برمنگھم: بھارت میں حجاب کی وجہ سے لڑکیوں پر تعلیمی اداروں کےدروازے بند ہونے پر نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کا ردعمل سامنے آگیا۔
اس حوالےسےملالہ یوسف زئی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر بھارت کی ریاست کرناٹک میں حجاب کی وجہ سے مسلم طالبات پر تعلیم کے دروازے بند ہونے کو خوفناک قرار دیاہے۔
انہوں نے ٹویٹر پر متاثرہ طالبات کا انٹرویو شیئر کیا جو ’کالج ہمیں پڑھائی یا حجاب میں سے کسی ایک چیز کے انتخاب پر مجبور کررہا ہے‘ کے عنوان سے ہے۔
انہوں نے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ ’باحجاب لڑکیوں کو اسکول میں داخل ہونے سے روکنا خوفناک عمل ہے، کم یا زیادہ کپڑے پہننے کی صورت میں خواتین کو ایک شے سمجھنے کا رحجان اب بھی موجود ہے۔ بھارت کے حکمران ذہنی پسماندگی ختم کر کے مسلم خواتین کو دیوار کے ساتھ لگانے کے عمل کو فوری روکیں‘۔
اس ٹویٹ پر بھارتی شہری اس قدر آگ بگولہ ہوئے کہ انہوں نے ملالہ یوسف زئی پر ہی تنقید شروع کردی۔
نئی دہلی: حجاب کیخلاف انتہاپسندی کرناٹک کے بعد دیگرریاستوں میں بھی پھیلنےلگی۔
کرناٹک کےبعد مدھیہ پردیش میں باحجاب طالبات کواسکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے شہرپڈوچیری کے ایک اسکول میں حجاب کرنے والی طالبات کواسکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
مدھیہ پردیش کے انتہاپسند وزیرتعلیم حجاب کیخلاف زہراگلنے لگے۔ وزیرتعلیم اندرسنگھ پرمرکا کہنا ہے کہ حجاب کواسکول یونیفارم کا حصہ نہیں ہونا چاہئیے۔
جسے حجاب پہننا ہے وہ اپنے گھرمیں پہنے۔ مدھیہ پردیش کے وزیرتعلیم کا مزید کہنا تھا کہ حجاب پرپابندی کی پالیسی لانے پرغورکیا جارہا ہے۔
کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پرپابندی عائد کردی گئی ہے جس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
نئی دہلی: حجاب پرپابندی کیخلاف احتجاج کودبانے کے لئے کرناٹک میں تعلیمی ادارے3 روز کے لئے بند کردئیے گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک کے وزیراعلی نے بیان میں کہا کہ اسکول اورکالجزبندکرنےکافیصلہ امن وامان بحال رکھنے کے لئے کیا گیا ہے۔
کرناٹک کے کالجز میں باحجاب طالبات کے کلاسز لینے پرپابندی عائد کی گئی ہے۔ پابندی کیخلاف گزشتہ ایک مہینے سے احتجاج کیا جارہا ہے۔حجاب پرپابندی کیخلاف 5 طالبات نے کرناٹک ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی ہے۔
انتہاپسندحکام کا کہنا ہے کہ طالبات کواس وقت تک کلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ملےگی جب تک وہ حجاب اتارکرکالج نہیں آئیں گی۔
گوگل کروم نے8 سال بعد لوگو تبدیل کردیا۔تبدیل کیا گیا لوگو پہلی یا دوسری نظر میں ایسا ممکن نہیں کیونکہ دونوں ہی لگ بھگ ایک جیسے ہیں۔
گوگل کروم کا لوگو تبدیل کردیا گیا ہے جو فی الحال براؤزر کے ڈویلپر ورژن کا حصہ بنا ہے اور بہت جلد یہ تمام ڈیوائسز پر نظر آئے گا۔
گوگل نے آخری بار 2014 میں گوگل کروم کے لوگو کو تبدیل کیا تھا اور اب 8 سال بعد ایسا کیا جارہا ہے جو بہت زیادہ مختلف نہیں۔
یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ کروم کا لوگو بہت زیادہ جانا پہچانا ہے اور گوگل ممکنہ طور پر اسی وجہ سے اسے مکمل بدل کر لوگوں کو پریشان کرنا نہیں چاہتا تھا۔ اسی وجہ سے نئے لوگو کو دیکھ کر چند افراد کو ہی حیرت ہوگی اور وہ سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ کچھ تو مختلف ہے۔
اس نئے آئیکون کو پہلے سے زیادہ زیادہ بنایا گیا ہے اور سائے کو ہٹا دیا گیا ہے جبکہ رنگ پہلے سے زیادہ شوخ ہیں۔
رنگوں کا تناسب بھی اب پہلے سے مختلف ہے، نیلے رنگ کی بال کو بڑا بنایا گیا ہے جبکہ رنگوں کی پوزیشن بھی اب پہلے سے کچھ مختلف ہے۔
مجموعی طور پر یہ ایسی تبدیلی ہے جس کا علم بیشتر افراد کو نہیں ہوگا۔
