کراچی: دورہ پاکستان کیلئے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا۔
اسکواڈ کی قیادت ٹِم ساؤتھی کریں گے۔دونوں ٹیموں کے مابین پہلا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے کراچی میں شروع ہوگا
دوسرا میچ 3 جنوری سے ملتان میں کھیلا جائے گا۔
اسکواڈ میںٹم ساؤتھی (کپتان)، مائیکل بریسویل، ٹام بلنڈل، ڈیون کونوے، میٹ ہنری، ٹام لیتھم، ڈیرل مچل،
ہنری نکولس، اعجاز پٹیل، گلین فلپس ایش سوڈھی، بلیئر ٹکنر، نیل ویگنر، کین ولیمسن اورول ینگ
شامل کیا گیاہے۔
واضح رہے کین ولیمسن نے ٹیسٹ کی قیادت سے دستبرداری کااعلان کردیا ہے جسکےبعد ٹیم کی قیادت کی زمہ داری ٹم ساؤتھی کے سپرد کی گئی ہے۔
کیوی پیسر ٹرینٹ بولٹ اور کائل جیمیسن (کمر کی انجری) کے باعث اسکواڈ کا نہیں ہیں، البتہ تجربہ کار اسپنر ایش سودھی اور گلین فلپس کو شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان میں ہونے والے 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز نیوزی لینڈ کے لیے اس عرصے کی آخری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سیریز ہے۔دونوں ٹیموں کے مابین پہلا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے کراچی میں شروع ہوگا جبکہ دوسرا میچ 3 جنوری سے ملتان میں کھیلا جائے گا۔
کراچی: سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن اور پروٹوکول کے زیرِ اہتمام ’’اسٹریٹ کرائم سے اپنے آپ کو کیسے بچایا جائے ‘‘ کے موضوع پر ایک لیکچر کا انعقاد کیا گیا .
جس میں سٹیزن پولیس لاءژن کمیٹی ضلع شرقی کے چیف عابدعزیر نے ایک فکر انگیز معلوماتی پریزنٹیشن دی ۔
سٹیزن پولیس لاءژن کمیٹی ضلع مشرقی کے چیف عابدعزیر نے کہا ہے کہ سی پی ایل سی 1989ء میں قائم کی گئی تھی تاکہ کسی بھی مجرمانہ فعل کی شکایت پر فوراََ کاروائی کی جائے اور شکایت کنندہ کی داد رسی کی جائے ۔ سی پی ایل سی ایک منفرد اور کامیاب ماڈل ہے جو قانون نافذکرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر جرائم پر قابو پانے اور مجموعی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فعال و موثر حکمتِ عملی تیار کرتا ہے ۔ سی پی ایل سی نے بروقت کاروائی، مشاورت، ثالثی اور فلاحی سرگرمیوں کے ذریعے نہ صرف عوام میں اعتماد پیدا کیا بلکہ اس کے بہترین نتاءج سامنے آئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ حالیہ سیلاب جس نے سندھ اور بلوچستان کے متعدد علاقوں کو بری طرح متاثر کیا، اس میں سی پی ایل سی نے گھروں کی تعمیر نوسمیت متاثرہ خاندانوں کو راشن کے تھیلے ، ادویات، پناہ گاہ اور مچھردانی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔
کراچی میں رواں سال کرائم انڈیکس 53.31 ہے ۔ 2022 میں بھتہ خوری , دھمکیاں او ر ہراساں کرنے کے 438 ، عام تنازعات کے 397،گمشدہ اور گھروں سے بھاگنے کے 1150،گمشدہ بچوں کے 533 اورسائبر کرائم کے 140 کیس درج ہوئے جبکہ ڈکیتی کی 1249 اور اغوا برائے تاوان کی 6وارداتوں کا اندراج ہوا ۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سرسیدیونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ پاکستان میں جرائم کی صورتحال انتہائی تشویشناک رہی ہے ۔ جرائم کا یہ حال تیسری دنیا کے ہر ملک میں ہے ۔ ۔ جس کی وجہ بڑھتی ہوئی آبادی اور صحیح معاشی پالیسیوں کا نہ ہونا ہے ۔ ہمار ا معیار زندگی بہت بلند ہوچکا ہے ۔ بیروزگاری کی انتہا پر اس معیار زندگی کو پانے کے لے لوگ شارٹ کٹ کا سہار ا لیتے ہیں اور اس رجحان کو تقویت اس لیے بھی ملتی ہے کہ ہمارے ملک میں سزا کا کوئی تصور ہی نہیں ہے ۔ سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کے لئے پُرامن اور سازگار ماحول ضروری ہے ۔
