Wednesday, 09 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے عمران خان نے کبھی جیل کا منہ نہیں دیکھا، وہ جدوجہد کیا کریں گے۔ وہ ”میں نہ مانوں“ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ پانامہ لیکس پر عدالتی کا فیصلہ کا انتظار کریں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور اب انہیں صبر کر کے عدالتی فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کبھی جیل کا منہ بھی نہیں دیکھا، وہ جدوجہد کیا کریں گے۔ عمران خان نے ریفرنڈم میں پرویز مشرف کی حمایت کی او روہ ہر بات پر مذاکرات اور سڑک پر مجمع لگانا چاہتے ہیں۔ 2014ءکے دھرنے کے باعث سی پیک لیٹ ہوا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے عدلیہ کی آزادی کی تحریک چلائی لیکن عمران خان تو سپریم کورٹ کو بھی نہیں مانتے۔ نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کے میں تحریک انصاف کی حکومت ہماری وجہ سے ہی بنی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد ) تحریک انصاف کے رہنما فیصل واڈا نے کہا ہے کہ مریم نواز کو وزیر اعظم ہاوس سے لاہور بھیج دیا گیا ہے جو تحریک انصاف کی پہلی فتح ہے ،عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ 2نومبر کو حکومت اور تحریک انصاف مل کر اسلام آباد بند کرے گی ۔

فوج مارشل لاءنہیں لگائے گی ، تبدیلی نہ آئی تو اگلے وزیرا عظم بھی نوازشریف ہی ہونگے پرویز مشرف

بنی گالا کے باہر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واڈا نے کہا کہ مریم نواز کو وزیر اعظم ہاوس سے نکال کر رائیونڈ محل بھیج دیا گیا جو تحریک انصاف کی پہلی فتح ہو گئی ہے ،اس کامیابی پر تحریک انصاف کے کارکنوں مبارکباد دیتا ہوں ،دوسر ی کامیابی تب ملے گی جب وزیراعظم نواز شریف بھی یہاں سے چلے جائیں گے ۔.

انہوں نے کہا کہ آج جس طرح پہاڑوں کا سفر کرتے ہوئے بنی گالا پہنچے ہیں شائد وزیر اعظم ہاوس بھی اسی طرح جانا پڑے ،ہم اس کے لیے تیار ہو گئے ہیں ۔ادھر عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو تماشا لگانا ہے لگا لے ،اب تحریک انصاف کے سونامی کو کوئی بھی نہیں روک سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ قوم اسلام آباد بند کرنے کے لیے تیار ہے ،حکومت نے پہلے ہیں جڑواں شہروں کو بند کیا ہوا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 2نومبر کو تحریک انصاف بھی اسلام آباد بند کرے گی اور حکومت بھی وفاقی دارالحکومت کو بند کرے گی ،لہذا حکومت اور تحریک انصاف دونوں مل کر اسلام آباد کو بند کریں گے ۔

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے ایک سائنس دان واصف فاروق تحقیقی منصوبے کے لیے ’گرین ٹیلنٹس ایوارڈ’ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

صوبہ پنجاب کے ضلع سرگودھا سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ واصف پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، واصف کا پروجیکٹ جرمنی میں ہونے والے ‘گرین ٹیلنٹس مقابلے 2016 ‘میں شامل کیا گیا۔

برلن میں ہونے والی گرین ٹیلنٹس ایوارڈ کی تقریب میں وزیر تعلیم اور تحقیق پروفیسر جوہانا وانکا نے بہترین تحقیقی منصوبہ پیش کرنے والے کامیاب سائنس دانوں کو ایوارڈ دیا۔

جیوری نے واصف فاروق کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ انکا منصوبہ پاکستان میں قومی سطح پر گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے، جس سے صنعتی شعبے میں اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔

ڈاکٹر واصف فاروق کو بائیو فیول کی پیداوار کے لیے فوسل فیول پر انحصار کرنے والے کارخانوں اور بجلی گھروں میں سبز کائی سے تیار کردہ ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے منصوبہ پر جرمن وزارت برائے تعلیم اور تحقیق کا ریسرچ ایوارڈ دیا گیا ۔

