Wednesday, 06 November 2024

کراچی: سندھ بھرمیں تعلیمی ادارے بند نہ کرنےکافیصلہ کیا ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے بھرمیں اسکول کھلے رہیں گے اور تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں گی، عوامی مقامات پر ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے، جو سرکاری افسر ماسک نہیں پہنے گا اسکو جرمانہ کیا جائے گا، جرمانے میں ایک دن کی تنخواہ کی کٹوتی کرنے کی تجویز ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق تمام شادی ہالز، مارکیٹس، عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے، شادی کی تقریبات میں کھانا باکس میں دینے کی ہدایت کی گئی ہے، مارکیٹس میں صرف ویکسینیٹڈ افراد کے داخلے کی اجازت ہوگی، انتظامیہ کو ویکسینیشن کارڈ کا رکارڈ چیک کرنا لازمی ہوگا، تمام سرکاری و نجی اسپتالوں کا سروے کیا جائے گا، جس میں اسپتالوں کی گنجائش کا جائزہ لیا جائے گا، اسپتالوں میں کتنی گنجائش ہے اور مزید کتنی ضرورت ہے بتایا جائے۔

ترجمان کے مطابق حکومت کی ویکسینیشن مہم پورے صوبے میں تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیا گیا، کورونا کیسز میں اضافہ احتیاتی تدابیر نہ اپنانے کا نتیجہ ہے، عوام تعاون کریں گے تو اس جاری کورونا لہر پر بھی کنٹرول ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا کی بلند ترین شرح کراچی میں ریکارڈ ہوئی ہے۔ 24 گھنٹے میں کراچی میں کورونا کی شرح 35.30 فیصد ریکارڈ ہوئی۔

بہاولپور: تیز رفتار ٹرالر نےبچوں کو اسکول لےجانےوالےرکشہ کوروند ڈالا

ذرائع کے مطابق بہاولپور کے علاقے مسافر خانہ کے قریب تیز رفتار ٹرالر اسکول کے بچوں کے رکشہ سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں رکشے میں سوار 4 بچے جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی رضارکاروں اور پولیس کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں، اور لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکول کے بچے رکشہ پر پڑھنے جا رہے تھے کہ راستے میں حادثے کا شکار ہو گئے، بچوں کی شناخت کی جارہی ہے، اور اسکول میں اطلاع دے دی گئی ہے تاکہ جاں بحق اور زخمی ہونے والے طلبا کے والدین اسپتال سے اپنے پیاروں کی لاشیں لے جائیں۔

اسلام آباد: این سی او سی نے صوبائی وزرائے تعلیم کااجلاس 17 جنوری کو طلب کرلیا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں بیماری کے ٹرینڈز کا جائزہ لیا گیا، جس میں کورونا کی بڑھتی صورتحال اور اضافے کی صورت میں مجوزہ بندشوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جب کہ صوبوں خصوصا سندھ کے ساتھ بڑھتی وباء کے کنٹرول کے لیے رابطے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور موجودہ این پی آئیز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

این سی او سی کی جانب سے دوران پرواز کھانے کی تقسیم پر بھی پابندی عائد کردی گئی، سول ایوی ایشن کو دوران پرواز ماسک کا استعمال اور دیگر این پی آئیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی، جبکہ 17 جنوری سے پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی سنیکس اور کھانا تقسیم کرنے پر پابندی ہوگی، این سی او سی کی جانب سے تمام صوبوں کو ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے سخت اقدامات کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

این سی اوسی کے مطابق اجلاس میں کی جانب سے تعلیمی اداروں، عوامی اجتماعات اور شادی ہالز میں این پی آئیز کے حوالے سے 17 جنوری کو خصوصی اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں صوبائی وزرائے تعلیم و صحت شرکت کریں گے۔