ایسی سرمایہ کاری سے بہتر کوئی سرمایہ کاری نہیں جس کے توسط سے نوجوان معاشرے کا ایک فعال اور موثر فرد بن جائیں ۔ تعلیم نوجوانوں کے لئے پُرکشش ملازمتوں کے دروازے کھولتی ہے جبکہ تربیت انھیں منفی اورتخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے بچاتی ہے اور ایک اچھا شہری بناتی ہے ۔ سی پی ایل سی نے جرائم کے خاتمہ کے لئے بہت موثر اقدامات کئے ۔ انھوں نے بہترین حکمت عملی کے ساتھ جرائم پر بہت حد تک قابو پالیا ہے ۔
اگر معاشرے میں قانون کی بالادستی نہ رہے تو جرائم میں تو اضافہ ہوگا ۔ قانون جتنا سخت اور غیر لچکدار ہوگا لو گ جرائم سے اسی قدر دور رہیں گے ۔قبل ازیں رجسٹرار سید سرفراز علی نے خیرمقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ امن ہر شخص کی ضرورت ہے ۔ امن کے بغیر کوئی بھی معاشرہ کامیابی اور ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا ۔ پاکستان میں امن و امان کی صورتحال قدرے بہتر ہوئی ہے اور پہلے کے مقابلے میں لوگ اب اپنے آپ کو زیادہ محفوظ تصور کرنے لگے ہیں ۔ دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ اغوا برائے تاوان کی واردتیں نہ ہونے کے برابر ہیں ۔
پاکستان خصوصاََ کراچی کو مستحکم اور پُرامن بنانے کے لیے جہاں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیرمعمولی کامیابی حاصل کی اور ان کی کوششیں اور کاوشیں ہ میں تحفظ کا احساس دلارہی ہیں ، وہاں مجھے اس بات کا اظہار کرتے ہوئے بڑی خوشی ہورہی ہے کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے میں سی پی ایل سی کا بہت بڑا کردار ہے ۔
کراچی: بلدیاتی انتخابات کےباعث محکمہ تعلیم سندھ نےٹرانسفروپوسٹنگ پرپابندی عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق بلدیاتی الیکشن کے باعث کراچی اور حیدر آباد میں تدریسی وغیر تدریسی عملے کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ پر پابندی ہوگی جسکا نوٹیفکیشن محکمۂ تعلیم سندھ نے جاری کر دیاہے۔
یاد رہے15جنوری کے کراچی اور حیدرآبادمیں بلدیاتی الیکشن ہونگے۔
راولپنڈی : راولپنڈی بورڈآف انٹر میڈیٹ اینڈسکینڈری ایجوکیشن راولپنڈی نےدوسرےسالانہ امتحانات برائے2022کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔
پروفیسر ناصر محمود اعوان کنٹرولر امتحانات کے مطابق امتحان میٹرک(سیکنڈ اینول) 2022میں 17713امیدواران نے داخلہ لیاجبکہ 17608 امیدواران شامل امتحان ہوئے، مذکورہ امتحان میں 12186 طلباجبکہ5422طالبات نے حصہ لیا،ریگولر امیدواران کی تعداد18اور پرائیویٹ امیدواران کی تعداد17590 تھی۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ امتحان میں 4087امیدواران کامیاب ہوئے جبکہ13446فیل ہوئے،کامیابی کا تناسب23.22فیصد رہا۔ طالبات کی شرح کامیابی35.29 فیصد جبکہ طلباء کی شرح کامیابی17.85فیصد رہی،102امیدواران غیرحاضر ہوئے۔
ترجمان تعلیمی بورڈ ارسلان چیمہ کے مطابق نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.biserawalpindi.edu.pk پربھی ملاحظہ کئے جا سکتے ہیں۔
آئی سی سی کی جانب سےراولپنڈی کی پچ کو'ایوریج سے کم' ریٹنگ ملی ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے راولپنڈی ٹیسٹ میچ کی پچ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) نے 2 منفی پوائنٹس دے دیئے۔
آئی سی سی کی جانب سے راولپنڈی ٹیسٹ میچ کی پچ کو 2 منفی پوائنٹس دیئے گئے ہیں اگر منفی پوائنٹس کی تعداد 5 ہوگئی تو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم ایک سال تک کسی بھی بین الااقوامی میچ کی میزبانی نہیں کرسکے گا۔
پاک انگلینڈ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں جہاں انگلش ٹیم نے پاکستان 74 رنز سے شکست وہیں بیٹنگ کے کئی ریکارڈ بھی ٹوٹے، جہاں گیندبازوں کیلئے وکٹ میں بلکل بھی مدد نہیں تھی۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجا نے بھی پچ کو ‘شرمناک’ قرار دیا تھا جبکہ سابق انگلش کپتان ناصر حسین نے راولپنڈی ٹیسٹ میچ کی پچ کو سڑک قرار دیا تھا۔
