Tuesday, 15 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

چمن میں پاک افغان سرحد بند ہونے کی وجہ سے وہاں پھنسے ایک ڈرائیور نے مدد کی اپیل کرتے ہوئے بتایا کہ سرحد پر سینکڑوں پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس کے باعث حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے پاک افغان سرحد کو ایک دن کھولنے کے بعد دوبارہ 14 روز کے لیے بند کردیا گیا ہے جس کے سبب متعدد افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے وہاں پھنسے پاکستانی ڈرائیورز کا ایک ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ افغان سرحدی شہر اسپن بولدک میں 800 سے زائد پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں جب کہ 400 سے زائد خالی کنٹینرز، ٹرک اور آئل ٹینکرز ویران علاقے میں کھڑے ہیں۔

 
 
 
 
کراچی: شہر قائد میں کس علاقے میں سب سے زیادہ کرونا وائرس کیسز سامنے آئے ہیں، اس سلسلے میں ڈسٹرکٹس اور ان کی یوسیز کی سطح پر اعداد و شمار حاصل کر لیے۔
 
تفصیلات کے مطابق کراچی میں کرونا وائرس سے ضلع شرقی میں گڈاپ، گلشن اقبال، اور جمشید ٹاؤن سب سے زیادہ متاثرہ علاقے قرار دیے گئے ہیں۔
 
ڈسٹرک ایسٹ میں یونین کونسل کی سطح پر ڈالمیا یو سی نمبر 7 سے 2 کیسز رپورٹ ہوئے، دہلی مرکنٹائل یو سی نمبر 1 سے 7 کیسز، فیصل کنٹونمنٹ یو سی نمبر 14 سے 6 کیسز، جیلانی کالونی یو سی نمبر 6 سے 1 کیس، گلشن اقبال یو سی نمبر 9 سے 9 کیسز، گلزار ہجری یو سی نمبر 12 سے 3 کیسز، جمالی کالونی یو سی نمبر 8 سے ایک کیس، پہلوان گوٹھ یو سی نمبر 10 سے ایک کیس، صفورہ یو سی نمبر 13 سے 5 کیسز، جیکب لائنز یو سی نمبر 9 سے 5 کیسز، جمشید کوارٹر سے 3 کیسز، محمود آباد یو سی نمبر 5 سے ایک کیس رپورٹ ہوا۔
 
 
ضلع وسطی میں گلبرگ، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد، اور نارتھ کراچی کے علاقے کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ڈسٹرک سینٹرل کی یونین کونسل کی سطح پر عائشہ منزل یو سی نمبر 3 سے 2 کیسز، عزیز آباد یو سی نمبر 1 سے 3 کیسز، کریم آباد یو سی نمبر 2 سے ایک کیس، نصیر آباد یو سی نمبر 5 سے ایک کیس، شفیق مل یو سی نمبر 8 سے ایک کیس، یاسین آباد یو سی نمبر 6 سے ایک کیس، مجاہد کالونی یوسی نمبر 9 سے 7 کیسز، بفرزون یوسی نمبر 9 سے 3 کیسز، حیدری یوسی نمبر 4 سے 2 کیسز، کھندو گوٹھ یوسی نمبر 3 سے 4 کیسز، سخی حسن یوسی نمبر 5 سے ایک کیس، کلیانہ یوسی نمبر 1 سے ایک کیس، شہنواز کالونی یوسی نمبر 13 سے ایک اور سرسید ٹاؤن یوسی نمبر 2 سے ایک کیس رپورٹ ہوا۔
 
 
 
ضلع کورنگی سعود آباد یوسی نمبر 3 سے ایک 1 کیس سامنے آیا، ضلع ملیر میں ملیر کینٹ یوسی نمبر 8 سے 3 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ضلع جنوبی کی کلفٹن کینٹونمنٹ بورڈ یوسی 1 سے ایک کیس، یوسی 2 سے 2 کیسز، یوسی 3 سے 24 کیسز، یوسی 4 سے 2 کیسز، کلفٹن یوسی 10 سے 9 کیسز، گزر آباد یوسی 6 سے ایک کیس، کہکشاں یوسی 11 سے ایک کیس، کھارادر یوسی 3 سے 1 کیس سامنے آیا۔
 