کمپنی کی جانب سے مستقبل قریب میں تمام پلیٹ فارمز کے لیے اس نئے لوگو کو متعارف کرایا جائے گا۔
کراچی: ملک بھرکی سر کاری جامعات کے اساتذہ کی تنظیم فپواسا سندھ چیپٹر نےکل یوم سیاہ اور تمام یونیورسٹیز میں جمعرات کو کلاسز کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
سر کاری جامعات کے اساتذہ نمائندوں کی تنظیم فپواسا سندھ چیپٹر نے سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو کی جانب سے جامعہ کراچی میں سلیکشن بورڈ ملتوی کرانے کے عمل کو مسترد کرتے ہوئے انہیں فوری ہٹانے اور ساتھ ہی اس حوالے سے جاری خط واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اگر مطالبات فوری تسلیم نہ کیے گئے تو کل سندھ کی تمام جامعات میں یوم سیاہ منایا جائے گا اورجمعرات کو اکیڈمک سرگرمیوں کا مکمل بائیکاٹ کردیا جائے گا جبکہ اسی دن آئندہ کا لائحہ عمل جاری ہوگا۔
اس کا اعلان فپواسا سندھ چیپٹر کے صدر ڈاکٹر نیک محمد اور شاہ علی القدر سمیت دیگر رہنمائوں نے جامعہ کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
رہنماؤں نے کہا کہ سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے لکھا گیا خط جامعہ کراچی سمیت دیگر جامعات کی خود مختاری پر کاری ضرب ہے اس سے سندھ میں اعلی تعلیم کا حرج ہوگا اساتذہ نے کہا کہ کوئی جامعات کسی صورت سیکریٹری یاسندھ حکومت سے سلیکشن بورڈ کی اجازت نہیں لے گی۔
شاہ علی القدر نے کہا کہ جامعات ایکٹ کے تحت چلائی جاتی ہیں سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ اسمبلی اور اس کے نمائندوں کی توہین کی ہے سندھ گورنمنٹ کو سیکریٹری سے باز پرس کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی اساتذہ کی بھرتیوں کے لیے جو اشتہار دیتی ہے اس کے لئے ہزاروں درخواستیں پورے ملک سے موصول ہوتی ہیں یہ کہنا غلط ہے کہ یہاں اوپن کمپیٹیشن نہیں ہوتا۔رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں سندھ یونیورسٹی میں محکمہ اینٹی کرپشن کی مداخلت کی بھی مذمت کی۔
اساتذہ رہنماؤں نے کہا کہ نواب شاہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ایک استاد کا زبردستی تبادلہ کرکے ان کی ایک سال سے تنخواہ بھی روکی ہوئی ہے۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ این ای ڈی یونیورسٹی میں روٹیشن پالیسی پر عمل کیا جائے اور مدت مکمل کرنے والے چیئرمینز کو ہٹایا جائے۔
مانیٹرنگ ڈیسک : پیغام رسانی کی مقبول ایپلی کیشن واٹس ایپ نےڈیسک ٹاپ صارفین کے لیے وائس میسجز کے فیچرمیں تبدیلی کردی ہے۔
اس فیچر کی خاصیت یہ ہے کہ جب آپ چیٹ سوئچ کریں گے تو آڈیو پیغام رکے گا نہیں بلکہ جاری رہے گا۔
واٹس ایپ بیٹا انفو کی رپورٹ کے مطابق اب ڈیسک ٹاپ بیٹا کے صارفین کے لیے گلوبل آڈیو پلیئز کا فیچر متعارف کروایا گیا ہے جس کے تحت آپ کسی بھی ایک چیٹ کا آڈیو میسج سننے کے ساتھ دوسری چیٹ پر جاسکتے ہیں۔
یہ فیچر پہلے اینڈرائیڈ کے بیٹا صارفین کے لیے متعارف کروایا گیا تھا جس سے اب ڈیسک ٹاپ استعمال کرنے والے افراد بھی مستفید ہوسکیں گے۔
اس سے قبل واٹس ایپ نے ڈیسک ٹاپ صارفین کے لیے وائس میسج کے فیچر میں تبدیلی کی تھی جس کے مطابق اب اگر آپ واٹس ایپ ویب سے کسی کو وائس نوٹ بھیجیں گے تو اسے درمیان میں پاز یعنی روک سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئندہ ہفتوں میں ایپلی کیشن میں نت نئی تبدیلیاں متوقع ہیں جو صارفین کے لیے آسانی پیدا کریں گی۔
کراچی : جامعہ کراچی نےبی کام پرائیوٹ کے امتحانی فارم جمع کرانےکی تاریخ میں توسیع کردی۔
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی کام پرائیوٹ سال اول(فیل ہونے والے) اور بی کام سال دوئم کے طلبہ اپنے امتحانی فارم 6500 روپے فیس کے ساتھ جبکہ بی کام باہم کے امتحانی فارم 10500 روپے فیس کے ساتھ25 فروری 2022 ء تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2015 ء یا اس سے قبل کی رجسٹریشن کے حامل طلبہ 3000 روپے اضافی فیس کے ساتھ امتحانی فارم جمع کراسکتے ہیں۔