کراچی: جامعہ کراچی کے کلیہ معارف اسلامیہ ( فیکلٹی آف اسلامک اسٹیڈیز) کےلئے پروفیسر زاہد علی زاہدی کو تین سال کےلئے ڈین مقرر کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بھیجی گئی سمری میں ڈین کے لیے تین نام بھیجے گئے تھے جن میں موجود ڈین ڈاکٹر شہناز غازی، پروفیسر ڈاکٹر زاہد علی زاہدی اور ڈاکٹر عبید احمد خان کے نام شامل تھے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی گئی سمری میں کہا گیا ہے کہ پروفیسر شہناز غازی بطور ڈین اپنی تین سالہ مدت گزشتہ ماہ پوری کرچکی ہیں اور اس کے بعد سینارٹی میں ڈاکٹر زاہد علی زاہدی کا نمبر ہے لہٰذا ڈاکٹر زاہدی کو تین برس کے لیے کلیہ معارف اسلامیہ کا ڈین مقرر کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سینارٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر زاہد علی زاہدی کو تین برس کے لیے کلیہ معارف اسلامیہ کا ڈین مقرر کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

لاہور: پی ایس ایل سیزن 7 میں شمولیت کرنے والے کرکٹرز پر کڑی پابندی ہوگی۔

پی ایس ایل سیزن 7 تیاریاں جہاں عروج پر ہیں وہیں تمام کرکٹرز کوکڑی پابندیوں کی زد میں رہنا پڑے گا ایونٹ کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اسکے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے سخت ترین بائیو ببل پلان تشکیل دیا ہےجسکےبعدبائیو ببل کے اندر ہر ٹیم کا اپنا ببل ہوگا جس میں دوسرا کوئی داخل نہیں ہو سکے گا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے کھلاڑیوں کی موومنٹ انتہائی محدود رکھی جائے گی ، کسی کو دوسرے اسکواڈ کے رکن سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔۔آرمی میڈیکل کور سے تعلق رکھنے والے بائیو ببل انٹیگریٹی منیجر معاملات کی نگرانی کریں گےاسکواڈز کیلیے الگ لفٹ، ڈائننگ ایریاز ہوں گے روزانہ اسکواڈز کے ریپیڈ انٹیجن جبکہ ہر 2،3 روز میں پی سی آر ٹیسٹ لیے جائیں گے۔گزشتہ برس تک صرف ناشتہ پی سی بی کی جانب سے ہوتا ہے باقی دو وقت وہ ڈیلی الاؤنس میں سے رقم خرچ کر کے کھانا کھاتے تھے،ہوٹل کا اسٹاف بھی ببل میں ہی رہے گا۔کھلاڑی باہر سے کھانا نہیں منگوا سکیں گےاور اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی ۔

جب تک 2 ٹیمیں ایک ساتھ وائرس کی زد میں نہیں آئیں ٹورنامنٹ جاری رہے گا، جب مجبوراً روکنا پڑا تو7 دن کے وقفے سے میچز دوبارہ شروع ہوں گے، ایک دن میں 2 مقابلے کرائے جائیں گے، کم پڑے تو ریزرو پول سے لیے جا سکیں گے۔

 

اسلام آباد: ملک بھر کے 140 جعلی اور غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں کی ایک فہرست جاری کردی گئی ہے ۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں یونیورسٹیز، کالجز اور پروفیشنل ادارے شامل ہیں۔ ایچ ای سی کی اس دو نمبر تعلیمی اداروں کی فہرست میں پنجاب سر فہرست ہے جس کے 96تعلیمی ادارے، سندھ کی35، خیبر پختونوں کے 11، آزاد کشمیر کے تین اور وفاقی حکومت کے دو تعلیمی اداروں کے نام شامل ہیں۔

پنجاب کے غیر منظور شدہ اداروں کی اس فہرست میں جنوبی پنجاب کے 28 اداروں کے نام شامل ہیں جن میں ملتان کے آٹھ تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں۔ ان اداروں میں کامز ٹیک لاء کالج، کامزٹیک ڈگری کالج، پاکستان مشن لاء کالج، نیشنل کالج، ملتان انسٹیٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز اور سینٹرل کالج شامل ہیں۔