ضلع غربی کے علاقے منگھوپیر یوسی 8 سے 2 کیسز اور اسلام چوک یوسی 9 سے 1 کیس سامنے آ چکا ہے۔
 
علاوہ ازیں، کرونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کے تناظر میں محکمہ بحالی پی ڈی ایم اے سندھ نے صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز اور چیئرمینز ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر میجمنٹ اتھارٹی کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے تمام معلومات اکٹھا اور کیسز کا ڈیٹا مرتب کریں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی چیئرمین ڈی ڈی ایم اے کرونا وائرس کے مریضوں کی مکمل تفصیلات یومیہ فراہم کریں گے، کتنے مریضوں کی نشان دہی ہوئی، کتنے مریض قرنطینہ میں ہیں، کتنے مریضوں کے ٹیسٹ کیے گئے یہ تمام تفصیلات دی جائے۔

کورونا وائرس کے باعث صوبہ پنجاب کے ضلع بھکر میں جزوی طور پر لاک ڈاؤن ہے۔ تاہم لاک ڈاؤن کے باعث ذخیرہ اندوزوں کی ملی بھگت کے باعث گندم مارکیٹ سےغائب ہوگئی جب کہ گندم کی 100 کلوگرام کی بوری میں اچانک 1000 روپے کا اضافہ ہوگیا۔

قیمت میں اضافے کے بعد 3700 روپے والی 100 کلوگرام کی گندم کی بوری کی قیمت 4700 روپے ہوگئی۔ اس کے علاوہ سبسڈی والا آٹا بھی مارکیٹ سے غائب ہے جس کے باعث شہری سخت مشکلات کا شکارہیں۔ سرکاری آٹے کے 20 کلو گرام کے 3240 تھیلے مارکیٹ میں عوام کے نام پرآرہے ہیں۔

شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈیلرز سرکاری آٹے کی تقسیم میں میرٹ کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، چکی مالکان نے آٹے کا ریٹ 10 روپے بڑھا کر 54 روپے فی کلو کردیا۔ مارکیٹ سے آٹا نہیں مل رہا لہذٰا چکی سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں

اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر بھکر آصف فرخ کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے گراں فروشوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ 50 کلوگرام کے 160 تھیلے گندم برآمد کر لیے گئے ہیں، شہریوں کو وافر آٹا کنٹرول ریٹ پر فراہم کرنے کے لئے متحرک ہیں۔

ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1102 تک پہنچ گئی ہے جب کہ وائرس سے 8 مریض جاں بحق اور 21 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1102 تک پہنچ گئی ہے۔ سندھ میں اب تک 417، پنجاب میں 323، بلوچستان میں 131، گلگت بلتستان میں 84، خیبر پختونخوا میں 121جب کہ اسلام آباد میں 25 اور آزاد کشمیر میں ایک مریض میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں اب تک 8 افراد جاں بحق اور 21 صحت یاب ہوچکے ہیں جب کہ 5 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

 
 
 
 
 
امریکی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف وٹامن سی کا استعمال اب تک سب سے مؤثر ثابت ہورہا ہے، ان کے مطابق وٹامن سی کی اضافی مقدار کرونا وائرس کے مریضوں کو مرض سے نمٹنے میں مدد دے رہی ہے۔
 
امریکی شہر نیویارک کے ایک مقامی اسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹر اینڈریو ویبر کا کہنا ہے کہ وہ آئی سی یو میں داخل کرونا وائرس کے مریضوں کو 15 سو ملی گرام وٹامن سی، ڈرپ کی شکل میں دے رہے ہیں۔
 
اس کے بعد ان مریضوں کو دن میں 3 سے 4 بار اینٹی آکسیڈنٹس دیے جارہے ہیں۔
 
ڈاکٹر ویبر کے مطابق انہوں نے یہ طریقہ کار چینی ڈاکٹرز کو دیکھ کر آزمایا ہے جنہوں نے اسی طرح سے کرونا وائرس کے بہت سے مریضوں کا علاج کیا۔
 
انہوں نے کہا کہ اب تک جن مریضوں کو وٹامن سی کی اضافی مقدار استعمال کروائی گئی ان کی صحتیابی کی شرح زیادہ رہی بہ نسبت ان مریضوں کے جنہوں نے وٹامن سی استعمال نہیں کیا۔
 
