Saturday, 02 November 2024

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی جماعتوں‌ کا اجلاس جاری ہے،اجلاس سے قبل وزیر اعظم نے سزائے موت پانے والے دہشتگردوں‌ کو سزائے موت دینے کی منظوری دیدی،پارلیمانی جماعتوں‌ کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج قوم ایک بدترین سانحے سے گزر رہی ہے۔ہم نے اپنی حکومت سنبھالنے کے بعد دہشتگردی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اے پی سی بلائی جس میں‌ فیصلہ ہوا کہ معاملہ مذاکرات سے حل کیا جائے جس کے بعد اس کا آغاز کیا گیا لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں‌ ہو سکی جس کے بعد ان کیخلاف فوجی آپریشن کا آغاز کیا گیا جس میں پاک فوج نے نمایاں‌ کامیابی حاصل کی .ہم نے اس سلسلے میں کافی سفر طے کر لیا ہے تھوڑا باقی ہے لیکن سانحہ پشاور کو کبھی فراموش نہیں‌ کیا جا سکتا.وزیراعظم نے افغان صدر سے اپنی ملاقات کا بھی زکر کیا کہ افغان صدر نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی.اجلاس کے دوران کے سانحہ پشاور کے شہدا کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی.اجلاس سے قبل ترجمان وزیر اعظم نے بتایا اب دہشتگردی کے مقدمات میں سزائے موت پانے والے دہشتگردوں کو اب سزائے موت دی جا سکے گی۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ پشاور میں میرے بچوں کی جانیں لینے والوں سے حساب لینے کا وقت آ گیا ہے ہم ان بزدلوں کو  بلوں سے نکال کرصفایا کرینگے۔ آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمرتوڑ دی ہے، ہم ان بزدلوں کو ان کی بلوں سے نکال کر صفایا کرینگے۔ وزیراعظم کاکہناتھاکہ پشاورکے سکول میں بچوں پرظلم وبربریت کو کسی صورت برداشت نہیں کیاجائےگا۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) سانحہ پشاورکے  دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی  اور اس سلسلے میں آرمی چیف نے وزیراعظم کو آگاہ کردیاہے جبکہ خود جنرل راحیل شریف نہایت اہم دورے پر پڑوسی ملک افغانستان پہنچ گئے ہیں ۔ وزیراعظم کو دہشتگردوں اوراُن کے سہولت کاروں سے متعلق نہایت اہم رپورٹ پیش کردی گئی ہے ،فہرستیں بھی تیار ہیں جس کے بعدقومی مجرموں کے خلاف جلد کارروائی کا امکان ہے جبکہ وسیع پیمانے پرملک بھر سے بالخصوص خیبرپختونخواہ اور سوات سے اہم گرفتاریاں متوقع ہیں ۔آرمی چیف خود کابل پہنچ گئے جہاں وہ افغان قیادت اورکمانڈر سے اہم ملاقات کریں گے تاہم آرمی چیف کے ممکنہ ایجنڈے کی تفصیلات معلوم نہیں ہوسکیں ۔

 ایمز ٹی وی (پشاور) پشاور میں وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں وزیراعظم نے دہشت گردوں کو پیغام دیا ہے کہ اسکول حملے میں شہید ہونے والوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے اس واقعے سے ہمارے دل ضرور غم زدہ ہیں مگر ہماراعزم کمزور نہیں ہوا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا وقت آگیا ہے کہ تمام اختلافات بھلا کر قوم دہشت گردی کے خلاف اٹھ کھڑی ہو اور پاکستان کی سرزمین دہشت گردوں کے خلاف تنگ کردی جائے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا پوری قوم آپریشن ضرب عضب میں مصروف پاک فوج کے پیچھے کھڑی ہے۔دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے حملے کو بزدلانہ اور انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور نا صرف پاکستان بلکہ انسانیت کےبھی دشمن ہیں، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے دہشت گردوں نےقوم کےدل پرحملہ کیاہے۔ اس سانحے پر عوام کے دل غم سے نڈھال ضرور ہیں مگر دہشت گردان بزدلانہ کارروئیوں سے قوم کے حوصلے کم نہیں کرسکتے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا انسانیت کے دشمنوں کےخاتمے تک ان کا پیچھا کیا جائے گا۔ پاک فوج دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا خیبرایجنسی میں آج بھی دس مقامات پردہشت گردوں کونشانہ بنایا گیا ہے اور ان کی پناہ گاہوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے ون ٹوون ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف کو جیلوں میں موجود سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد کا مشورہ دیدیااور موقف اپنایاکہ سزائیں نہ ہونے تک جرم کا خاتمہ ممکن نہیں ۔آرمی چیف نے دہشتگردی پر قابوپانے کے لیے مزید تجاویز بھی دی ہیں ،آرمی چیف کے خیال میں سہولت کار بھی دہشتگرد ہیں ۔آٹھ ہزار سزایافتہ افراد جیلوں میں موجود ہیں ، دہشتگردجیلوں میں بڑے آرام سے رہ رہے ہیں ، ضرورت ہے تو امن وامان یقینی بنانے کے لیے تیزی سے قانون سازی کی جائے ۔واضح رہے کہ  سابق دور حکومت میں عالمی دباﺅ کی وجہ سے سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد روک دیاگیاتھا اور کسی قیدی کو پھانسی نہیں دی گئی۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے سزائےموت پرعملدرآمد پر پابندی اٹھانے کی منظوری دیدی ہے، پابندی اٹھانے کے بعد سزائے موت پانے والے دہشتگردوں کو پھانسی دی جاسکے گی۔ پاکستان میں سزائے موت پر پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت نے پابندی عائد کی تھی، ذرائع کے مطابق یورپی یونین سے معاشی فائدے کے حصول کی خاطر پابندی عائد کی گئی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں سزا یافتہ مجرموں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے ۔

