئے پشاور تا اسلام آباد موٹر وے بند کر دی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔دوسری جانب ٹیکسلا میں بھی جی ٹی روڈ پر کنٹینر لگا دیے گئے ہیں جبکہ اٹک کا پل بھی مکمل طورپر بند ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹک پل پر پولیس اور ایف سی کی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور پی ٹی آئی کے قافلوں کو گزرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی جبکہ موٹر وے اور جی ٹی روڈ بھی ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے گورنر ہاﺅس کے سامنے سڑک پر دھرنا دیدیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے 30 کے قریب کارکنوں نے گورنر ہاﺅس کے سامنے سڑک پر دھرنا دیدیا ہے جس کے باعث فوارہ چوک پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے دھرنا دئیے جانے کے بعد پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کا کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے ٹیکس واجبات و جرمانوں کی مد میں دوکروڑ روپے سے زائد رقم نکلوا لی ہیں جبکہ ٹیلی کام فاؤنڈیشن کی انتظامیہ نے متعلقہ حکام کو آگاہ کرنے کے بجائے معاملے کو دبانے کی کوشش کرنا شروع کردی ہے۔

ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے جنرل مینجر فنانس و سیکریٹری بورڈ آف گورنرز ٹیلی کام فاؤنڈیشن بورڈ امجد قریشی نے ایف بی آر کی جانب سے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے بینک اکاؤنٹس سے دوکروڑ روپے سے زائد کے واجبات نکلوائے جانے کی تصدیق کردی ہے۔

اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیلی کام فاؤنڈیشن سے کروڑوں روپے کے ٹیکس واجبات وصول کرنا تھے جس کیلیے ایف بی آر نے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کو نوٹس بھی جاری کیا اور ٹیکس واجبات جمع کروانے کی مہلت دی گئی اور تمام قانونی تقاضے مگر ٹیلی کام فاؤنڈیشن نے اپنے ٹیکس واجبات جمع نہیں کروائے جس پر ایف بی آر نے کاروائی کرتے ہوئے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے سات بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے ٹیکس واجبات کی مد میں چار بینک اکاؤنٹس سے دو کروڑ روپے سے زائدرقم نکوالی ہے.

اس بارے میں ٹیلی کام بورڈ آف گورنرز کے سیکرٹری و جنرل مینجر فنانس ٹیلی کام فاؤنڈیشن امجد قریشی نے رابطہ کرنے پربتایا کہ ایف بی آر نے دوسرے اداروں کی طرح ٹی ایف سے بھی دو کروڑ روپے لگ بھگ ٹیکس واجبات کی ڈیمانڈ کی تھی جس پر ٹی ایف کے ٹیکس کنسلٹنٹ نے ایف بی آر کے ایپلٹ ٹربیونل سے رجوع کیا تھا مگر ایف بی آر کی ٹی ایف کی درخواست مسترد کردی گئی اور درخواست مسترد ہونے کے بعد ایف بی آر نے قانون میں حاصل اختیار کے تحت ٹی ایف کے بینک اکاؤنٹس سے دو کروڑ روپے سے زائد کی رقم نکلوائی ہے تاہم انھیں رقم نکلوانے کی تاریخ یاد نہیں، البتہ یہ کچھ عرصہ پہلے نکلوائے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے ایک دن کیلیے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے گئے تھے اور بینک اکاؤنٹس سے دو کروڑ روپے سے زائد کے ٹیکس واجبات نکلوانے کے بعد اکاؤنٹس بحال کردیے گئے۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کا اجلاس آج شام 4 بجے بلاول ہاؤس میں طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹوزرداری نے آج شام بلاول ہاؤس میں مرکزی قیادت کا اجلاس بلالیا۔اس اجلاس کو موجودہ سیاسی صورت حال میں بڑا اہم سمجھا جارہا ہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ پیپلزپارٹی کے اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے،اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، اعتزاز احسن، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ، سمیت کورکمیٹی کے اراکین شریک شامل ہونگے۔

یاد رہےکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا گزشتہ روز جامشورو میں کہناتھاکہ ہر کسی کو اپنا جمہوری حق استعمال کرنے کی اجازت ہے اور تحریک انصاف کے قافلوں کو سندھ میں کسی بھی جگہ روکنے کے لیے سڑکیں بند نہیں کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزماں کائرہ کاکہناتھا کہ ن لیگ شروع سے ہی عدالتوں کے فیصلے تسلیم نہیں کرتی، حکومت ہمارے مطالبات مان لے احتجاج خود بخود ختم ہوجائےگا۔

