Friday, 15 November 2024

کراچی: تعلیمی اداروں کے کُھولنے کاوسرامرحلہ موخر کرنے کی اصل وجہ سامنے آگئی، چھٹی سے آٹھویں جماعت کی سندھ ٹیکسٹ بورڈ کی کتابیں وقت پر چھپ نہ سکی، جس کے بعدکراچی کی سب سے بڑی کتابوں کی کھیپ اردو بازار میں مختلف مضامین کی کتابیں نایاب ہوگئیں۔

کتابیں کی کمی کے باعث والدین وبچوں کوشدید مشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے

جبکہ دوسری جانب وزیر تعلیم سعید غنی نے سیکرٹری تعلیم کی نوکری بچاتے ہوئے تعلیمی اداروں کُھولنے کادوسرےمرحلہ موخر کرنے کی وجہ کورونا کیسز کی تشخیص اوراسکول انتظامیہ کی ایس او پیز عمل درآمد نہ کرنا بتایا ۔

اس حوالے سے کتب فروشوں کا کہنا ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بورڈ کی طرف سے کتابیں وقت پر نہ پہنچ سکیں جس کی وجہ سے والدین نئے ایڈیشن کے بجائے پرانے ایڈیشن خریدنے پر مجبور ہیں جس کے بعد اب پرانے ایڈیشن بھی ختم ہوچکے ہیں۔

واضح رہےقائم مقام سیکرٹری تعلیم احمد بخش ناریجو چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بورڈ کے عہدے پر فائض ہیں جبکہ انکے پاس سیکرٹری تعلیم کااضافی چارج ہے۔

 

کراچی: دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے گزشتہ روز جامعہ کی ترقی اور کارکردگی کے حوالے سے اس کے اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس منعقد کیا گیا۔

اجلاس میں بطورمہمان خصوصی صوبائی مشیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے شرکت کی جبکہ سینیٹر تاج حیدر ، رکن اسمبلی خورشید جونیجو ، مختار احمد شیخ،ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو ، رجسٹرار سید آصف علی شاہ ، پی ایچ ڈی فیکلٹی ارکان، بعض طلباء اور ان کے والدین، ملازمین اور دیگر افراد نے شرکت کی ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ قوم کے محسن تعلیم کوفروغ دینے میں مدد کرتے ہیں اور دائود انجینئرنگ یونیورسٹی بھی قوم کے محسنوں کاتحفہ ہے، ساٹھ کی دہائی میں اس کالج کا تحفہ دیا گیا آج یہاں سے طلبہ پی ایچ ڈی کررہے ہیں ، ماضی میں دائود کالج کانام اچھا نہیں سمجھاجاتا تھا اور تعلیمی ماحول بہترنہیں تھاتاہم اب داؤد یونیورسٹی کی ترقی میرے لئے حیران کن ہے

سینیٹر تاج حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہے کہ یہ یونیورسٹی ترقی کر رہی ہے ، سندھ حکومت اس یونیورسٹی کو سپورٹ کرتی رہے گی ۔
رکن اسمبلی خورشید جونیجو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ داؤد کالج ماضی میں بہترین شہرت کا حامل ادارہ رہا ہے جس کے انجینئرز نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا تاہم عدم توجہی کے باعث یہاں کے حالت خراب ہوئے لیکن ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے بانی وائس چانسلر کی حیثیت سے اس ٹھیک کرنے کا چیلنج قبول کیا اور اب یہ ادارہ ترقی کی منزلوں کو طے کررہا ہے ،

اس موقع پر معزز مہمانوں نے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی میں نصب پاکستان کے پہلے آئل اینڈ گیس سیمولیٹر کا معائنہ کیا اور اس کی آپریشنز کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔ اجلاس کےاختتام پر معزز مہمانوں کو وائس چانسلر کی جانب سے داؤد یونیوسٹی کی خصوصی شیلڈز پیش کی گئیں۔

کراچی ـ: سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی شعبہ ریاضی نے آزربائیجان کی باکو (Baku) انجینئرنگ یونیورسٹی کے شعبہ ریاضی کے تعاون سے فرنٹیئرز اِن میتھمیٹکس Frontiers in Mathematics کے موضوع پر ایک ای سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔جس میں ریاضی کے مختلف موضوعات پرکی گئی تحقیقی سرگرمیوں اور کاوشوں کو اجاگر کیا گیا
 