ڈاکٹر ویبر کے مطابق اس طریقہ علاج پر زیادہ غور نہیں کیا جارہا حالانکہ چین کے شہر ووہان میں اسے بہت زیادہ استعمال کیا گیا۔
 
ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کا شکار افراد کو جسم میں درد، غشی، بخار، چھینکیں اور کھانسی کی شکایات ہوتی ہیں۔ وٹامن سی جسم کی ان تمام اندرونی و بیرونی مضر ایجنٹس سے حفاظت کرتا ہے جو جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں جبکہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔
 
 
 
 
کراچی: انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 4 روپے 90 پیسے اضافہ ہوا، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 166 روپے پر پہنچ گیا۔
 
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے پاکستانی معیشت پر اثرات نمایاں ہونے لگے ، کرونا کے باعث روپے کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور ڈالر مہنگا ہوتا جارہا ہے۔
 
انٹر بینک میں ایک ہی دن میں ڈالر چارروپے نوے پیسے مہنگا ہوگیا، جس کے بعد انٹربینک میں ڈالرتاریخ کی نئی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا اور ڈالر کی قیمت 161.60 سے بڑھ کر 166روپے 50پیسے ہوگئی ۔
 
گزشتہ تین روز انٹر بینک میں ڈالر سات روپے تہتر پیسے مہنگا ہوا ، ڈالر کی قدر میں ہوشربا اضافے کے بعد پاکستان پر قرضوں کے بوجھ میں 600 ارب روپے اضافہ بھی ہو گیا ہے۔
 
سینئر بینکرز نے روپے کی بے قدری کی وجہ ڈالر کی طلب میں اضافہ اور آؤٹ فلو قرار دیا ہے جبکہ ماہرین کا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے شرح سود میں کمی اور کورونا وائرس کے باعث سرمایہ دار اپنا پیسہ نکال رہے ہیں، جس کے باعث ڈالر مہنگا ہو رہاہے۔
 
خیال رہےپاکستان میں کوروناوائرس کےمریضوں کی تعدادایک ہزار102ہوگئی ہے، سندھ میں سب سے زیادہ417 افراد وبا سے متاثر ہیں ،پنجاب میں323 ، بلوچستان میں117 ، گلگت بلتستان میں84،کےپی میں121 ،اسلام آباد میں25 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔
 
پاکستان میں کوروناوائرس کے21مریض صحت یاب ہوچکے جبکہ وائرس سے انتقال کرجانے والوں کی تعداد8 ہوگئی ہے

گلگت بلتستان :وزیر اعلی گلگت بلتستان نے کورونا وائرس کےخلاف جنگ لڑنے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کااعلان کیا ہے. 

ترجمان وزیر اعلی نے ڈاکٹرز, پیرا میڈیکل اسٹاف,  ویسٹ مینجمنٹ اسٹاف کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دی جائے گی. جبکہ غریبپاور مستحق افراد کو مفت راشن دیا جائے گا. 

ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکریٹری پاپولیشن ویلفئر کو مستحق افراد کی فہرستیں تیار کرنےکے احکامات جاری کردہے گئے ہیں. 

 
 
 
 
 
 
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اعلان کیا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ تمام کھلاڑی اور ملازمین کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں مالی امداد کے ذریعے حکومتی ایمرجنسی فنڈ میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔
 
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پیش نظر پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی مجموعی طور پر 50 لاکھ روپے عطیہ کریں گے، پی سی بی کے سینئر منیجر کے عہدے تک کے ملازمین اپنی ماہوار تنخواہ میں سے ایک روز جبکہ جنرل منیجر اور اس سے بڑے عہدے پر موجود ملازمین 2 روز کی تنخواہ فنڈ میں عطیہ کریں گے۔
 
پی سی بی تمام عطیات اکٹھا کرکے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں حکومت کی جانب سے قائم کردہ فنڈ میں دے گا۔
 
چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہماری صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے علاوہ ہیلتھ ورکرز کے لیے یہ ایک مشکل وقت ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز کی صحت اور کامیابی کے لیے دعاگو ہیں، دعا ہے کہ معاشرہ جلد معمول کے مطابق چل سکے، کرونا وائرس کے سبب حکومت کا ساتھ دینے کے لیے ہم نے یہ چھوٹی سی کاوش کی ہے۔
 