آئی سی سی امپائر پائکرافٹ نے منگل کو اپنے نتائج جاری کرتے ہوئے کہا کہ پچ اوسط درجے سے کم تھی، جس میں بالرز کیلئے کوئی مدد نہیں تھی، جس کی وجہ سے بلے بازوں نے بہت تیزی سے اسکور کیا اور دونوں اطراف نے زبردست مجموعے بنائے۔
اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نےآکسفورڈ پاکستان پروگرام کےایک وفد سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت پاکستان ملک میں اعلیٰ تعلیم سمیت معیاری تعلیم کے فروغ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ پاکستانی طالب علموں میں بڑی صلاحیت ہے، غیر معمولی پاکستانی طالب علموں کے لیے آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بہت سے اسکالرشپ قائم کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر خواتین کو لیڈی مارگریٹ ہال میں جو روایتی طور پر خواتین کا کالج ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیکلٹی اور طلبہ کا تبادلہ، طلبہ کے لیے اسکالرشپ، ایک دوسرے کی تعلیمی پالیسیوں اور اقدامات کے بارے میں معلومات اور تجربات کا تبادلہ، سیمینارز اور کانفرنسوں کا انعقاد، مختصر مدت کی تربیت، عملے کی استعداد کار میں اضافہ، عہدیداروں کے باہمی دورے۔
رانا تنویر کو بریفنگ دی گئی کہ او پی پی کے تین بنیادی مقاصد ہیں: آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی اور برٹش پاکستانی طلباء کی کم نمائندگی کو دور کرنا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی اور پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان علمی تبادلے کو فروغ دینا اور پاکستان کے بارے میں علمی بات چیت کو سیکورٹی اور جغرافیائی سیاست کی تنگ دستی سے آگے بڑھانا۔
رانا تنویر نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 64 فیصد نوجوان ہیں جو انسانی سرمائے کو ترقی دے کر معیشت کے تمام اہم شعبوں کو سپورٹ کرنے کی خاطر خواہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ حکومت پاکستان سمجھتی ہے کہ پاکستان کی سماجی اقتصادی ترقی کے لیے نوجوانوں کو معیاری تعلیم اور مواقع فراہم کرنا ناگزیر ہے۔
چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، اے ایس وسیم چوہدری بھی اجلاس میں شریک تھے۔
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شیعب ملک نےٹی20 فارمیٹ میں 12 ہزاررنزبنانے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک نے لنکن پریمئیر لیگ میں جافنا کنگز کے لیے کھیلتے ہوئے یہ اعزاز اپنے نام کیا، وہ ایسا کرنے والے دوسرے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے کرس گیل نے ٹی20 فارمیٹ میں 12 ہزار سے زیادہ رنز بنائے ہیں، شعیب ملک نے یہ سنگ میل اپنے 485 ویں ٹی20 میچ میں حاصل کیا۔
شعیب ملک 2005 سے ٹی20 کرکٹ کھیل رہے ہیں، انہوں نیشنل ٹی20 کپ میں سیالکوٹ اسٹالینز کی قیادت کے فرائض نبھائے جبکہ وہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل)، بگ بیش لیگ (بی بی ایل)، بنگلہ دیش پریمیئر لیگ، انگلینڈ کی ٹی20 بلاسٹ اور گلوبل ٹی20 لیگ بھی کھیل چکے ہیں۔
سابق کپتان نے سال 2007 کے ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان کی قیادت کی اور 2009 میں فاتح ٹیم کا حصہ رہے، انہوں نے 124 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 2 ہزار 435 رنز بنائے اور 28 وکٹیں حاصل کیں۔
کراچی: ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ کی نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن فیکلٹی ڈیولپمنٹ ٹریننگ پروگرام کے تحت نئے بھرتی ہونے والے 30اساتذہ کو جامعہ این ای ڈی کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کروایا گیا .
اس موقعے پر اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے معین الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل کا کہنا تھا کہ اس طرح کے دورے اساتذہ کے وژن کو وسیع کرتے ہیں.
