Saturday, 12 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

لاہور: محکمہ غیررسمی تعلیم کےتحت 13ہزار سےزائدغیررسمی اسکولوں کےاساتذہ کوگزشتہ سات ماہ سےتنخواہوں کی عدم ادائیگی کےباعث تدرسی عمل روک دیاہے.

اساتذہ کاکہنا ہےکہ جولائی سے تنخواہیں نہیں دی جارہی ہے پہلےتوکورونا کی وجہ سےاسکولز بند تھے. 

دوسری جانب محکمہ نےکہا کہ محکمہ خزانہ اور منصوبے کا پی سی ون پی این ڈی کےدرمیان شٹل کاک بننےکی وجہ سے تاخیر ہوئی 

اس حوالےسے محکمہ لٹریسی کاکہناہےکہ محکمہ ڈی ای اوز کےاکاؤنٹ میں رقم منتقل کردی جائےگی.جلداساتذہ کوتنخواہیں ادا کردی جائیں گی.

پشاور: پشاور کاقدیمی اورتاریخی علمی درسگاہ اسلامیہ کالج کاہاکی گراؤنڈمصنوعی روشنیوں کا پہلاہاکی گراؤنڈ بن گیا. 

حکومت نے 8کروڑروپےکی لاگت سے آسٹروٹرف بھی بچھادی گئی ہےجس کےبعد اب رات کوبھی میدان سجےگا.

ڈی جی اسپورٹس اسفندیارخٹک کاکہناہے کہ صوبے میں ہاکی کےکھیل کےفروغ کےلئے بین الاقوامی معیارکےٹیرف بچھائےجارہے ہیں.

نئےٹرف بچھانے کےمنصوبےکےتحت اسلامیہ کالج گراؤنڈپربھی بین الاقوامی ٹرف بچھایاگیا ہے.اسلامیہ کالج کاشمارپشاور کےقدیم ترین درسگاہوں میں ہوتاہےجہاں حکومت نے8کروڑ روپےکی لاگت سےآسٹروف اورفلٹس لائٹ لگادی گئی ہے.

انہوں نےمزیدبتایاکہ صوبے کے 18اضلاع میں ایک ہزار کھیلوں کی سہولیات پراجیکٹ کےتحت107 منصوبوں پرکام جاری ہے.

صوبائی حکومت نےصوبےبھرمیں 8نئےٹرف بچھانے کی منظوری دے دی ہے.جس لےبعد اب تک چارسدہ اور پشاور میں نئے ٹرف بچھادیئےگئےہیں.ڈی آئی خان اورکوہاٹ  میں مئی اور سوات کےکھلاڑیوں کےلئےٹرف جون میں میّسرآئےگی.

ایبٹ آباد اورنوشہرہ میں دسمبرتک ٹرف بچھانےکاعمل مکمل کرلیا جائےگا. 

 

اسلام آباد: چیرمین کی انٹر بورڈ کمیٹی (آئی بی سی سی) نے وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود کی ہدایت پر علاقائی سطح پر انٹر بورڈ کے شریک نصاب سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

آئی بی سی سی کے مطابق ، شیڈول کے مطابق پہلا مقابلہ 11 فروری کو کراچی میں ، دوسرا 16 فروری کو سکھر میں ، تیسرا 18 فروری کو بہاولپور میں ، چوتھا 22 فروری کو لاہور میں ، پانچواں مقابلہ 26 فروری کو اسلام آباد میں ، چھٹا مقابلوں میں ہوگا۔ یکم مارچ پشاور میں اور ساتواں علاقائی مقابلہ 4 مارچ کو ایبٹ آباد میں ہوگا۔

مقابلوں کا حتمی راؤنڈ مارچ کے آخر تک قومی سطح پر اسلام آباد میں ہوگا۔علاقائی مقابلہ کے پوزیشن ہولڈر آخری مقابلہ میں حصہ لیں گے۔