 
 

 

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ)بلوچستان کے صوبائی وزیر صحت رحمت اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ شہدا کی میتوں کو آبائی علاقوں میں بھیجنے کے لیے C-130 ہیلی کاپٹرز اور بڑی تعداد میں ایمبو لینسز فراہم کی گئی تھیں لیکن کچھ شہدا کے ورثا نے اس بات پر اسرار کیا کہ انہیں ویگن فراہم کی جائے تاکہ وہ آسانی کے ساتھ میتوں کے ہمراہ اپنے آبائی علاقوں میں جا سکیں۔

ترجمان بلوچستان حکومت انوار الحق کاکڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رحمت اللہ بلوچ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ سانحہ کوئٹہ پر منفی پروپیگنڈا کر کے سیاست چمکا رہے ہیں جس سے قومی مفاد کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفاد پرست عناصر اپنی گرتی ہوئی ساکھ بچانے کے لیے لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں ،بلوچستان حکومت کے خلاف شہدائے پولیس ٹریننگ کالج ہاسٹل کی میتوں کو ویگنوں کی چھت پر رکھ کر آبائی علاقوں میں پہنچانے کی بات محض منفی پروپیگنڈا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کے شہدا ہمارے قومی ہیروز ہیں ،ان کی تمام تر ذمے داریاں ہم پر ہیں ،سانحہ کوئٹہ کے بعد تمام اداروں نے اپنی ذمہ داری کو بخوبی نبھایا۔

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ میڈ یا پر بھی شہدا کی میتوں سے متعلق غیر تصدیق شدہ معلومات نشر کی گئیں ،اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میتوں کو ان کے ورثا کے اسرار پر ویگنوں میں لے جا یا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ میں سیکیورٹی میں جتنی بھی خامیاں تھیں انہیں ملحوض خاطر رکھ کر اقدامات کیے جا رہے ہیں ،پولیس ٹریننگ کالج ہاسٹل کی دیوار نہ بننے کا پروپیگنڈا کرنے والوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ سرکاری کام کے قواعد و ضوابط ہوتے ہیں ،ہر منصوبہ مختلف مرحلوں سے ہوتا ہوا اپنے منطقی انجام پر پہنچتا ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) تحریک انصاف و عوامی مسلم لیگ کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث کمیٹی چوک میدان جنگ بن گیا جب کہ پولیس نے مشتعل کارکنان پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے متعدد کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق شیخ رشید احمد کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد کمیٹی چوک پر حکومت کے خلاف جلسے کا اعلان کیا گیا تھا، وقت مقررہ پر جب کارکنوں نے کمیٹی چوک کا رخ کیا تو پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی ،پولیس کی جانب سے روکے جانے پر مشتعل افراد نے پتھراؤ شروع کردیا جس کے بعد کمیٹی چوک اور مری روڈ میدان جنگ بن گئے۔

کارکنوں کے پتھراؤ پر پولیس نے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں برسانا شروع کی، اس دوران کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ اس تمام عمل کے دوران شیخ رشید سر پر ٹوپی اور چہرے پر کپڑا لگائے موٹر سائیکل میں پولیس اہلکاروں کے سامنے سے کئی مرتبہ نکلے لیکن پولیس اہلکار انہیں پہچان نہ سکے۔

اس دوران شیخ رشید احمد موٹر سائیکل پر سوار ہوکر ڈرامائی انداز میں آئے اور ایک میڈیا ہاؤس کی ڈی ایس این جی وین میں چڑھ کر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پنڈی میں پانی اور بجلی نہیں، حکومت نے پورا شہر بند کروادیا، لال حویلی کے سارے راستے بند ہیں، راولپنڈی کے عوام نے ثابت کردیا ہے کہ وہ حکومت کو نہیں مانتے، اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ انہیں گرفتار کرکے دکھائے۔ بعد ازاں شیخ رشید کمیٹی چوک سے موٹر سائیکل پر دوبارہ نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئے۔