خیرمقدمی کلمات اداکرتے ہوئے باکو انجینئرنگ یونیورسٹی، آزربائیجان کے وائس ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر حمزہ گھا اوروجوف نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے سب سے پہلے آزربائیجان کی خودمختار حیثیت کو تسلیم کیا ۔ کاراباخ Karabakh تنازعے پر حکومتِ پاکستان کے موقف نے آزربائیجان کی قوم کے دل جیت لیے ۔انہوں نے سائنس او رریسرچ کے میدان میں دونوں جامعات کے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آزربائیجان کی ریاستوں کو بین الاقوامی سطح پراپنے ثقافتی، معاشی اور دوطرفہ دلچسپی کے امور کے فروغ دینے کے لیے تعاون کے دائرہ کو وسعت دینی چاہءئے ۔
 
سیمینار کے کامیاب انعقاد پرآرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان، ریسرچ اسکالرز و دیگر متعلقہ شخصیات اور اداروں کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہامعیاری تعلیم دینے کے حوالے سے سرسید یونیورسٹی ایک ممتاز مقام رکھتی ہے اور انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے طور پر پاکستان میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے ۔ ہم اکیڈمیا اور صنعت کے مابین اشتراک اور پارٹنرشپ کے ذریعے قومی، سماجی اور معاشی ترقی و بہتری کے لیے کوششیں کر رہے ہیں ۔
 
سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ کورونا کے بعد کی صورتحال نے مختلف عالمی جامعات کے ساتھ تعاون اور اشتراک کی ضرورت کو بڑھا دیا ہے تاکہ کرونا کے دوران پیدا ہونے والے مسائل کا حل نکالا جاسکے ۔
 
انہوں نےمزیدکہا دونوں جامعات کا مشترکہ ایجنڈا یہی ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے ذریعے ایسی شخصیات کی تشکیل کو یقینی بنایا جا سکے جو مختلف میدانوں میں دنیا کی رہنمائی کر سکیں ۔ ۔بعد ازاں آزربائیجان کی باکو انجینئرنگ یونیورسٹی کے شعبہ ریاضی کے پروفیسر ڈاکٹر Rakib Efendiev اور سرسید یونیورسٹی کے شعبہ ریاضی کے پروفیسر ڈاکٹر راشد کمال انصاری نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کئے
 

کراچی: جامعہ کراچی سے الحاق شدہ کمپیوٹرسائنس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اچانک سیمسٹرامتحانات کی تاریخ کااعلان کردیا جس کے بعد طلبا میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔

زرائع کے مطابق سند ھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (ٹا ئم اسکیل) جامعہ کراچی کی سینٹ کے ممبران پروفیسر محمد ظفر یار خا ن، پروفیسر عمران خا ن ، پرو فیسر جہا ں آ را، پرو فیسر سید کرار رضا کا ظمی ،پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب ، پروفیسرعبد الرشید، پروفیسر شہزاد مسلم خا ن،پروفیسر عامر سیال اور دیگرسینٹرز نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی جا نب سے الحاق شدہ کا لجزکے طلباءسے مسلسل امتیازی سلوک روارکھا جا رہا ہے۔

عا لمی وبا ءکووڈ 19 کے تنا ظر میں کا لجز کے اسا تذہ کو کسی قسم کا ترمیم شدہ نصاب مہیاہی نہیں کیا گیا۔اسی طرح عا لمی وبا ءکی وجہ سے 2020سیشن کے ڈگری کلاس کے طلبا ءکے داخلوں کا عمل نا مکمل رہا تھا اس عمل کوبحال کیا جا ئے اور فوری طور پرداخلے اور انرولمنٹ کے لیے نئی تاریخوں کااعلان کیا جائے۔2020سیشن کے دورانیے میں کمی ہو چکی ہے اس لیے ڈگری کلاس کے طلباءکے نصاب کو اسی تناظر میں کم کیا جا ئے ۔

