Friday, 15 November 2024

کراچی: کوویڈ 19 کے خدشات کے پیش نظر، آئی بی اے کراچی نے دو روزتعلیمی سرگرمیوں معطل کردیں۔تاہم مین اور سٹی کیمپس سمیت دیگر سہولیات آپریشنل امور کے لئے کھلی رہیںگی۔

آئی بی اے اکیڈمک بورڈ نے تعلیمی سرگرمیاں عملی طور پر دوبارہ شروع کرنے کے لئے لائحہ عمل تیار کیا۔ بورڈ ممبران نے مختلف انڈرگریجویٹ ڈگری پروگرامز کے لئے تاحال فلیکسیبل لرنگ سسٹم متعارف کرانے کی توثیق کی ہے ۔ اس سسٹم کے تحت آن لائن کلاسز کے انعقاد ہوگا جبکہ طلباء اور فیکلٹی ممبران تدریسی عمل کی تکمیل کے لئے کیمپس میں جانے کا انتخاب کرپائیں گے۔ تاہم، گریجویٹ پروگرام سے تعلق رکھنے والے طلباء کیمپس میں منعقدہ کلاسوں میں شرکت کریں گے۔

میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اکیڈمک بورڈ کی سفارشات اور صورتحال کومدنظر رکھتے ہوئے طلباء کی حاضری میں نرمی برتی جائیگی۔ ہاسٹل کے رہائشیوں کو۔امتحانات کی تکمیل تک ہاسٹل میں ہی رہنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اکیڈمک بورڈ نے فیصلہ کیا کہ طلباء، عملے اور اساتذہ کی COVID-19 کی جانچ کو مزید بڑھانے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ایس او پیز کو مزید بہتربنایا جائیگا۔آئی بی اے نے، ضلعی ہیلتھ آفس کے تعاون سے 14 ستمبر سے طلباء، عملہ اور اساتذہ کے لئے سینکڑوں COVID-19 پی سی آر ٹیسٹ کروائے ہیں۔

واضع رہے کہ سمیسٹرکے آغاز سے قبل، سرکاری ہدایات کے تحت ، طلباء، اسٹاف اوراساتذہ کے لئے تفصیلی ہدایت نامہ بھی مرتب کیا گیا اور رسائی ممکن بنائی گئی۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، دونوں کیمپس اور بوائز اینڈ گرلز ہاسٹل میں کوویڈ -19 کی ممکنہ علامات ظاہر ہونے والے اشخاص کے لئے علیحدہ کمرے بھی مختص کئے گئے ہیں۔

کراچی : جامعہ کراچی نےسیمسٹرزفیس جمع کرانے کی تاریخ میں 25 ستمبر 2020 ء تک توسیع کردی ۔

موجودہ سیمسٹر کی تمام لیٹ فیس ختم جبکہ گذشتہ تمام سیمسٹرز کی لیٹ فیس میں پچاس فیصد کمی کردی گئی ہے۔

جامعہ کراچی کے مارننگ وایوننگ پروگرام کی سیمسٹرز فیس جمع کرانے کی تاریخ میں 25 ستمبر2020 ء تک توسیع کردی گئی ہے۔ایسے طلبہ جو موجودہ اور گذشتہ سیمسٹرز کی فیس جمع کرانے سے قاصر رہے ہیں،ان کی سہولت کے لئے جامعہ کراچی نے لیٹ فیس میں کمی اور ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

موجودہ سیمسٹر کی تمام لیٹ فیس ختم کردی گئی ہے جبکہ تمام گذشتہ سیمسٹرز کی لیٹ فیس میں پچاس فیصد کمی کردی گئی ہے۔طلباوطالبات اپنی سیمسٹرز فیس 25 ستمبر 2020 ء تک جمع کراسکتے ہیں

کراچی: وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی ڈسٹرکٹ سینٹرل میں قائم مجیب النساء اکرام گورنمنٹ گرلز سیکنڈری کیمپس اسکول نیو کراچی بھی پہنچ گئے

اسکول کے اندر صفائی ستھرائی کے اعلیٰ انتظامات، ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد اور کلاسز میں سماجی فاصلے کے ساتھ ساتھ تمام طالبات کے ماسک پہنے ہونے اور کلاس روم میں سینیٹایز سمیت تمام اشیاء کی فراہمی پر صوبائی وزیر کا اسکول پرنسپل کو سراہا.

انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری اسکول کے لئے یہ ایک ماڈل اسکول بن سکتا ہے.جس طرح کے مکمل انتظامات کئے گئے ہیں یہ ایک قابل ستائش اقدام ہے.