شیخ رشید کے روانہ ہونے کے بعد ایک بار پھر پولیس اور کارکنان میں جھڑپیں شروع ہوگئیں، مشتعل کارکنان نے پولیس پر چاروں طرف سے پتھراؤ کردیا جس کےبعد پولیس نے کارکنان پر شدید لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ شروع کردی اور متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا جب کہ اس دوران مشتعل افراد نے کمیٹی چوک پر کھڑے کنٹینر کو بھی آگ لگادی۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) اسلام آباد کے میئر شیخ انصر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو پریڈ گراﺅنڈ میں جگہ دے دی ہے،کسی صورت بھی شہر کو بند نہیں کرنے دینگے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے میئر شیخ انصر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو پریڈ گراﺅنڈ میں جگہ دے دی ہے۔
کسی صورت بھی شہر کو بند نہیں کرنے دینگے،یقین دلاتا ہوں عوام کے جان ومال کی حفاظت کی جائے گی، اسکول اور کالج کھلے رہیں گے،بچوں کی تعلیم کا نقصان نہیں ہونے دینگے۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شیخ رشید کے جلسے میں شرکت سے روکنے کیلئے ہمیں تقریباً نظر بند کر دیا گیا اور باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

میں عدلیہ سے سوال پوچھتا ہوں کہ کیا سارے قوانین ہم پر ہی لاگو ہوتے ہیں؟ ہمیں جلسے میں شرکت کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی؟ میں نے قانون کی کون سی خلاف ورزی کی ہے؟ حکومت بتائے یہ بادشاہت ہے یا جمہوریت؟ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کو جمہوریت کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔

انھیں جمہوریت تب یاد آتی ہے جب ان کے احتساب کی بات ہوتی ہے۔ نواز شریف کے احتساب تک میں ان کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 2 نومبر کو ہم اسلام آباد میں آ کر بتائیں گے کہ عوام کی طاقت کیا ہوتی ہے۔ حکومت عوام کے سمندر کو نہیں روک سکتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں جن پولیس والوں نے گولیاں چلائیں وہ قاتل ہیں۔ شہداء پر گولیاں چلانے والوں کو اور دونوں بھائیوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)تمام تر رکاوٹوں کے باوجود عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے موٹرسائیکل پر سوار ہو کر کمیٹی چوک انٹری دیدی اور ہاتھ میں سگار لیے نجی ٹی وی چینل کی ڈی ایس این جی پر براجمان ہوکر کارکنان سے خطاب شروع کردیا۔
کمیٹی چوک میں کارکنوں سے اپنے خطاب میں شیخ رشید احمد نے کہاکہ میں نے وعدہ کیا تھا، وعدے کے مطابق آگیا ہوں ، اسپیشل برانچ کے لوگ فوٹو لے رہے ہیں ، ان کو نواز شریف کے ساتھ ہی جیل میں پھینکیں گے۔میرےبہنوں اوربھائیوں کےگھرمیں چھاپےمارےجارہےہیں.
انہوں نے کہا کہ میں نے نواز شریف کو چیلنج کیا تھا کہ میں آرہا ہوں تو میں آگیا ہوں۔”آﺅ ہمت ہے تو گرفتار کرو میں آگیا ہوں “۔دونومبر کو بھی ہم یہاں رہیں گے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کارکنوں سے بھی وعدہ کیا تھا کہ میں جلسہ گاہ پہنچوں گا تو میں پہنچ گیا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا قصور کیا ہے ہم جمہوریت چاہتے ہیں ۔ دو نومبر کو عوام کا سمند ر ہو گا اور کوئی روک نہیں سکے گا ۔ ”میں ڈرنے والے دن پیدا ہی نہیں ہوا ۔ ہم جمہوریت پسند ہیں ۔ تم نے کہا تھا کہ میں چھپ گیا ہوں میں یہاں ہوں “۔

شیخ رشید نے کہا کہ عوامی تحریک اور دیگر جماعتیں بھی ہمارے ساتھ ہیں ۔ اسپیشل برانچ اور سفید کپڑوں والوں سے قانون کے مطابق حساب لیں گے ۔ اب تک ہمارے ساڑھے چار سو کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ حکومت نے راولپنڈی بند کر کے بچوں سے پانی بھی چھین لیا ۔
’’سفید پوش کپڑوں میں ملبوس لوگوں کو نواز شریف کے ساتھ جیلوں میں ڈالیں گے‘‘ ۔ سفید کپڑوں والے پکڑیں تو انہیں نیچے گرا لو ۔ کارکن ان کی تصویریں بنا لیں ۔شیخ رشید موٹر سائیکل پر آئے اور موٹر سائیکل پر ہی روپوش ہو گئے ، اپنے خطاب کے دوران وہ کارکنوں کی گرفتاری کی نشاندہی بھی کرتے رہے ۔ویڈیو دیکھیں۔

 