آٹھویں گرین ٹیلنٹس مقابلے میں دنیا کے 104 ممالک سے 750 امیدواروں نے اپنے تحقیقی منصوبے پیش کئے، جس میں سے 16 ممالک سے 25 امیدواروں کو گرین ٹیلنٹس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ڈاکٹر فاروق نے جنوبی کوریا میں کیمیکل کے شعبے اور بائیو مالیکولولر انجنیئرنگ سے ماسٹر اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ کئی سائنسی مطالعوں کے مصنف یا شریک مصنف ہیں اور ایک عرصے سے بائیو فیول کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے ’ایلجی‘ (خوردبینی جرثوموں) پر تحقیق کررہے ہیں۔

گریلینٹس ایوارڈ تین مرحلوں پر مشتمل ہوتا ہے، پہلے مرحلے میں دنیا بھر سے آئے ہوئے محققین کو پائیدار تحقیق کرنے والے معروف اداروں اور کمپنیوں کا دورہ کرایا جاتا ہے اور طلبہ سائنس فورم میں شرکت کرتے ہیں۔

دوسرے مرحلے میں انفرادی تقرریوں کے مرحلے میں کامیاب طلبا اپنے پسند کے ماہرین اور سائنس دانوں سے ملاقات کرنے کے لیئے جرمنی کا دورہ کرتے ہیں۔

تیسرے مرحلے میں انعام حاصل کرنے والے محققین کو گرین ٹیلنٹس کے منتخب کردہ ادارے میں تحقیقی منصوبے پر کام کرنے کے لیےآئندہ برس پھر سے مدعو کیا جاتا ہے۔

 

 
 

 

 

ایمزٹی وی ( مانیٹرنگ ڈیسک) مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کی سوچ یہ تھی کہ اگر کسی کو شکست یا اپنے ساتھ نہ ملا سکو تو اسے کچل دو اور اب فیس بک ایسا ہی کچھ نوجوانوں میں مقبول ایپ اسنیپ چیٹ کے ساتھ کرنے جارہی ہے۔

اس کی مثال فیس بک کی جانب سے نیا متعارف کرایا گیا نئے کیمرے کا فیچر ہے جو سیلفی تصاویر اور ویڈیوز کو فلٹرز، ایفیکٹس اور ماسکس کے ساتھ لینے میں مدد دیتا ہے اور اسے نیوز فیڈ پر دوستوں سے شیئر کیا جاسکتا ہے جس پر اگر کوئی رئیپلائی نہ کرے تو وہ 24 گھنٹوں کے اندر غائب ہوجاتا ہے۔

یہ وہ فیچر ہے جو اب تک اسنیپ چیٹ کو دیگر ایپس سے بالکل منفرد بناتا تھا، مگر اب فیس بک کے ایک ارب سے زائد صارفین بھی اس سے مستفید ہوسکیں گے۔

اس نئے کیمرے کے ساتھ فلٹر ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ پریزما جیسے فلٹرز کو بھی رکھا گیا ہے اور یہ فی الحال محدود تعداد میں صارفین پر آزمایا جارہا ہے۔

اسے فیس بک کی حالیہ مہینوں کے دوران کی جانے والی سب سے بڑی تبدیلی قرار دیا جارہا ہے۔

اس اقدام سے مارک زکربرگ بھی بل گیٹس کی کیٹیگری میں آگئے ہیں اور بطور قائد ان کی سوچ بھی بالکل ایسی ہے کہ نوے کی دہائی میں جس کمپنی کو بل گیٹس خریدنے میں ناکام رہتے اسے ہر طریقے سے کچل دیتے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اپنے ہر حریف کو کسی بھی طرح شکست دینے کی حکمت عملی پر یقین رکھتے ہیں۔

مارک زکربرگ نے 2013 میں 3 ارب ڈالرز کے عوض اسنیپ چیٹ کو خریدنے کی کوشش کی تھی جس میں ناکامی کے ایک ماہ بعد فیس بک کی جانب سے اسنیپ چیٹ جیسی ایپ پوک کو متعارف کرایا گیا۔