یہ مقابلے نعت ، قرأت ، قومی گانوں اور مباحث کے زمرے میں ہوں گے۔ یہ پہلا موقع ہے جب آئی بی سی سی میں اس قسم کے مقابلے ہوں گے۔ اس سے قبل ، آئی بی سی سی نے کھیلوں کے زمرے میں انٹر بورڈ مقابلوں کا انعقاد کرچکا ہے۔

آئی بی سی سی ان مقابلوں کا انعقاد انٹر بورڈ اسپورٹس کمیٹی (آئی بی ایس سی) اور انٹریونیورسٹیزکے کنسورشیم (آئی یو سی پی ایس) کے اشتراک سے کرتے ہیں۔

ان پروگراموں کے کامیاب انعقاد کے بعد ، آئی بی سی سی طلبا کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے تخلیقی تحریری اور تخلیقی فنون مقابلہ کے شیڈول کا اعلان کرے گا۔ آئی بی سی سی نے سال 2021 کے کھیلوں کے مقابلوں کے سالانہ شیڈول کا اعلان کیا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک : واٹس ایپ کےمتنازعہ پرائیوسی پالیسی کے بعد موبائل ایپ ٹیلی گرام نے عوام الناس میں اپنی جگہ بنالی۔

گزشتہ ماہ جنوری میں موبائل چیٹ ایپلی کیشن ٹیلی گرام دنیا میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی ہے۔

موبائل ایپ کی درجہ بندی کرنےوالی کمپنی سینسر ٹاور کی جانب سے تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ٹیلی گرام کو 63 ملین صارفین کی جانب سےڈاؤن لوڈکیاگیاہے 

اگر ٹیلی گرام ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے والے صارفین کی تعداد کا موازنہ گزشتہ سال یعنی جنوری 2020 سے کیا جائے تو اس میں 3.8 گنا اضافہ دیکھنے میں آیا دوسری جانب جنوری 2021 میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپس میں دوسرے نمبر پر ٹک ٹاک اور تیسرے نمبر پر سگنل ایپ آئی ہے۔

علاوہ ازیں سب سے زیادہ ڈاؤن کی جانے والی ایپس کی فہرست میں چوتھے نمبر پر فیس بک اور پانچویں نمبر پر واٹس ایپ شامل ہے۔

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے 5 جی ٹیکنالوجی پرپابندی لگانے کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیئے۔

جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس امجد علی سہتو پرمشتمل دورکنی بینچ کے روبرو 5 جی ٹیکنالوجی پرپابندی لگانے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزارکے وکیل نے موقف دیا کہ 5 جی ٹیکنالوجی انسانی صحت کے لیے مضرہے۔ جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دیئے ہمیں بتائیں، 5 جی آخرکیوں مضرصحت ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ 5 جی کے تجربات سے اس کے خطرناک ہونے کے شواہد ملے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے عدالت کیسے 5 جی بند کرسکتی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں، کن احتیاطوں کی ضرورت ہے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 5 جی ماحول اور اب و ہوا کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ 4 جی کے بھی نقصان تھے مگر وہ اتنا خطرناک نہیں۔ 5 جی پر پابندی لگائی جائے۔

جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دیئے عدالت اس طرح پابندی عائد نہیں کرسکتی۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے صوبائی و وفاقی افسران قانون کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد: اردو وفاقی یونیورسٹی نے ایم اے پرائیوٹ کے طلبہ و طالبات کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کااعلان کردیا۔
شعبہ امتحانات جامعہ اردو کے مطابق ایم اے پرائیوٹ کے طلبہ و طالبات اپنے امتحانی فارم 8 فروری تا 12 فروری تک صبح 9:00بجے سے 5:00 بجے تک جامعہ کی ویب سائٹ  www.fuuast.edu.pk/pv  پر آن لائن پُرکئے جاسکتے ہیں۔

امتحانات روایتی طریقہ کار اور حکومتِ پاکستان کےجاری کردہ پالیسی کے تحت کراچی /اسلام آباد کیمپس میں منعقد کئے جائیں گے۔