احسان مانی نے کہا کہ یقین ہے کہ ہمارے معاشرے کے مخیر حضرات کی طرح پی سی بی کے کئی ملازمین اور کرکٹرز اپنے طور پر حکومتی فنڈ اور دیگر خیراتی اداروں میں عطیات دے رہے ہوں گے اور یہ تمام افراد یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔
 
احسان مانی نے کہا کہ ایک قوم کی کامیابی کا اندازہ مشکل حالات میں اس کے اتحاد سے لگایا جاتا ہے اور اس مشکل وقت میں ہم سب کو ایک ہوکر اس وبا کا مقابلہ کرنا ہے۔
 
 
 
 
 
کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کے نتیجے میں درجہ حرارت میں کمی سے موسم خوش گوار ہو گیا۔
 
آج صبح بھی کراچی میں ہلکی بارش ہوئی، شہر قائد کے علاقں صدر، کلفٹن، ڈیفنس، اورنگی، کورنگی اور نارتھ کراچی میں ہلکی بارش سے موسم خوش گوار ہو گیا ہے۔
 
نارتھ ناظم آباد، سائٹ ایریا، بلدیہ ٹاؤن میں بھی ہلکی بارش ہوئی، بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کا موجودہ درجہ حرارت 22 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
 
آج شہر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 27 ڈگری تک ریکارڈ کیے جانے کا امکان ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 77 فی صد، اور رفتار 16 کلو میٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کیا گیا، محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ کراچی میں کل بھی بارش کا امکان ہے۔
 
خیال رہے کہ کراچی میں گزشتہ روز سے ہلکی بارش کا سلسلہ شروع ہوا ہے، کل بھی صدر، ایم جناح روڈ کے اطراف کے علاقوں، گلشن اقبال، حسن اسکوائر کے اطراف، سپر ہائی وے، عائشہ منزل اور واٹر پمپ کے اطراف بھی بارش ہوئی تھی۔
 
ترجمان کے الیکٹرک نے بیان جاری کرتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ بارش کی صورت میں احتیاط کریں، غیر قانونی ذرایع سے بجلی کا حصول جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے، شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں۔
 
 
 
 
 
کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سندھ میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں۔
 
ناصر حسین شاہ نے صوبہ سندھ میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورت حال کے تناظر میں عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عوام افواہوں پر کان نہ دھریں، صوبے میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں۔
 
انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا ہر اقدام عوام کے مفاد اور تحفظ کے لیے ہوگا، عوام کسی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔
 
 
 
دو روز قبل وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے ٹویٹر کے ذریعے کہا تھا کہ سندھ حکومت غیر معمولی اقدام اور مشکل فیصلے میں تاخیر نہیں کرے گی، یہ عالم گیر وبا انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی نقصان کی حامل ہے، حکومت کو ان حالات میں عوام کا تعاون درکار ہوتا ہے، عوام کی بھلائی کے لیے کرفیو کی تجویز پر غور کیا جا سکتا ہے۔
 
 
سندھ حکومت کوروناوائرس کےخاتمے اوراسکے مزید پھیلاؤ کوروکنےکےلئےغیرمعمولی اقدام اورمشکل فیصلےلینے میں تاخیرنہیں کرےگی-یہ عالمگیروباءانفرادی نہیں بلکہ اجتماعی نقصان کی حامل ہے۔حکومت کوان حالات میں عوام کاتعاون درکارہوتاہے-لہذاعوام کی بھلائی کےلئےکرفیو کی تجویزغورکیاجاسکتا ہے۔
 
 
انھوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ کرونا وائرس سے پیدا صورت حال پر عوام سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں، حکومت سندھ کے احکامات، ہیلتھ ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں، عوام نے عمل نہ کیا تو مجبوراً سخت اور مشکل اقدام لینا پڑے گا۔
 
خیال رہے کہ کراچی میں کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن مزید سخت کر دیا گیا ہے، شہر میں گزشتہ رات 8 بجے کے بعد تمام دکانیں بند کرا دی گئیں، پرچون، دودھ اور دیگر دکانیں، سی این جی اسٹیشنز اور پیٹرول پمپس بھی بند رہے۔ تاہم شہر کے میڈیکل اسٹورز اور ٹیسٹنگ لیبارٹریز کھلی رہیں۔