عالمی وبا ءکووڈ 19 کی وجہ سے ڈگری کلاس (خاص کر فا ئنل ایئر)کے طلبا ءکے امتحانات کا نامکمل عمل فوری مکمل کیا جائے اور ان کے نتائج کا فوری اعلان کیا جائے تا کہ وہ یونیورسٹیزمیں آنے والے پوسٹ گریجویٹ کے داخلوں کے لیے اہل ہو سکیں ۔کووڈ 19 کی وجہ سے ڈگری کلاس (خاص طور پر بی کام پرائیویٹ)کے طلبا ءکے امتحانات نہیں ہو سکے ۔وفاقی حکومت کی پا لیسی کے مطا بق جس طر ح حکومت سندھ کے یو نیورسٹیز اینڈ بورڈزڈیپا رٹمنٹ نے بورڈز کے تمام طلبا ءکو ان کے پچھلے نتائج کی بنیا دپرپروموٹ کر نے کے لیے ایک جامع پا لیسی واضع کی ہے اسی طرح جا معہ کراچی بھی فوری طور پر پا لیسی مرتب کرے تا کہ طلباءکا تعلیمی سال بچایاجاسکے۔ہم جامعہ کراچی کے وائس چانسلرسے مطالبہ کرتے ہیں کہ الحا ق شدہ کا جز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا ئے ان سے سو تیلے بچوں والا سلوک ختم کیاجا ئے۔

لاہور: پنجاب انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن نے پنجاب بھرکےمیٹرک کےسالانہ امتحانات برائے 2019-20 کےنتائج کااعلان کردیا.

,پنجاب بورڈ نے لاہور, ملتان,  بہاولپور,راولپنڈی کے تمام طلباوطالبات کے نتائج کااعلان حکومت کی جانب سےطےشدہ پروموٹیڈ پالیسی   کے تحت تمام امیدواروں کو 3%اضافی نمبر دےکرپاس کیا گیایے. 

تمام طلباوطالبات اپنے نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.biseklahore.com  پردیکھ سکتے ہیں 

لاہور: عالمی وباکورونا کےباعث تعلیمی ادارے بند ہونے سے بچوں کاتعلیمی نقصان کو جانچنے کےلئے کمیٹیاں بنادی گئیں ہیں.  یہ کمیٹیاں پنجاب امتحانی کمیشن کی جانب سے بنائی گئیں جو تعلیمی نقصان کو اندازہ لگائیں گی. 

تمام اضلاع میں یہ کمیٹیاں ٹیسٹ منعقدکرائیں گی.کمیٹیاں انگریزی,اردو. حساب اور سائنس مضامین کا ٹیسٹ لیں گی  یہ ٹیسٹ پہلی سےآٹھویں جماعت تک کے بچوں کے ہونگے.اور ان ٹیسٹ کے نتائج کی بنیادپرہی سالانہ امتحانات کی تیاری کرائی جائےگی 

یادرہےگزشتہ 6ماہ سےعالمی وبا کورونا کی وجہ سے ملک بھرکےتعلیمی ادارے بند ہیں. 

کراچی: جامعہ کراچی نےبی اے (پاس)سوشل ورک،لائبریری سائنس اور جغرافیہ کے پریکٹیکل امتحانات کا شیڈول جاری کردیا۔
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفرحسین کے مطابق بی اے (پاس) سوشل ورک،لائبریری سائنس اور جغرافیہ کے سالانہ پریکٹیکل امتحانات برائے 2019 ء کاشیڈول جاری کردیا گیا ہے۔

شیڈول کے مطابق بی اے (پاس) سال اول سوشل ورک سالانہ امتحانات برائے 2019 ء کے پریکٹیکل امتحانات 28 ستمبرتا07 اکتوبر جبکہ بی اے (پاس) سال اول ودوئم لائبریری سائنس کے پریکٹیکل امتحانات 29 ستمبرتا08 اکتوبر 2020 ء اور بی اے (پاس) جغرافیہ سال اول کے پریکٹیکل کے امتحانات21 ستمبرتا13 اکتوبر2020 ء منعقد ہوں گے۔

امتحانی شیڈول متعلقہ کالجزکو ارسال کردیئے گئے ہیں، طلباوطالبات اپنے امتحانی شیڈول کے لئے متعلقہ کالجز سے رجوع کرسکتے ہیں۔

کراچی: جامعہ کراچی نے ایم ایس،ایم فل اور پی ایچ ڈی کے داخلہ فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی ۔

رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحیدکے مطابق ایم ایس،ایم فل،ایم ایس(سرجری)،ایم ڈی(میڈیسن) اور پی ایچ ڈی داخلے برائے سال 2020 ء کی داخلہ فیس جمع کرانے کی تاریخ میں 25 ستمبر2020 ء تک توسیع کردی گئی ہے۔