یہ ایپ ناکام ہوکر اپنی موت آپ مرگئی جبکہ اس کی جانشین سلینگ شاٹ کا بھی یہی انجام ہوا مگر اس کے ذریعے فیس بک نے اسنیپ چیٹ کو واضح پیغام دیا ' ایسا کچھ نہیں جو تم تیار کرو ہم اس سے زیادہ تیز تیار نہ کرسکیں'۔

دوسری جانب اسنیپ چیٹ آہستگی سے اپنے صارفین اور آمدنی بڑھا رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ مارک زکربرگ نے اس خطرے کو سنجیدگی سے لینا شروع کردیا ہے۔

بل گیٹس اپنے آپریٹنگ سسٹم ونڈوز اور آفس کی مدد سے نئی پراڈکٹ کو چلنے نہیں دیتے تھے جبکہ فیس بک کو دنیا کی سب سے بڑی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ہونے کا فائدہ حاصل ہے جو انسٹاگرام کو بھی آگے بڑھنے میں مدد دے رہا ہے۔

فیس بک نے اس سے قبل انسٹاگرام میں اسٹوریز کا فیچر دے کر اپنے مخالف کا اہم فیچر چرالیا تھا اور اسے بہت بڑی تعداد میں اپنے صارفین تک پہنچا دیا ہے۔

نوے کی دہائی میں مائیکروسافٹ اور اب فیس بک کے لیے ٹیکنالوجیز اور ایپس مختلف ہیں مگر طریقہ کار ایک ہی ہے۔

بل گیٹس کی طرح ہی مارک زکربرگ نے اپنے اثاثوں کا بڑا حصہ فلاحی مقاصد کے لیے صرف کرنے کا اعلان کیا ہے (فیس بک کے بانی اس وقت دنیا کے پانچویں امیر ترین شخص ہیں اور توقع کی جاسکتی ہے کہ ایک دن وہ بل گیٹس کو پیچھے چھوڑ دیں گے)۔

آج مائیکروسافٹ مسابقتی میدان میں کافی حد تک دوستانہ حکمت عملی اختیار کیے ہوئے ہے مگر فیس بک نے اس کی ماضی کی پالیسیوں کو اپنا لیا ہے۔

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد/تعلیم)وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے 164طلبا میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے گئے ۔اس سلسلے میں گزشتہ روز یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں ایک تقریب کا انعقاد کیاگیا۔

جس کے مہمان خصوصی مسلم لیگ (ن )کے ایم این اے ڈاکٹردرشن لال تھے ۔اس موقع پر سینیٹر اشوک کمار،ایچ ای سی کے ریجنل ڈائریکٹرسلیمان احمد،جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرطارق رفیع،سندھ میڈیکل کالج کی ڈین پروفیسرطلعت یاسمین،جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ کور کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹرغزالہ عثمان ،ایڈووکیٹ غلام مصطفی ودیگربھی موجود تھے

 

 

ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم)ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین کے اعلامیہ کے مطابق میٹرک سائنس اور جنرل ریگولر و پرائیویٹ طلبہ و طالبات کے ضمنی امتحانات8نومبر 2016سے شروع ہورہے ہیں۔

ان امتحانات کیلئے سائنس اور جنرل ریگولر کے ایڈمٹ کارڈز اور ڈیٹ شیٹ اسکولوں کے سربراہان اپنے شناختی کارڈ کی کاپی، آفس کارڈ اور اتھارٹی لیٹر کے ہمراہ مندرجہ ذیل تاریخوں کو میٹرک بورڈ کے کانفرنس ہال پہلی منزل سے صبح9:30سے شام 5بجے تک حاصل کر سکتے ہیں۔

جبکہ پرائیویٹ طلبہ وطالبات کے ایڈمٹ کارڈ ان کے رہائشی پتوںپر ارسال کر دیئے گئے ہیں نہ ملنے کی صورت میںیکم نومبر 2016کوفیس چالان کی سلپ اور گزشتہ ایڈمٹ کارڈ کی کاپی کے ہمراہ بورڈ آفس کے متعلقہ سیکشن بلاک Aکمرہ نمبر5سے رابطہ کر سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق تمام اسکولوں کو ایڈمٹ کارڈ اور ڈیٹ شیٹ جاری کئے جائیں گے جو درجہ ذیل ہے۔

