Thursday, 10 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: صوبائی میڈیکل کمیشن قائم نہ ہونےکےباعث سندھ بھرکےہزاروں طلبہ میڈیکل میں داخلےسےمحروم ہوگئے

پاکستان میڈیکل کمیشن کے زیر نگرانی ایک نجی فرم کی جانب سے ملک بھر میں انٹری ٹیسٹ لئے جارہے ہیں، سندھ میں کراچی، حیدرآباد اور نواب شاہ میں انٹری ٹیسٹ کیلئے شادی ہالز میں مراکز قائم کئے گئے ہیں، تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والے ٹیسٹ کے پہلے 10روز تک حیدرآباد سمیت بیشتر سینٹر پر طلبہ کے ساتھ آنے والوں کے بیٹھنے، پینے کے پانی سمیت کوئی سہولت نہیں دی گئی تھی، گزشتہ چند روز کے دوران سینٹرز کے باہر شامیانے اور چند درجن کرسیاں لگائی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کراچی میں قائم انٹری ٹیسٹ سینٹر میں گنجائش نہ ہونے کے باعث کراچی کے درجنوں طلبہ کا سینٹر حیدرآباد رکھا گیا ہے جسکی وجہ سے کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبات اور انکے والدین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو صوبائی میڈیکل کمیشن بنانے کا اختیار ہے لیکن سندھ میں صوبائی حکومت تاحال میڈیکل کمیشن نہیں بناسکی ہے جس کی وجہ سے گذشتہ سال سے پی ایم سی کی جانب سے منعقدہ انٹری ٹیسٹ پر طلبہ نے آؤٹ آف سلیبس سوالات‘ اضافی فیس و دیگر سوالات اٹھا دیئے ہیں اور ملک بھر میں طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔

گذشتہ سال میڈیکل کے انٹری ٹیسٹ میں سندھ کے مقررہ سیٹوں سے کم تعداد میں امیدوار پاس ہوئے‘ باقی رہ جانے والی سیٹیں دیگر صوبوں کے طلبہ کو دی گئیں۔ گذشتہ سال صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچو ہو نے کہا تھا کہ جلد صوبائی میڈیکل کمیشن بنایا جائے گا لیکن ایک سال گذرنے کے باوجود صوبائی میڈیکل کمیشن نہیں بن سکا ہے۔

پی ایم سی نے گذشتہ سال انٹری ٹیسٹ کی فیس 1500روپے رکھی تھی جو اس سال چار گنا بڑھا کر 6ہزار روپے کردی گئی ہے جبکہ اس سے قبل میڈیکل کالجز انٹری ٹیسٹ کی فیس 1500روپے وصول کررہے تھے۔ سندھ میں لیاقت میڈیکل یونیورسٹی، غلام محمد مہر میڈیکل کالج، جناح سندھ میڈیکل کالج، ڈاؤ میڈیکل کالج، کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سمیت 12سرکاری کالجز اور یونیورسٹیز ہیں جن میں 2ہزار 350میڈیکل اور ڈینٹل کی نشستیں ہیں جبکہ نجی میڈیکل کالجز کی نشستیں الگ ہیں۔

پشاور: محکمہ تعلیم خیبرپختونخواہ نےتعلیمی اداروں کی بندش کےحوالےسےنوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نوٹیفکشن کے مطابق خیبرپختونخواہ کےتمام نجی وسرکاری تعلیمی ادارےکل سے کھول دیئےجائیں گے۔

صوبے بھرکے تمام پرائیوٹ و نجی تعلیمی ادارے 50فیصد حاضری کےساتھ ہفتے میں تین روز کھولیں جائیں گے۔

تاہم ضلع بنوں میں تعلیمی اداروں پر پابندی تاحال جاری رہے گی

 

جامعہ این ای ڈی کے مرکزی آڈیٹوریم میں پہلی بین الاقوامی اپلائیڈفزکس اینڈانجینئرنگ کانفرنس کاآج سےآغازہوگیاہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلراین ای ڈی یونی ورسٹی پروفیسرڈاکٹر سروش حشمت لودھی نےکہا کہالیکٹرونکس، میٹریل، آپٹکس،میکینیکل،سول سب ہی پر فزکس کا اطلاق ہوتا ہے،یہ کہنا مناسب ہو گا کہ اس کااطلاق تقریباًپورے معاشرے پر ہے اور پورا انجینئرنگ سیکٹر فزکس پر انحصار کرتا نظر آتاہےان کا مزید کہنا تھاکہ اطلاقی طبیعات کی عالمی کانفرنس، سائنس وٹیکنالوجی کے میدان میں بہتری کا احاطہ کرے گی۔