کراچی: آرمڈ فورسز پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ راولپنڈی کےبتیس افراد پرمشتمل وفدنےجناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے شعبہ ریڈییشن اونکولجی کا دورہ کیا۔
جس کا مقصد سائیبرنائف اینڈ ٹوموتھراپی ٹیکنالوجی کا تعارف تھا۔جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول نے اس موقع پر کہا کہ یہ پروجیکٹ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا پروجیکٹ ہے جو دنیا بھر سے مریضوں کے لیے بلا امتیاز مفت میسر ہے۔
اس وفد کی سربراہی میجر جنرل ظہیر اخترنے کی،جن کے ہمراہ کمانڈنٹ اے ایف۔پی۔جی۔ایم آئ۔ برگیڈیئر محمد زمان۔ سیسمٹر ایس ڈی۔کرنل سعد اللہ عباسی، او آئی سی ٹریننگ لیفٹیننٹ کرنل عرفان، جی ون ٹریننگ اور دیگر 27 پوسٹ گریجویٹ ایم ایس سی ھیلتھ کیر طلباء اور ایڈمن اسٹاف بھی شامل تھے۔
میجر جنرل ظہیر اخترنے پروفیسر شاہد رسول اور پروفیسر طارق محمود کا انکے لیے وقت دینے شکریہ ادا کیا۔شعبہ ریڈیولجی کے سربراہ پروفیسر طارق محمود نے بتایا کہ جے پی ایم سی نے اپنے پہلے سائبر نائف یونٹ کا افتتاح سن 2012 میں کیا تھا جبکہ دوسرے یونٹ کا قیام 2018 میں عمل میں آیا۔ پاکستان بھر میں ریڈییشن ٹریٹمنٹ کے لحاظ سے یہ اپنی نوعیت کے بہترین یونٹ ہیں۔ڈین آف میڈیسن پروفیسر مسرور احمد، ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد سلیمان اور ڈاکٹر یحییٰ تنیو، ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر نوشین اور ڈاکٹر کوثر نے بھی وفد سے خطاب کیا۔
لاہور : چوبیس برسوں کے بعد دورہ پاکستان کےلئےآسٹریلیاکی فل اسٹرنتھ 18 رکنی ٹیسٹ ٹیم کااعلان کردیا گیا ہے ۔
کرکٹ آسٹریلیا نے پاکستان میں کرکٹ سیریز کے حوالے سے انتظامات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے فل اسٹرنتھ ٹیسٹ ٹیم کا اعلان کیا ہےآسٹریلوی ٹیم کی قیادت پیٹ کمنز کریں گے جب کہ اسٹیو اسمتھ نائب کپتان ہوں گے ۔
آسٹریلیو کرکٹ بورڈ کے مطابق کوئی کھلاڑی سیریز سے دستبردار نہیں ہوا، وہی کھلاڑی پاکستان آ رہے ہیں جنہوں نے حال ہی میں ایشیز سیریز میں حصہ لیا۔
اس کے علاوہ اسکاٹ بولینڈ ،آشٹن اگر ،جوش ہیزل ووڈ ، ایلیکس کیری ،کیمرون گرین، مارکوس ہیرس ،ٹریوس ہیڈ ،جوش انگلس ،عثمان خواجہ ،مارنوس لابو شین ،نیتھن لیوئن ،میچل مارش ،مائیکل نیصر ،میچل اسٹارک ،میچل سویپسن اور ڈیوڈ وارنر ٹیم کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ 4 مارچ سے راولپنڈی میں کھیلا جائے گا تاہم وائٹ بال کرکٹ سیریز میں شامل تین ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کے لیے ٹیم کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
کراچی: کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی بارش تو کہیں بوندا باندی کاسلسلہ جاری ہے۔
کراچی میں بعض مقامات پر بوندا باندی اور ہلکی بارش ہوئی جس کے بعد شارع فیصل پر پھسلن سے کئی موٹر سائیکل سوار گر کر زخمی ہوگئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں مشرق سے ہلکی ہوائیں چل رہی ہیں جب کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مطلع کبھی مکمل اور کبھی جزوی ابرآلود رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہےکہ 24 گھنٹوں کے دوران کم سے کم درجہ حرارت 17.5ڈگری سینٹی گریڈریکارڈکیا اور آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کم سےکم درجہ حرارت 15 سے 16 ڈگری رہ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں کہیں کہیں ہلکی دھند ہے اور حدنگاہ 2کلو میٹر ہے جب کہ ہوا میں نمی کا تناسب 95 فیصد ہے ۔