پیر31اکتوبر 2016 کو نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، لیاقت آباد ، منگل یکم نومبر کو جمشید ٹاﺅن، گلشن اقبال، شاہ فیصل کالونی، بدھ2نومبر کو ملیر، بن قاسم، لانڈھی، کورنگی، صدر، لیاری، کیماڑی بلدیہ، سائٹ، اورنگی، گڈاپ ۔جبکہ 31اکتوبر 2016کو امتحانی مراکز کا سامان بھی ایگزامینشن اسٹور بورڈ آفس سے متعلقہ مراکز کے سپرنٹنڈنٹ کے حوالے کر دیا جائے گا۔

اسکولوں کے سربراہان کو تاکید کی جاتی ہے کہ ایڈمٹ کارڈلینے کیلئے طلبہ و طالبات کو انفرادی طور پر بورڈ نہ بھیجا جائے جبکہ ریگولر طلبہ و طالبات اپنے ایڈمٹ کارڈ متعلقہ اسکولوں سے حاصل کرسکتے ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم) ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین نے نویں جماعت کے جنرل گروپ ریگولر و پرائیویٹ امتحانات سال 2016کے نتائج کا اعلان کر دیا۔ نتائج کے مطابق جنرل گروپ ریگولر میں15ہزار 539 امیدواروں نے رجسٹریشن کروائی، 15ہزار200امیدوار شریک ہوئے جبکہ339غیر حاضر رہے۔

مجموعی طور پر پانچ پرچوں میں 7821، چار پرچوں میں 3827، تین پرچوں میں 1835، دو پرچوں میں 1044 اور ایک پرچہ میں 420 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی جبکہ ایک سے پانچ پرچوں میں 14ہزار947طلبہ و طالبات کامیاب قرار پائے۔ اسی طرح جنرل گروپ پرائیویٹ میںایک سے پانچ پرچوں میں6687 امیدوار کامیاب ہوئے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) پاکستان سمیت دنیا بھر آج فالج سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد اس جان لیوا بیماری اور اس سے بچاؤ کے بارے میں شعور وآگاہی پیدا کرنا ہے۔

فالج ایک ایسا مرض ہے جو دماغ میں خون کی شریانوں کے بند ہونے یا ان کے پھٹنے سے ہوتا ہے۔ جب فالج کا اٹیک ہوتا ہے تو دماغ کے متاثرہ حصوں میں موجود خلیات آکسیجن اور خون کی فراہمی بند ہونے کی وجہ سے مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجہ میں جسم کی کمزوری اور بولنے، دیکھنے میں دشواری سمیت اور بہت سی اور علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ اس سے جسم کا پورا، آدھا یا کچھ حصہ ہمیشہ کے لیے مفلوج ہوسکتا ہے۔

دفتری کام کی زیادتی فالج کا سبب ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں معذور افراد میں سب سے زیادہ تعداد فالج سے متاثرہ افراد کی ہے۔ دنیا بھر میں ہر 10 سیکنڈ میں ایک فرد اس مرض کا شکار ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق عورتوں کو فالج کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس بیماری کی بڑی وجوہات میں ہائی بلڈ پریشر، مرغن خوراک، سگریٹ نوشی اور تمباکو سے تیار کردہ مواد خصوصاً گٹکا شامل ہے۔ جسمانی مشقت نہ کرنے والے لوگ جب ورزش نہیں کرتے تو یہ فالج کے لیے آسان ہدف ہوتے ہیں۔

فالج کے دورے کی تشخیص کیسے کی جائے؟ فالج دنیا بھر میں اموات کی تیسری بڑی اور طویل مدتی معذوری کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کو فالج کا اٹیک ہو اور اس کے 3 گھنٹے کے اندر اسے طبی امداد فراہم کردی جائے تو اس شخص کو عمر بھر کی معذوری سے بچایا جاسکتا ہے۔ لیکن اکثر افراد کو علم نہیں ہو پاتا کہ انہیں یا ان کے قریب بیٹھے شخص کو فالج کا اٹیک ہوا ہے۔ اس سلسلے میں ماہرین کچھ طریقے تجویز کرتے ہیں جن کو اپنا کر فالج کی تشخیص کی جاسکتی ہے اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔ فالج کی پہچان کرنے کے لیے 4 آسان طریقوں پر عمل کریں