وائس چانسلر سرسید یونی ورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین،چیئرمین پاکستان ریگولیٹری اتھارٹی(پی این آر اے) فیضان منصورنے بطور مہمان خصوصی، ڈائریکٹر جزل آف نیشنل سینٹر فارفزکس ڈاکٹر حفیظ حورانی نے بطور اعزازی مہمان پہلی بین الاقوامی اپلائیڈ فزکس اینڈ انجینئرنگ کانفرنس کے استقبالیہ سے خطاب کیا۔

شیخ الجامعہ سرسیدیونی ورسٹی ڈاکٹر ولی الدین نے کانفرنس آرگنائزرزکی کاوشوں اور مثالی نظم وضبط کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی کانفرنس کے انعقاد کے توسط سے انجینئرنگ سیکٹر کو ایسا پلیٹ فارم میسر ہوگا جوکہ علمی اور تدریسی معاملات کی ترقی کا ضامن ہوگا۔
ڈائریکٹر جزل آف نیشنل سینٹر فارفزکس ڈاکٹر حفیظ حورانی کا کہناتھا کہ ہم این ای ڈی کے تحقیق کار انجینئرزکو دعوت دیتے ہیں کہ ہماری ادارے میں آکر ریسرچ کریں۔مزید کہاکہ فزکس سے تعلق رکھنے والوں کے لیے اس سطح کی کانفرنس یقینا تحقیق میں بہتری کے راستے کھولے گی۔

جامعہ ترجمان کے مطابق اس بین الاقوامی کانفرنس میں 7ممالک سمیت چاروں صوبوں سے ماہرین نے آن لائن شرکت کی۔ ان دو روز میں تقریباًبیالیس ریسرچ پیپرزپڑھے جائیں گے۔کانفرنس کے اختتامی سیشن سے پرووائس چانسلر این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل،ڈائریکڑ جزل پاکستان سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سینٹر ڈاکٹر محمد اکرم،ڈائریکٹر پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹر اتھارٹی آر این ایس ڈی تھری حافظ محمد زبیر خطاب کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ جن علمی نشستوں سے معاشرتی بہتری ممکن ہو ان کا متواتر ہوناضروری ہے۔ کانفرنس کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے چیئرمین شعبہ طبیعات ڈاکٹر عرفان احمد کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے تقاضوں کو جلد پورا کرنے کے لیے تربیتی نشستوں کی اشد ضرورت ہے، یہ کانفرنس پہلی ہے لیکن اس تسلسل کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

جامعہ ترجمان کے مطابق اس بین الاقوامی کانفرنس میں 7ممالک سمیت چاروں صوبوں سے ماہرین نے آن لائن شرکت کی۔ ان دو روز میں قریباًبیالیس ریسرچ پیپرزپڑھے جائیں گے۔

کانفرنس کے اختتامی سیشن سے پرووائس چانسلر این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل،ڈائریکڑ جزل پاکستان سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سینٹر ڈاکٹر محمد اکرم،ڈائریکٹر پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹر اتھارٹی آر این ایس ڈی تھری حافظ محمد زبیر خطاب کریں گے۔

کراچی: سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن نےصوبےبھرمیں مختلف نئےکورسز،پروگرامزشروع کرنےکااعلان کیاہے۔

جس کے مطابق ٹیکنیکل بورڈ نے سی بی ٹی (کمپی ٹینسی بیسڈ ٹریننگ )پروگرام متعارف کرائےگا۔چئیرمین ٹیکنیکل بورڈڈاکٹرمسرورشیخ کاکہنا ہےکہ پروگرام نیشنل ووکیشنل کوالیفیکیشن فریم ورک کے تحت تیار کئےگئےہیں۔

ٹیکنیل بورڈ کا ورچوئل پولی ٹیکنیک پروگرام بھی ملک میں متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہےورچوئل پولی ٹیکنیک کےذریعے طلبہ کو گھر کےدروازے پر تکنیکی تعلیم کی سہولت مل سکے گی کورونا وباء، سماجی فاصلے کے باعث تکینیکی تعلیم سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ٹیکنیکل کورس میں طلبہ کو ملکر گروپ میں کام کرنا ہوتا ہے