ایسے طلباوطالبات جن کے نام جاری کردہ داخلہ فہرست میں آچکے ہیں وہ اپنی داخلہ فیس 25 ستمبر2020 ء تک جمع کراسکتے ہیں۔

حیدرآباد: صوبائی وزیر تعلیم و محنت سعید غنی نےآج شہباز ہال حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیدرآباد کے دورے کا مقصد ضلع میں سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے حکومت سندھ کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد کا جائزہ لینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھولنے سے 15روز قبل ایس او پیز جاری کی گئی تھیں بدقسمتی سے کراچی میں چند سرکاری و نجی اسکولوں کی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور چند نجی اسکولوں نے تو چھوٹے بچوں کو بھی اسکول بلا لیا تھا اور اس خلاف ورزی پر گذشتہ روز چار اسکولوں کو سیل کیا گیاہے جبکہ آج بھی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کراچی کے چار مزید اسکولوں کو سیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حیدرآباد میں کورونا وائرس کے بعدپہلے مرحلے میں کھلنے والے اسکولوں میں صورتحال اطمینان بخش ہے تاہم والدین اور اسکول انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں کیونکہ کورونا وائرس میں کمی تو آئی ہے مگر وائرس اب تک مکمل طور پر ختم نہیں ہو سکا اور معلوم نہیں کہ یہ وائرس کب ختم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر وائرس نے دوبارہ خطرناک صورت اختیار کی تو تعلیمی ادارے اور زندگی کے دیگر شعبوں کو بھی بند کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ انسانی جانیں انمول ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آئندہ چند روز میں سندھ کے دیگر اضلاع کے دورے کر کے ایس او پیز کا جائزہ لیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ این سی او سی کے فیصلے کے تحت تین مراحل میں اسکول کھولنے تھے ، پہلے مرحلے میں نویں کلاس سے یونیورسٹی تک دوسرے مرحلے میں چھٹی سے آٹھویں کلاس تک اور تیسرے مرحلے میں پہلی سے پانچویں کلاس تک اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ حکومت سندھ کی جانب سے دوسرے مرحلے میں کھولنے والی کلاسز کے پروگرام کو ملتوی کر کے اس کی تاریخ 28ستمبر 2020مقرر کی گئی ہے اور صوبوں کو یہ اختیار ہے کہ وہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے علاقوں میں اسکول کھولیں ۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے کو اس لیے ملتوی کیا گیا ہے کہ 91 نئے کیسز سامنے آئے ہیں اب مزید فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں کیا جائیگا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سرکاری و نجی تعلیمی شعبوں کو ہونے والے نقصان سے واقف ہوں تاہم بچوں کی صحت پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے والدین سے لیکر اسکول انتظامیہ تک واضح ایس او پیز تیار کی گئی ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی عبدالجبار، ڈویزنل کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلوچ ، ڈی سی حیدرآباد فواد غفار سومرو اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ قبل ازیں صوبائی وزیر تعلیم نے حیدرآباد کا اچانک دورہ کرتے ہوئے قاسم آباد سٹی اور لطیف آباد کے مختلف سرکاری اور نجی اسکولوں کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے حیدرآباد میں تعلیمی اداروں کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے ایس او پیز پر عملدرآمد پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا

کراچی: کراچی سمیت سندھ بھر کے تعلیمی ادارےکھلنےکادوسرامرحلہ 28 ستمبر تک موخر کردیا گیا ہے۔ جس کا باقاعدہ نوٹیفکشن جاری کیا جاچکا ہے۔ دوسرے فیز میں چھٹی سے آٹھویں جماعت کی کلاسز دوبارہ بحال کرنی تھی۔

 تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے تعلیمی اداروں میں دورے کے بعد کیاجہاں ایس او پیزکی خلاف ورزی کی جارہی تھی جس کے بعد 5 اسکولوں کو سیل اور ان کے خلاف کارروائی کے احکامات بھی جاری کئے تھے

یادرہےعالمی وباکوروناکے بعدملک بھر میں 6ماہ بعدمرحلےوارتعلیمی ادارے کھولنے کافیصلہ کیاگیاتھا۔