نوجوانی میں کم سونا فالج کو دعوت دینے کے مترادف اگر آپ کو کسی شخص پر گمان ہو کہ اسے فالج کا اٹیک ہوا ہے تو اسے مسکرانے کے لیے کہیں۔ فالج کا شکار شخص مسکرا نہیں سکے گا کیونکہ اس کے چہرے کے عضلات مفلوج ہوچکے ہوں گے۔ ایسے شخص سے کوئی عام سا جملہ ادا کرنے کے لیے کہیں، جیسے آج موسم اچھا ہے یا سب ٹھیک ہے۔ اگر اسے یہ بھی ادا کرنے میں مشکل ہو تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ اسے فالج کا اٹیک ہوا ہے۔ اٹیک کے شکار شخص سے دونوں ہاتھ اٹھانے کے لیے کہیں۔ ایسی صورت میں فالج کا شکار شخص مکمل طور پر اپنے ہاتھ نہیں اٹھا سکے گا۔

سبزیوں اور پھلوں کا استعمال فالج سے بچاؤ میں مفید فالج کے اٹیک کا شکار شخص اپنی زبان کو سیدھا نہیں رکھ سکے گا اور اس کی زبان دائیں یا بائیں جانب ٹیڑھی ہوجائے گی۔ یہ تمام کیفیات فالج کی واضح علامات ہیں، اگر آپ اپنے یا کسی دوسرے شخص کے اندر یہ کیفیات دیکھیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

فالج سے بچاؤ ماہرین صحت کے مطابق فالج سے بچاؤ کی آسان ترکیب متحرک زندگی گزارنا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دن بھر میں صرف دس منٹ کی ورزش کرنے سے فالج کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم ہوجاتا ہے۔ کھانے میں نمک اور مرغن غذاؤں کا استعمال کم کیا جائے۔ سگریٹ نوشی بھی فالج کی ایک وجہ ہے۔ اس عادت کو ترک کر کے فالج سے بچا جاسکتا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد/ تعلیم)پرائیویٹ اسکولز نیٹ ورک نے فیڈرل بورڈ میں اس سال میٹر ک امتحانات کے داخلے کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کردیا۔راولپنڈی اسلام آباد کے سیاسی حالات کے باعث موجودہ شیڈول پر نظر ثانی کی جا ئے اور نارمل فیس کے ساتھ مزید مہلت دی جائے ۔

ان خیالات کا اظہار پی ایس این کے مرکزی صدر محمد افضل بابر نے سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

در یں اثناء آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرار حسین نے دو نومبر کو اسلام آباد کو بند کرنے کے اعلان پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو ہرگز بند نہ کیا جائے اور نہ ہی تعلیمی اداروں میں پولیس اہلکاروں کو ٹھہرایا جائے کیونکہ اس سے طلبہ کا نقصان ہوگا لہٰذا احتجاج کے دوران تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) صحرائے تھر میں ڈینگی کامرض پھیلتا جارہا ہے، شہریوں کے بعد ڈینگی مچھر نے 3 ڈاکٹر وں کوبھی متاثر کردیا ،جس کے بعد گزشتہ دو ماہ میں ضلع بھر میں ڈینگی کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 173 ہو گئی ۔

اسپتال ذرائع کے مطابق مٹھی چھاچھرو اور چیلہار کے 3 ڈاکٹروں میں بھی ڈینگی کی تصدیق ہو گئی جبکہ ضلع کے سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں افراد ڈینگی کے شبہ میں لائے جا رہے ہیں۔

ڈینگی کا مچھر ضلع کی تمام تحصیلوں کے دیہات تک پھیل چکا ہے، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ متاثرہ دیہات میں مچھر مار اسپرے نہ کرایا گیا ہے۔

ڈی ایچ او ڈاکٹر چندر گومانی کا کہنا ہے سول اسپتال مٹھی میں ڈینگی وارڈ قائم کیا جا چکا ہےکہ ضلع کے سرکاری اسپتالوں میں لائے جانے والےمریضوں کی تعداد 120 ہے۔