آؤٹ ریچ ٹریننگ پروگرام کےلئے دیگراداروں کا تعاون درکار ہوگا۔آن لائن انسٹی ٹیوشنز،اور انڈسٹری کے تعاون سے تکنیکی تعلیم کو آگےبڑھایاجاسکتاہے۔ٹیکنیکل بورڈ کے تحت سندھ اور ملک بھر کو اسموکنگ فری زون بنانے کی مہم بھی چلائی جائیگی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنیکل کے شعبے میں عوام کا رجحان کم ہونا المیہ ہے۔تکنیکی سیکٹرکے صرف 2 فیصد پبلک سیکٹرادارے،273 انسٹی ٹیوشنز ہیں

 

کراچیـ: جامعہ کراچی نے سی ایس ایس امتحانات کی تیاری کے کورس میں داخلے کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردیا۔

ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس گائیڈنس کونسلینگ اینڈ پلیسمنٹ بیورو جامعہ کراچی ڈاکٹر غزل خواجہ ہمایوں کے مطابق سی ایس ایس امتحانات کی تیاری کے کورس میں داخلے کے لئے فارم حاصل اورجمع کرانے کی تاریخ میں 24 ستمبر 2021 ء تک توسیع کردی گئی ہے۔

داخلے کے خواہشمند افرادرجسٹریشن فارم 200 روپے کے عوض ایڈمنسٹریشن بلاک میں واقع اسٹوڈنٹس گائیڈنس کونسلینگ اینڈ پلیسمنٹ بیورو کے آفس سے صبح00ـ:9تاشام00:4بجے تک حاصل اور جمع کراسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ کورس میں داخلے کی اہلیت کم ازکم سیکنڈ ڈویژن کے ساتھ گریجوکیشن ہے

کراچی:سری لنکا کی دفاعی یونیورسٹی ’جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفینس یونیورسٹی اوربین الاقوامی مرکزبرائےکیمیائی وحیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے۔

سری لنکا کی دفاعی یونیورسٹی ’جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفینس یونیورسٹی اور بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے درمیان بدھ کو آن لائن اجلاس کے دوران ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں۔

اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف دو طرفہ تعلقات کو مزیدفروغ دینا ہے بلکہ مختلف سائنسی میدانوں میں باہمی تحقیق اور تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری اور جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفنس یونیورسٹی کے وائس چانسلر میجر جنرل ملنڈا پیرز نے ایک آن لائن اجلاس کے دوران معاہدے پر دستخط کیے۔پاکستان اور سری لنکا سے مختلف سائنسدانوں اور آفیشلز نے اس آن لائن اجلاس میں شرکت کی۔

پروفیسر اقبال چوہدری نے اپنے خطاب میں کہاکہ بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ "یونیسکو، ڈبلیو ایچ او، او آئی سی اور این اے ایم سائینس اور ٹیکنا لوجی سینٹر فار ایکسلینس کے منصب پر بھی فائز ہے، انہوں نے کہا آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کیمیائی، حیاتیاتی اور بائیو میڈیکل سائینسز میں دنیا کا نمایاں تحقیقی ادارہ ہے جہاں دنیا بھر سے ماہرین تحقیقی امور کی انجام دہی کے لئے آتے ہیں، یہ ادارہ تعلیمی تحقیق اور گریجویٹ اسٹوڈنٹس کی تربیت کے حوالے سے معروف ہے، صنعتوں اورحکومتی اداروں کو بھی تحقیقی و تجزیاتی خدمات فراہم کررہا ہے۔

واضح رہے کہ جنرل سر جان کوٹیلا والا ڈیفینس یونیورسٹی ایک دفاعی جامعہ ہے جس میں اب عام شہری بھی داخلہ لے سکتے ہیں۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے ادارے ماہرین، پروجیکٹس اور تعلیمی پروگرام کا باہمی تبادلہ بھی کریں گے۔ دونوں ادارے متعلقہ شعبہ جات میں انسانی وسائل کی بہتری کے لئے بھی مشترکہ کام کریں گے، اس کے علاوہ ہر سال پی ایچ ڈی اسکالرز کی جوائنٹ سپرویژن بھی سرانجام دی جائے گی۔

 

اسلام آباد : پارلیمانی سیکرٹری برائےوفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ قمرنےآئی بی سی سی سیکرٹریٹ میں انٹربورڈکمیٹی کے ای آفس کاافتتاح کیا۔