ایمز ٹی وی (صحت) آج کل نظر کی کمزوری ایک عام مسئلہ بن چکی ہے اور کم عمری سے ہی چشمہ لگ جاتا ہے۔

تاہم اگر آپ کوشش کریں تو اپنی آنکھوں کو قبل از وقت یا عمر کے ساتھ آنے والی کمزوری کو بڑھنے سے تحفظ دے سکتے ہیں یا ہوسکتا ہے کہ احتیاطی تدابیر اور ڈاکٹروں کی تجویز کردہ ادویات کے استعمال سے چشمہ لگنے سے بچ جائیں۔

تاہم پھر بھی اگر نظر دھندلانے سے ہٹ کر یہ چند علامات سامنے آئے تو جان لیں کہ آپ کی بینائی کمزور ہورہی ہے۔

آنکھوں میں درد ہماری آنکھیں ایک لینس کے طور پر کام کرتی ہیں، جو مختلف فاصلوں پر موجود اشیاءکو دیکھنے کے لیے خود کو ایڈجسٹ کرتی ہیں، اب چاہے وہ کچھ فٹ دور موجود موجود ہو یا سڑک کی دوسری طرف کا کنارہ، مگر جب آپ کے کچھ دور موجود چیزوں کو دیکھنے میں مشکل پیش آئے تو آنکھوں کو کچھ زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے، جس کے نتیجے میں ان میں درد، تھکاوٹ، پانی بھر آنا یا خشک ہونے جیسی علامات سامنے آتی ہیں۔

سر درد رہنا آنکھوں میں دباﺅ یا تناﺅ سردرد کا باعث بن جاتا ہے، کیونکہ آنکھوں کو اپنا کام کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے جس کے نتیجے میں آنکھوں کے ارگرد درد رہنے لگتا ہے خاص طور پر کوئی کتاب پڑھنے، کمپیوٹر پر کام کرنے یا کسی بورڈ کو دیکھنے وغیرہ کے بعد، جب آنکھوں کو چیزوں کو دیکھنے کے توجہ مرکوز کرنا پڑتی ہے تو مسلز زیادہ سخت کام کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں اور سر میں درد رہنے لگتا ہے۔ اگر آپ توجہ دے کر کوئی کام کررہے ہیں تو اس کے دوران پندرہ سے تیس سیکنڈ کا وقفہ ضرور لیں۔

آنکھیں سکیڑنا اپنی پلکوں کو تھوڑا سا بند کرنے سے اگر آپ کو صاف نظر آنے لگتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ بینائی خراب ہورہی ہے، آنکھوں کو سکیڑنا ٹھیک دیکھنے میں مدد تو دیتا ہے مگر کافی دیر تک ایسا کرنے سے بینائی زیادہ خراب ہوسکتی ہے، جبکہ سردرد بھی ہونے لگتا ہے۔

تیزروشنی میں دیکھنا مشکل تیز روشنی میں گھومتے ہوئے اگر آنکھوں میںچبھن ہونے لگے تو اس کا مطلب ہے کہ بینائی میں خرابی آرہی ہے، کیونکہ یہ تیز روشنی آنکھوں کو سکڑنے پر مجبور کردیتی ہے جس کے نتیجے میں انہیں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔

کمپیوٹرایڈجسٹ کرنا کیا آپ کو معمول کی جگہ پر بیٹھ کر کمپیوٹر پر کام کرتے ہوئے مشکل کا سامنا ہے ؟ تو یہ اسکرین کی نہیں بلکہ آپ کی آنکھوں کا مسئلہ ہوسکتا ہے، کیونکہ دور یا قریب کی نظر میں خرابی کی صورت میں کمپیوٹر کے قریب یا دور بیٹھ کر صحیح نظر نہیں آرہا ہوتا اور اسے آگے پیچھے کرنا پڑتا ہے۔

طبیعت بگڑنا آپ کی دونوں آنکھیں دو تصاویر بناتی ہیں جنھیں دماغ جوڑ کر ایک کردیتا ہے، مگر جب ایک آنکھ کی نظر خراب ہورہی ہو تو دماغ میں بننے والی تصویر بھی ٹھیک نہیں ہوتی جو کہ بیمار ہونے کا احساس پیدا کرسکتی ہے، ماہرین کے مطابق ایسے حالات میں دماغ دو الگ الگ تصاویر دیکھتا ہے اور اس کے لیے انہیں اکھٹا کرنا مشکل ہوتا ہے، ایسا ہونے پر آپ کو قے، ایک چیز دو نظر آنا یا سر چکرانے کی شکایات ہوسکتی ہیں