کراچی کمپس کی امتحانی فیس ایم اے سال اوّل اور آخر 4600 روپے جبکہ اسلام آباد کیمپس کے لئے 4800روپے جمع کرانے ہونگے۔

 

راولپنڈی: پاکستان نے حسن علی کی تباہ کن بولنگ کے باعث راولپنڈی ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کو 95 رنز سے ہرا کر 18 سال بعد سیریز میں شکست سے دوچار کیا۔

حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کی شاندار بولنگ کے باعث پاکستان نے جنوبی افریقا کو پنڈی ٹیسٹ میں 98 رنز سے شکست دیکر دو میچوں کی سیریز میں وائٹ واش مکمل کر لیا۔کھیل کے آخری روز جنوبی افریقا نے اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو ایڈن مارکرم 59 اور وین ڈر ڈاؤسن 48 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے۔

حسن علی نے 127 رنز کے مجموعے پر پہلے ڈاؤسن کو آؤٹ کیا اور پھر فاف ڈوپلیسی کو بھی 135 رنز پر پویلین بھیج دیا۔

دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز ابتدائی اوورز میں ہی حسن علی نے پاکستان کو دو کامیابیاں دلوائیں۔ وین ڈار ڈاسن کو 48 اور فاف ڈپلسی 5 رنز پر آؤٹ ہوئے تاہم ایڈم مارکرم اور ڈمبا باوما نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 106 رنز کی شراکت قائم کی۔ مارکرم نے شاندار سنچری اسکور کی تاہم نئی گیند ملتے ہی حسن علی نے مارکرم کو 108 رنز پر پویلین بھیج دیا اور اگلے ہی گیند پر کپتان کوئنٹن ڈی کاک کو بھی آؤٹ کردیا جو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔

راولپنڈی میں کھیلے گئے 2 میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان نے 272 رنز بنائے جس کے جواب میں مہمان ٹیم 201 رنز پر آؤٹ ہوئی۔ قومی ٹیم دوسری اننگز میں 298 رنز پر آؤٹ ہوئی اور جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 370 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے جواب میں مہمان ٹیم 274 رنز ہی بناسکی۔

کپتان بابراعظم نے کہا کہ کراچی ٹیسٹ والی ٹیم کوہی برقراررکھا ہے، یہ ٹیسٹ بھی جیت کر سیریز دو صفر سے اپنے نام کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب مہمان ٹیم نے لونگی نگیڈی کی جگہ آل راؤنڈر ویان ملڈر کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔
حسن علی نے پروٹیز کپتان کوئنٹن ڈی کوک کو بھی پہلی ہی گیند پر آؤٹ کیا جبکہ جارج لنڈے کی وکٹ حاصل کر کے حسن علی نے اپنا پانچواں شکار کیا۔

جنوبی افریقا کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 274 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور اس طرح پاکستان نے میچ 98 رنز سے جیت لیا۔
پاکستان کی جانب سے حسن علی نے 5 جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے 4 اور یاسر شاہ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 272 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں جنوبی افریقا کی ٹیم پہلی اننگز میں 201 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی جبکہ دوسر ی اننگز میں پاکستان نے 298 رنز اسکور کر کے جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 370 رنز کا ہدف دہا تھا۔

خیال رہے کہ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پاکستان کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔

راولپنڈی: دوسرے ٹیسٹ میں 370 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقا نے 3 وکٹ کے نقصان پر 238 رنز بنالیے ہیں۔

راولپنڈی میں کھیلے جارہے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان 272 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئی جس کے جواب میں مہمان ٹیم 201 رنز پر آؤٹ ہوگئی اور میزبان ٹیم کو 71 رنز کی برتری حاصل ہوئی تھی جب کہ قومی ٹیم دوسری اننگز میں 298 رنز پر آؤٹ ہوئی اور جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 370 رنز کا ہدف دیا۔

دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز ابتدائی اوورز میں ہی حسن علی نے پاکستان کو دو کامیابیاں دلوائیں۔ وین ڈار ڈاسن کو 48 اور فاف ڈپلسی 5 رنز پر آؤٹ ہوئے تاہم ایڈم مارکرم اور ڈمبا باوما نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑی شراکت قائم کی۔ مارکرم نے شاندار سنچری اور باوما نے نصف سنچری اسکور کی۔ گزشتہ روز ڈین ایلگر نے 17 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تھے۔

قومی ٹیم کی جانب سے جنوبی افریقا کے خلاف اوپننگ کرنے والے بلے باز دوسری اننگز میں بھی ناکام ثابت ہوئے۔ عمران بٹ 0، عابد علی 13، بابراعظم 8، اظہرعلی 33، فواد عالم 12، فہیم اشرف 29، یاسر شاہ 23، حسن علی 5 اور شاہین آفریدی 4 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی پہلی سنچری مکمل کی۔ نعمان 45 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ محمد رضوان 115 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ لیفٹ آرم اسپنر جارج لنڈے نے 5 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ کیشو مہاراج نے 3 اور کگیسو رباڈا نے 2 وکٹیں حاصل کی۔

اس سے قبل جنوبی افریقا کے کپتان کوئنٹن ڈی کاک پہلی اننگز میں 29 رنز بناکرآؤٹ ہوئے، ویان ملڈر 33، جورج لنڈے 21 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ ڈین ایلگر 15، وان ڈیر ڈاسن کو کھاتہ کھولے بغیر بولڈ ہوگئے۔ فاف ڈپلسی 17 رنز بنانے کے بعد فہیم اشرف کا شکار بنے، ایڈن مارکرم 32 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ ٹمبا باوما 44 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ قومی ٹیم کی جانب سے حسن علی نے 5، نعمان علی، فہیم اشرف اور شاہین آفریدی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

قومی ٹیم پہلی اننگز میں ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے بعد فہیم اشرف، کپتان بابراعظم اور فواد عالم کی ذمہ دارنہ بیٹنگ کی بدولت 272 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ بابراعظم 77 اور فواد عالم 45 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ فہیم اشرف 78 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ عمران بٹ 15، عابد علی 6، اظہر علی 0، محمد رضوان 18 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ حسن علی، یاسر شاہ اور نعمان علی نے 8،8 رنز اسکور کیے۔ جنوبی افریقا کی جانب سے انرج نورجی نے 5 اور کیشومہاراج نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔

کپتان بابراعظم نے کہا کہ کراچی ٹیسٹ والی ٹیم کوہی برقراررکھا ہے، یہ ٹیسٹ بھی جیت کر سیریز دو صفر سے اپنے نام کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب مہمان ٹیم نے لونگی نگیڈی کی جگہ آل راؤنڈر ویان ملڈر کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں ہونے ٹیسٹ میں پاکستان نے جنوبی افریقا کو شکست دی تھی، جس کے پاکستان کوسیریز میں برتری حاصل ہے۔

 

کراچی: جوائنٹ ایکشن کمیٹی سندھ کے تمام جامعات اور کالج اساتذہ کی نمائندہ تنظیموں کی طرف سے وفاقی HEC کی ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام پہ مشیر وزیر اعلی سندھ جناب نثار کھوڑو کے موقف کی بھرپور تائید کرتی ہے جس میں انہوں نے ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کو صوبائی خودمختاری اور جامعات کی خودمختاری میں مداخلت قرار دیا اور اس یک طرفہ فیصلہ کو پاکستان میں غریب اور متوسط طبقہ کے بچوں کوتعلیم سے محروم کر دینے کے مترادف قرار دیا۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کےممبران پروفیسر ایس ایم طحہ، پروفیسر نعیم خالد اور ڈاکٹر اصغر دشتی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان میں کالجز اور جامعات کے تعلیمی پروگرامز کو اتنے بڑے پیمانے پہ تبدیل کرنے کا اختیار جس میں مفاد عامہ متاثر ہو، وفاقی ایچ ای سی کوآئین پاکستان کے تحت حاصل نہیں ہے۔