اس موقع پر سیکرٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے پارلیمانی سیکرٹری کو ای آفس کی افادیت اور فوائد سے آگاہ کیا، ڈاکٹر ملاح نے کہا کہ ای فائلنگ اور آفس آٹومیشن سسٹم کو اپنانے کی فوری ضرورت ہے کیونکہ یہ موثر ہے ، ڈیجیٹل بیک اپ اور آٹومیشن ڈیٹا کو برقرار رکھتے ہوئے ڈیٹا تک آسان رسائی دے گا اور مسائل کو حل کرے گا۔

اس موقع پر وفاقی پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر نے کہا کہ آئی بی سی سی وزیراعظم کے ویژن کے مطابق شفافیت، درخواست دہندگان کی سہولت اور ٹیکنالوجی کے استعمال کو متعارف کراتے ہوئے وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای آفس کا اجراء آئی بی سی سی سیکرٹریٹ میں دفتری امور میں تیزی اور شفافیت لائے گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل نظام کو اپنانے سے فرسودہ دفتری نظام ختم ہو جائے گا، نیا سسٹم فائل کو ٹریک کرے گا جو حکومتی پالیسیوں پر بروقت عمل درآمد اور شفاف کام کا باعث بنے گا۔

‎وفاقی سیکرٹری وجیہہ قمر نے ای آفس کے کامیاب آغاز پر سیکرٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا، تقریب میں چوہدری جمیل وڑائچ ، پروجیکٹ ڈائریکٹر (ای آفس) این آئی ٹی بی نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ آئی بی سی سی کی مخصوص ای سروسز کو بھی این آئی ٹی بی کے ذریعہ ای آفس کے ساتھ جوڑ دیا جائے

کراچی: محکمہ تعلیم سندھ کے افسران پر اجرک و ٹوپیاں یاکسی قسم کے تحائف لینے پر پابندی عائد کردی گئی۔

محکمہ تعلیم سندھ کے حکم نامے کے مطابق سیکرٹری اسکولز ایجوکیشن غلام اکبر لغاری نے تمام افسران کو تحائف وصول کرنے سے منع کردیا ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ افسران اپنے ساتھیوں یا وزیٹرز سے اجرک، ٹوپیاں اورکسی قسم کے تحائف وصول نہ کریں۔

حکم نامے کے مطابق احکامات کی خلاف ورزی پر ادارہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے گزشتہ روز وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحائف لینے پر تنقید کی تھی۔

اسلام آباد: این سی او سی نے 18اضلاع میں پابندیاں ختم کرنے اعلان کردیا۔

وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کااجلاس منعقد ہوا ۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ آہستہ آہستہ وبا کا پھیلاؤ بتدریج کم ہورہاہے۔

کورونا کے مثبت کیسز میں کمی کودیکھتے ہوئے 18 اضلاع میں پابندیاں ختم کررہے ہیں۔ تاہم 6 اضلاع لاہور ، فیصل آباد، ملتان ، سرگودھا ، گجرات اور بنوں میں بندشیں برقرار رہیں گی۔

18 اضلاع میں 16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے اور انٹر سٹی بس سروس کےلیے 50فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت ہوگی، 16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے
4 سے 15 ستمبر تک کورونا سے زیادہ متاثرہ 24 اضلاع میں بندشیں لگائی تھیں۔

وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں ویکسین نہ لگوانے والےتدریسی اور غیر تدریسی عملے 30 ستمبر کے بعد کام جاری نہیںرکھ سکتے۔

 

اسلام آباد: وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرِصداربین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس کے حوالے سے وزیرتعلیم شفقت محمود کاکہناہےکہ بین الصوبائی وزیرتعلیم کانفرنس میں اہم فیصلے کئےگئےجس کے مطابق یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ لازمی مضامین میں نمبروں کا حساب لگانے کے لیے اختیاری مضامین کی اوسط لی جائے گی۔

تاہم طالب علموں کو سہولت دینے کے لیے ان تمام افراد کو جو کسی بھی مضمون میں فیل ہوتے ہیں انہیں کمپیوٹنگ ایوریج کے مقصد کے لیے 33 فیصد نمبر دیے جائیں گے۔

بورڈ کے امتحانات مئی جون میں ہوں گے اور اگلا تعلیمی سال 22 اگست سے شروع ہوگا۔

او اور اے لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ جامعات امتحانات کے لیے اپنا ٹائم ٹیبل بنائے گی۔

تاہم صوبائی وزرائےتعلیم اجلاس میں لئےگئےفیصلوں کااعلان وزیرتعلیم آج پریس کانفرنس میں اعلان کریں گے۔