ان کامزید اس ضمن میں کہنا تھا کہ آپسی بہتر تعلقات سے تعلیمی بہتری کی راہیں کُھلتی ہیں. جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق ریجنل ڈائریکٹر ایچ ای سی سندھ جاوید علی میمن اور ڈائریکٹر اوریک ڈاکٹر ریاض الدین نے مختلف جامعات اور کالجز سے آئے 30 اساتذہ کو این ای ڈی کا دورہ کروایا.
کراچی: جامعہ کراچی اور گولڈنسن پیٹرولیم سروسز کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔
مفاہمتی یادداشت پر دستخط وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور گولڈنسن پیٹرولیم سروسزکے سی ای اوغلام شبیر نے کئے۔مفاہمتی یادداشت کے مطابق مذکورہ کمپنی اپنے دس تحقیقاتی لائسنس جامعہ کراچی کو عطیہ کرے گی جس کی کمرشل قیمت ایک ملین ڈالر ہے جس کے تحت جامعہ کراچی کے اساتذہ اور طلبہ انرجی اور جیو ریسورسز کے شعبے میں معنی خیز اکیڈمک استڈیز اور ریسرچ سرانجام دیں گے۔
کمپنی جامعہ کراچی کو ان سافٹ ویئرز کے استعمال کے لئے بھی مطلوبہ تربیت فراہم کرے گی۔اس موقع پرجامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نے کہا کہ جامعہ کراچی ملک کی بہترین جامعات میں سے ایک ہے اور مذکورہ معاہدے سے جامعہ کراچی کو انڈسٹریز کے ساتھ تعاون میں ایک نئی جہت ملے گی، ہماری کوشش ہے کہ ہمارے طلبہ کو تعلیم کے دوران ہی انڈسٹریز کا پیشہ ورانہ تجربہ ملے تاکہ وہ ڈگری حاصل کرنے کے بعد کسی بھی انڈسٹری میں جاکر اپنی قابلیت کا لوہا منواسکیں۔
جامعہ کراچی طلبہ کی تعلیمی اور تحقیقی صلاحیتیوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ان کو ملازمت کے بہترین مواقع دینے کے لئے بھی کوشاں ہے جس کی وجہ سے جامعہ کراچی کے فارغ التحصیل طلبہ قومی اور بین الاقوامی معیار کے اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر موجود ہیں۔
ملتان: قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نےملتان ٹیسٹ میں شکست کی زمہ داری قبول کرلی۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئےکپتان بابر اعظم کا کہنا تھا ہم نے پہلی اننگز میں اچھی بیٹنگ نہیں کی اور چند کھلاڑیوں نے اپنی وکٹیں گنوائیں لیکن دوسری اننگزمیں ہم نے بولنگ میں اچھی فائٹ کی لیکن بدقسمتی سے اچھا فنش نہیں کر سکے۔
بابر اعظم کا کہنا تھا دوسری اننگز میں بیٹرز نے بھی اچھا مقابلہ کیا، امام اور سعود شکیل اور پھر سعود اور نواز کے درمیان اچھی شراکت قائم ہوئیں، ٹیل اینڈرز نے بھی اچھا مقابلہ کیا لیکن فنش نہ کر سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعود شکیل کا آؤٹ ہمیں مہنگا پڑ گیا، ہمیں لگا کہ بال زمین کے ساتھ ٹچ ہوا ہے لیکن امپائر کے فیصلے کو ماننا پڑتا ہے اور امپائر کا فیصلہ آخری فیصلہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا ہم سے ٹیسٹ میچ میں غلطیاں ہوئی ہیں، ہم جیت سکتے تھے، ہم آسٹریلیا کے خلاف اور اب پھر اچھا فنش نہیں کر پائے، ہمیں اچھا فنش کرنا چاہیے تھا۔
ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے ابرار احمد کے حوالے سے بابر اعظم کا کہنا تھا اس کا بہت ہی شاندار آغاز ہوا ہے، ابرار نے کنڈیشنز سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت اچھی بولنگ کی، اس کے لیے یہ ٹیسٹ ابرار کے لیے یادگار رہے گا۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کراچی ٹیسٹ میں اچھا کرنے کی کوشش کریں گے اور کوشش کریں گے کہ جو غلطیاں اس ٹیسٹ میں ہوئیں انہیں نہ دھرایا جائے۔
یاد رہے کہ ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ نے پاکستان کو 26 رنز سے شکست دیکر 3 میچوں کی سیریز میں دو صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے۔