ایمزٹی وی (تجارت) پشاور میں دہشت گردی کے بدترین واقعہ میں 130 سے زائد بچوں کی شہادت نے کراچی کی فضا کو بھی سوگوار کرڈالا ہے۔ المناک سانحہ پر شہر کے تمام کاروباری مراکز بند ہیں۔ پشاور میں دہشت گردی کے ہولناک واقعہ نے پوری قوم کو رنج و الم کی تصویر بنا ڈالا ہے۔ معصوم بچوں کی شہادت کے سوگ میں کراچی کے تمام تجارتی مراکز بند ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ کے اس بد ترین واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں ماں باپ کی زندگی بھر کی پونجی لٹ جائے وہاں کاروبار کس طرح ممکن ہے۔ تاجر برادری نے آج جوڑیا بازار، صرافہ بازار، جامع کلاتھ ، الیکٹرانک مارکیٹ سمیت شہر کی تمام مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ کاروباری برادری کا کہنا ہے کہ پشاور سانحہ کے بعد دہشت گردی کے خلاف قوم کا عزم اور پختہ ہوا ہے ۔

ایمزٹی وی (سیاسی) دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے سیاسی رہنما متحد ہوگئے ، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کے لئے سیاسی راہنمائوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، اور اب تک عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان، آفتاب شیرپائو، جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق اور ایم این اے طارق اللہ، جے یو آئی ف کے مولانا عبد الغفورحیدری, وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، وزیراعظم کے مشیرامیر مقام اور مسلم لیگ (ن) کےاقبال ظفرجھگڑا اجلاس کےلئے گورنر ہائوس پشاور پہنچ چکے ہیں جبکہ، خورشید شاہ، اعتزاز احسن، فاروق ستار اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اہم راہنما وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں شریک ہوںگے۔ پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان بھی دیگر قومی راہنمائوں کے ساتھ بیٹھیںگے۔ وزیراعظم نواز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گرد سن لیں ہم اپنے بچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیںگے ۔

ایمز ٹی وی (نیوز ڈیسک)نئی دہلی میں  سانحہ پشاور کے غم میں بھارت کے اسکولوں میں آج 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔پاکستان کی طرح معصوم بچوں کی شہادت پر بھارت بھی سوگوار ہوگیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ہدایت پر متعدد اسکولوں میں سانحہ پشاور کی یاد میں2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ، گجرات کے اسکولوں میں بچوں نے منہ پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور دہشت گرد حملے کی مذمت کی ، بچوں نے بینر اٹھا رکھے تھے ، جس پر دہشت گردوں کی مذمت کی گئی تھی۔

ایمزٹی وی (فارن ڈیسک) امریکی صدر باراک اوباما نے سانحہ پشاور پروزیراعظم نوازشریف کو ٹیلی فون کیا اور کہا کہ امریکی عوام کی طرف سے گہرے دکھ اورغم کا اظہار کرتے ہیں۔ سانحہ پشاور پر امریکی صدر باراک اوباما نے وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کیا اور گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ امریکی صدر اوباما نے کہا کہ وہ اپنی اور امریکی عوام کی طرف سے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہیں، انکا کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی ہرممکن مدد کے لئے پرعزم اورتیارہیں، امریکی صدراوباما نے کہا معصوم بچوں پر دہشت گردی کا واقعہ قابل مذمت ہے ۔

ایمزٹی وی (سیاسی) پشاورکے مقامی تھانہ میں اسکول حملہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ میں دہشت گردی، قتل اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل کئے گئے ہیں۔ وارسک روڈ پرآرمی پبلک اسکول میں گزشتہ روز ہونے والے واقعہ کی رپورٹ کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ پولیس اسٹیشن میں پولیس کی جانب درج کر لی گئی ہے۔ مقدمہ میں دہشت گردی، قتل اقدام قتل کے تحت دفعات درج ہے۔ رپورٹ کے مطابق جان بحق افراد کی تعداد 141 اور زخمی افراد کی تعداد 130 بتائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تحقیقات کے لئے باقاعدہ ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے ۔

ایمزٹی وی(پشاور) کورہیڈکوارٹر پشاور میں اسکول حملے کے شہداء کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل عاصم باجوہ، گورنراوروزیراعلیٰ خیبر پختونخوا، اسپیکر صوبائی اسمبلی، کور کمانڈر پشاوراور سول و عسکری حکام نے شرکت کی ۔