۱۸ ویں ترمیم کے بعد کونسل آف کامن انٹریسٹ (مشترکہ مفادات کونسل) کا آئینی ادارہ موجود ہے جہاں قومی مفاد عامہ کے معاملہ زیر بحث آسکتا ہے جبکہ تعلیم اور اعلی تعلیم دونوں ہی ۱۸ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی وفاقی ایچ ای سی کے غیر قانونی احکامات، ناقص فیصلوں اور جامعات کی خودمختاری میں مداخلت کے خلاف قومی فریضہ سمجھتے ہوئے ملک گیر مزاحمت کو استوار کرے گی۔

اس مزاحمت کا آغاز بہت جلد نیشنل کنونشن کے انعقاد سے کیا جائے گا۔ وفاقی ایچ ای سی کی تباہ کن پالیسیوں کے سبب جامعات مالی بدحالی کا شکار ہوگئیں ہیں اور معیاری تدریس اور تحقیق کے ماحول کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔ اب نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ وفاقی ایچ ای سی ایسے فیصلے کرنے لگی ہے جس میں مفاد عامہ کو ذد پہنچ رہی ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی وفاقی ایچ ای سی کے ان غیرقانونی فیصلوں کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کے لیے ملک کے نامور قانونی ماہرین سے مشاورت بھی کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں آئندہ کے لائحہ عمل سے میڈیا اور سول سوسائٹی کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔

 فیصل آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ماسٹرز، بی ایس اور بی ایڈ سمیت ہائر ایجوکیشن کی ڈگریوں کیلئے نظام میں تبدیلی کا فیصلہ کر لیا۔

اگلے سمسٹر سے ورکشاپ آن لائن ہوگی،ہاتھ سے لکھی اسائنمنٹ قبول نہیں ہوگی، یونیورسٹی ویب سائٹ پر کتابیں آن لائن فراہم کی جائیں گی ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ہائر ایجوکیشن کی ڈگریوں میں معیار تعلیم مزید بہتر بنانے کیلئے سابق نظام تبدیل کرتے ہوئے آن لائن پر شفٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ماسٹرز، بی ایس اور بی ایڈ سمیت ہائرایجوکیشن کے کورسز میں آن لائن اسائنمنٹ لازم قرار دے دی گئیں۔ اگلے سمسٹر سے ورکشاپ بھی آن لائن ہوں گی۔

چار سالہ بی ایس، بی ایڈ، ماسٹرز ڈگری کیلئے ہاتھ سے لکھی اسائنمنٹ قبول نہیں ہوگی جبکہ صرف کمپیوٹر پر ٹائپ کی گئی اسائنمنٹ قبول کی جائیگی تاکہ طلبا ایک ہی اسائنمنٹ کاپی نہ کرسکیں اور چوری شدہ مواد لکھنے پر آسانی سے نشاندہی ہوسکے ۔

کتابیں نہ ملنے کی شکایات پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے گھر پر پرنٹ شدہ کتابیں بھجوانے کے بجائے یونیورسٹی ویب سائٹ پر تمام کتابیں آن لائن فراہم کرنے کا پلان بنالیا تاکہ ایڈمیشن کنفرم ہوتے ہی طلبا اپنی کتابیں یونیورسٹی کے آن لائن پورٹل سے حاصل کرکے اپنی پڑھائی شروع کرسکیں اور گھر کتابیں ملنے کے انتظار میں وقت ضائع نہ کریں۔

علاوہ ازیں میٹرک اور انٹر کلاسز کو پرانے طریقہ کار کے مطابق ہی چلایا جائے گا جبکہ ہائر ایجوکیشن میں کامیابی کے بعد میٹرک اور انٹر کو بھی مکمل طور پر آن لائن سسٹم میں منتقل کردیا جائے گا۔