ایسے ادارے بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان، لیہ، ساہیوال، خانیوال، میاں چنوں اور مظفر گڑھ میں بھی پائے گئے ہیں۔

اسلام آباد: ملک بھرمیں کوروناکےبڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظربین الصوبائی وزرائےتعلیم کاآج ہونے والا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کا انعقاد آج 11 بجے ہونا تھا، جس میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں تعلیمی اداروں کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع تھے، تاہم بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا آج ہونے والا اجلاس اگلے ہفتےتک ملتوی کردیا گیا ہے

 

اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے انڈرگریجویٹ پالیسی پر نکالے گئے خط کو واپس لے لیاہے۔

اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے انڈرگریجویٹ پالیسی پررواں سال 2022میں اطلاق کے سلسلے میں بغیر منظوری کے نکالے گئے خط پر سخت نوٹس لیتے ہوئے اسے واپس لے لیاہے اوراس سے دستبرداری کاایک علیحدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

دستبرداری کا نوٹیفیکیشن ایچ ای سی کی پروجیکٹ کوآرڈینیٹر برائے ایچ ای ڈی پی مریم ریاض کی جانب سے جاری کیاگیاہے جس کے بعد انڈرگریجویٹ پالیسی سال 2020کارواں سال اطلاق بھی اب کٹھائی میں پڑگیاہے اورکہاجارہاہے کہ ایچ ای سی پالیسی کے سلسلے میں وائس چانسلرزکے تحفظات دورکیے بغیراس پر اطلاق نہیں کرپائے گی۔

واضح رہے کہ ایچ ای سی کے پروگرام اسپیشلٹ برائے اکیڈمک اورانڈرگریجویٹ پالیسی کے خالق ذوالفقار گیلانی نے کچھ روز قبل29دسمبر2021کوملک بھرکے تمام وائس چانسلرز/ڈائریکٹر/ریکٹرزکوایک سرکلرجاری کیاتھاجس میں تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کواس بات کاپابند کیاگیاتھا کہ انڈرگریجویٹ پالیسی 2020پراطلاق کے سلسلے میں جولائی 2022تک کی گئی توسیع آخری اورحتمی ہے لہذاتمام اعلیٰ تعلیمی ادارے اپنی سینڈیکیٹ،بورڈآف گورنراورسینیٹ سے 31مارچ تک اس کی حتمی منظوری لے کران کے دفترکوآگاہ کردیں جبکہ اس پالیسی پر اطلاق کے سلسلے میں جامعات میں دفاترکے قیام کاسلسلہ بھی شروع کریں۔

ذوالفقار گیلانی کے اس سرکلر کے بعد تمام جامعات کے وائس چانسلرزمیں بے چینی پھیل گئی تھی، پالیسی پر سب سے زیادہ اعتراضات انٹرن شپ پروگرام کے حوالے سے آئے تھے جسے پالیسی میں لازمی قراردیاگیاتھا جس کے بعد ایچ ای سی کی ایگزیکیٹیووڈائریکٹرشائستہ سہیل نے وائس چانسلرز فورم کواس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ یہ پالیسی کمیشن میں ایک بارپھرپیش کی جائے گی اوروہاں پالیسی کے حوالے سے تمام وائس چانسلرزکے تحفظات کمیشن کے سامنے رکھے جائیں گے جس کے بعد ہی اس پر عملدرآمد ہوگا۔

ایچ ای سی کی پروگرام اسپیشلسٹ کی جانب سے اس خط کے بعد جب وائس چانسلرزکی جانب سے ایچ ای سی سے اس سلسلے میں رابطہ کیاگیاتومعلوم ہواکہ یہ خط ایچ ای سی کے اعلیٰ حکام کی منظوری کے بغیرہی نکال دیاگیاہے جس کے بعد اب حال ہی میں پروجیکٹ ڈائریکٹر ایچ ای سی مریم ریاض کی جانب سے ایک علیحدہ نوٹیفیکیشن جاری کیاگیاہے جس میں باقاعدہ طورپراس بات کوتسلیم کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ یہ خط ایچ ای سی کوعلم میں لائے بغیرجاری کیاگیاہے لہذااسے واپس لیاجاتاہے۔