کراچی: وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی بارشوں کے بعد پانی جمع ہونے کی شکایات موصول ہونے پرایگرو ٹیکنیکل گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول نیو کراچی پہنچ گئے
دورے کے دوران صوبائی وزیر نے علاقہ میں ڈپٹی کمشنر سینٹرل کی زیر نگرانی جاری کام کا جائزہ لیا

ڈپٹی کمشنر نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ علاقہ نشیبی ہونے اور اس کی نکاسی کے لئے نالے پر تجاوزات ہیں،نالا اوور فلو ہونے کے باعث علاقے کاسیوریج کا نظام تباہ ہوگیا ہے اور اس سلسلے میں واٹر بورڈ کا عملہ یہاں کام کررہا ہے

سعید غنی کا کہنا تھاکہ نالے سے تجاوزات کے خاتمے اور سیوریج کے نظام کو فعال کرنے کے لئے اقدامات شروع کردئے ہیں،ماضی میں یہاں تجاوزات قائم کروا کر پورے نالے کو بند کردیا گیا جس کے باعث نیوکر اچی کی متعدد اسکولوں میں بارش کا پانی جمع ہوا تھا تمام اسکولوں سے 15 ستمبر سے قبل ان کی نکاسی ممکن بنا دی گئی تھی.

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ اسکول سے بھی نکاسی آب کا کام شروع کردیا گیا تھا، تاہم سیوریج کے نظام کی خرابی سے پانی عوام کے گھروں میں جانے سے یہاں کام روکا گیا ہے. انہوں نے بتایاکہ ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ میونسپل کمشنر، واٹر بورڈ تمام یہاں سے نکاسی آب کے لئے کوشاں ہیں. یہ سیاست کا وقت نہیں بلکہ عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے اور ہم اس کے لیے کوشاں ہیں۔

کراچی : وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کا اسکول کھلنے کے چوتھے روز بھی دورہ،صوبائی وزیرآج صبح نارتھ ناظم آباد ڈسٹرکٹ سینٹرل میں قائم نجی اسکولوں کا دورہ کیا۔

دورہ کے دوران نارتھ ناظم آباد ڈسٹرکٹ سینٹرل میں قائم ڈان پبلک اسکول میں چھوٹی جماعتوں کے بچوں کی کلاسزجاری تھیں جس پر وزیر تعلیم نےشدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئےڈپٹی کمشنرسینٹرل کوفوری طوراس کےخلاف کارروائی کی ہدایات جاری کردی ہے

اس حوالے سے انہوں نے کہا ہےکہ اس طرح چھوٹےبچوں کو کسی بھی بہانے سے بلاکر ان کی صحت سے کھیلنے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مذکورہ اسکول نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دی گئی ایس او پیز پر بھی عمل نہیں کیا، والدین خود بھی اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ اس وقت چھوٹے بچوں کو کسی بھی دباؤ میں آکر ہرگز اسکول نہ بھیجیں.

 

کراچی :  این ای ڈی یونیورسٹی میں  داخلہ ٹیسٹ 2020 کاآغاز ہوگیاہے۔ 16 تا21 ستمبر تک جاری رہنے والے انٹری ٹیسٹ ایس او پیز کو مدِ نظر رکھتے ہوئے لئے جارہے ہیں۔

داخلے کے پہلے روزشریک تمام امیدواروں نے ماسک پہن رکھے تھے جبکہ سماجی فاصلےکاخاص خیال رکھاگیا تھا،

ٹیسٹ صبح 9بجے سے شام 5بجے تک 3شفٹوں میں لیے جارہے ہیں

جبکہ کل بروز جمعہ دو شفٹوں میں ٹیسٹ ہوں گے۔

 

کراچی: محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی میں ممتاز بزنس مین،کراچی چیمبر آف کامرس اور وفاقی ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے سابق نائب صدرخالد تواب نے گزشتہ روزدورہ کیا اس موقع پر اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ملکی جامعات پر زور دیاہے کہ وہ نوجوانوں کے ذہنی رجحانات کو دیکھ کر ان کے بہتر مستقبل کے لئے تعلیمی و پیشہ وارانہ تربیت کو بہت اہمیت دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ہمارے نوجوان کسی ایک مخصوص شعبے کی مقبولیت دیکھ کر اس کے ڈگری پروگراموں میں داخلوں کے لئے بھیڑ چال کا شکار ہو رہے ہیں لیکن وہ اس بات کو نظر انداز کر رہے ہیں کہ اگر آگے چل کر جاب مارکیٹ میں اس شعبے کے ڈگری یافتہ نوجوانوں کی مانگ میں کمی واقع ہوگی تو پھر ان میں مایوسی پھیلے گی، اسی لئے جامعات میں داخلہ لیتے ہوئے طلباء ان پروفیشنز کا انتخاب کریں جن میں وہ باآسانی ملازمت حاصل کر سکیں یا اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔

انہوں نے اس موقع پر یونیورسٹی کی لائبریری ،کلاس روم اور لیب کے علاوہ یونیورسٹی کے تعلیمی ریڈیو اسٹیشن ایف ایم 97.6کے لیے اپنا انٹرویو بھی ریکارڈ کرایا

خالد تواب کامزید کہناتھا کہ ضرورت اس بات کی بھی ہے کہ ہماری جامعات ایسے باصلاحیت نوجوان فراہم کریں جو اندرون و بیرون ملک کام کرکےپاکستان کے سافٹ امیج کو بہتر بنا سکیں۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی کے ڈگری حاصل کرنے کے بعد راتوں رات دولت مند بن جانے کے خواب دیکھنے سے گریز کریں کیونکہ ایک بہتر مقام حاصل کرنے کے لیے خاصا وقت لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کا ایک روشن مستقبل دیکھ رہے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ قومی پیداوار میں اضافے کے لئے ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کا تعاون حاصل کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو ملازمتوں کے مواقع حاصل ہو سکیں۔

کراچی: وفاقی جامعہ اردو کی سینیٹ کے43ویں اجلاس کے فیصلے کے مطابق قائم مقام شیخ الجامعہ کا چارج سابق رئیس کلیہ سائنس اورشعبہ زولوجی کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے سنبھال لیا ہےچارج سنبھالتے ہی پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے ڈاکٹر محمد صارم کو رجسٹرار،دانش احسان کو ٹریثراراور شرجیل نویدکو سیکریٹری وائس چانسلرجامعہ اردو تعینات کردیا ہے

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے کہا کہ طلباء جامعہ کا اثاثہ ہیں اس لئے ان کی کوشش ہوگی کہ سب سے پہلے جامعہ میں تعلیم کا معیار بہتر بنائیں جس کے لئے موثر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔امید ہے کہ جامعہ کی ترقی کے لئے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین انتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں گے۔

اس موقع پررئیس کلیہ سائنس پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد نے کہا کہ جامعہ کی پہلی خاتون وائس چانسلر کا اعزاز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق کے حصے میں آیا جس پر ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق جامعہ تعلیم و تحقیق اور تعمیروترقی میں اہم کردار ادا کرینگی اور ہم سب ان کے شانہ بشانہ اس کام میں حصہ لیں گے۔

پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق کے چارج سنبھالنے کے موقع پر ڈاکٹر محمد صارم،پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد،پروفیسر ڈاکٹر زرینہ علی،ڈاکٹر منزہ دانش،پروفیسر محمد صدیق،پروفیسر سیما نازصدیقی،ڈاکٹرسید اخلاق حسین،سیدگوہر علی،ڈاکٹر فرحان شفیق،ڈاکٹر صائمہ فراز،امیر احمد فاروقی،خرم مشتاق،دانش احسان، شرجیل نوید، حسیب زاہد، دانش علی،عدیل صابر،اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

کراچی: جامعہ کراچی نے بی کام ریگولر سال دوئم اور سال اول ودوئم باہم سالانہ امتحانات برائے 2019ء کے نتائج کا اعلان کردیا ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی کام ریگولر سال دوئم اور سال اول ودوئم باہم سالانہ امتحانات برائے 2019ء کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔

نتائج کے مطابق کےامتحانات میں کل 14772 طلبہ شریک ہوئے،430 طلبہ کو فرسٹ ڈویژن،1969 طلبہ کو سیکنڈ ڈویژن جبکہ ایک طالبعلم کو تھرڈ ڈویژن میں کامیاب قراردیا گیا۔ کامیابی کا تناسب 16.25 فیصدرہا۔

لندن (ویب ڈیسک) لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد برطانیہ میں اسکول کھلنے پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کا کہنا ہے کہ ہمیں ابھی بھی عالمی وبا کورونا وائرس کا خطرہ در پیش ہے

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے جمائما گولڈ اسمتھ نے لکھا کہ ’برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے بعد اسکول کھل گئے اور میں خود بہت سے بچوں کو جانتی ہوں جنہیں اسکول سے واپس گھر بھیج دیا گیا ہے کیونکہ انہیں نزلہ زکام جیسی علامات ظاہر ہورہی تھیں۔‘

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے معاملے میں بھی چین نے معاونت کی،عمران خان

جمائما نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’ علامات ظاہر ہونے پر بچوں کو 2 ہفتے کے لیے قرنطینہ کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے اور ساتھ ہی ان کے والدین کو بھی ان سے الگ تھلگ رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔‘

انہوں نے افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’چونکہ ہمارے پاس کوئی ٹیسٹنگ سہولت موجود نہیں ہے تو یہ جاننے کا کوئی طریقہ نہیں کہ وہ علامات کورونا وائرس کی ہیں یا پھر سردی کی وجہ سے نزلہ زکام ہورہا ہے۔‘