کراچی: ملک بھرمیں سری کی نئی لہر آنےکاخدشہ،ٹھنڈی ہواؤں کا سلسلہ آج پاکستان میں داخل ہوگا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ٹھنڈی ہواؤں کا سلسلہ آج سے پاکستان میں داخل ہوگا جس سے لاہورسمیت پنجاب بھر میں دھندکی شدت میں کمی ہوگی البتہ بارش کاکوئی امکان نہیں ہے۔

ادھر پنجاب اورخیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں دھندکے باعث موٹروے ایم ون،ایم ٹو،ایم تھری،ایم فور اور فائیو کئی مقامات پربند ہوگئی جب کہ لاہورایئرپورٹ پرپروازوں کاشیڈول بھی متاثر ہے۔

لاہور وگردونواح میں دھندکے باعث علامہ اقبال انٹرنیشل ایئرپورٹ پرفلائٹ آپریشن متاثرہے۔

دھند کے باعث6پروازیں تاخیرکا شکارجبکہ دومنسوخ کردی گئیں۔رحیم یار خان،میاں چنوں، پاکپتن، گوجرہ، جھنگ اورگردونواح میں حد نگاہ انتہائی کم رہ گئی۔

 

جامعہ این ای ڈی کے تحت سینٹ ہال میں مختصر سی نشست میں پروفیسرز اورایسوسی ایٹ پروفیسرز کی تقرری کے خط جاری کردیئے گئے۔

اس پرمسرت موقعے پر 22پروفیسرزسمیت27 ایسوسی ایٹ پروفیسرز میں خط تقسیم کیے گئے، جن میں شعبہ کیمیکل انجینئرنگ کے ڈاکٹر فیضان رضا،ڈاکٹر علی عمار تقوی،ڈاکٹر فہیم الدین،شعبہ انوائرمنٹل انجینئرنگ کے ڈاکٹر عبدالغفار، ڈاکٹر محمد واصف، ڈاکٹر انیس فاطمہ، شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے ڈاکٹر محمد عذیر، ڈاکٹر عثمان علاؤالدین، شعبہ ٹیکسٹائل انجینئرنگ کی سائرہ عقیل، شہنیلہ نقوی، قرۃا لعین محتشم، شعبہ الیکٹرونکس انجینئرنگ کی سعدیہ منزہ فراز،ڈاکٹر ہاشم رضا، شعبہ کمپیوٹر سسٹم انجینئرنگ کے ڈاکٹر اسد عارفین، ڈاکٹر ماجدہ کاظمی، شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ کے ڈاکٹر ریاض الدین،بائیو میڈیکل کے ڈاکٹر محمد ابوالحسن، شعبہ آرکیٹکچر کی ڈاکٹر سنیلہ احمد، ڈاکٹر سعید الدین احمد، شعبہ سول انجینئرنگ کی ڈاکٹر فرناز بتول،ڈاکٹر شمس الدین، شعبہ اربن اینڈ انفرااسٹکچر انجینئرنگ کے ڈاکٹرافضال احمد، شعبہ ہیومنٹیس کے ڈاکٹر محمد فرید اور ڈاکٹر عمرانہ بیگ شامل تھے۔

تمام پروفیسرز اورایسوسی ایٹ پروفیسرز نے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کے ہاتھوں خط وصول کیے۔اس موقع پرپروائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، رجسٹرار سید غضنفر حسین، ڈپٹی رجسٹرار خالد مخدوم ہاشمی،ڈی آر ای ون علی محمد میمن بھی موجود تھے۔

یاد رہے کہ جامعہ این ای ڈی کے ایک199 سنڈیکیٹ اجلاس میں سلیکشن بورڈ کے ذریعے 22پروفیسرزاور 27ایسوسی ایٹس کے تقرر کے لیے سفارشات کی منظوری دی گئی تھی.