Saturday, 16 November 2024
 
 
کراچی: لاک ڈاؤن اور معاشی صورتحال میں ملازمین کو برطرفی سے بچانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے نئی ری فنانس اسکیم پیش کر دی۔
 
اسکیم کا بنیادی مقصد کاروباری اداروں کو ترغیب دینا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران ملازمین کو برطرف نہ کریں۔
 
اسکیم کے تحت ان کاروباری اداروں کو جو اپریل تا جون 2020ء کے دوران اپنے ملازمین کو برطرف نہیں کریں گے اِن تین مہینوں کی اجرتوں اور تنخواہوں کے اخراجات کے لیے فنانسنگ فراہم کی جائے گی۔
 
مستقل، کنٹریکٹ، ڈیلی ویجز سمیت ہر قسم کے ملازمین نیز آؤٹ سورس کارکن بھی شامل ہوں گے، اسکیم کے تحت لیے گئے قرضوں پر مارک اپ 5 فیصد تک ہوگا۔
 
قرض لینے والے جو افراد ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل ہیں وہ مزید کم یعنی 4 فیصد مارک اپ ریٹ پر قرضے حاصل کرسکیں گے۔
 
اسکیم چھوٹے کاروباری اداروں کو ترجیح دینے کے لیے تیار کی گئی ہے۔
 
جن کاروباری اداروں کی تین ماہ کی اجرتوں اور تنخواہوں کا خرچ 200 ملین روپے تک ہے وہ اس پوری رقم کی فنانسنگ حاصل کرسکیں گے۔
 
اسی طرح وہ کاروباری ادارے جن کی اجرتوں اور تنخواہوں کا خرچ 500 ملین روپے سے زیادہ ہےوہ اس خرچ کے 50 فیصد تک فنانسنگ حاصل کرسکیں گے۔
 
درمیانی کٹیگری میں آنے والے تین ماہ کی اجرتوں اور تنخواہوں کے خرچ کے 75 فیصد تک فنانسنگ حاصل کرسکیں گے۔
 
بینک اس اسکیم کے تحت قرضے کی پروسیسنگ فیس، کریڈٹ لمٹ فیس، پری پیمنٹ پینالٹی چارج نہیں کریں گے۔
 
اسکیم کے تحت قرض کی اصل رقم کی ادائیگی دو سال میں کرنی ہوگی جبکہ قرض لینے والوں کو چھ ماہ کی رعایتی مہلت بھی دی جائے گی۔
 
 
کراچی : عالمی سطح پر مہلک ترین ثابت ہونے والے وائرس کووِیڈ 19 سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کرگئیں۔
 
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے کرونا وائرس سے پھیلنے والی وبا کو عالمی وبا قرار دیا جا چکا ہے، دو سو سے زائد ممالک اس مہلک وبا کی زد میں آچکے ہیں۔
 
دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد بھی 17 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہیں، جب کہ اب تک صرف پونے چار لاکھ مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز امریکا میں سامنے آئے ہیں، جن کی تعداد 5 لاکھ سے سے بڑھ گئی ہے۔
 
 
ہلاک افراد کی تعداد کے لحاظ سے امریکا دوسرے نمبر ہے جہاں اب تک 18,747 مریض کرونا کا شکار ہو چکے ہیں، اموات کے لحاظ سے پہلے نمبر پر تاحال یورپی ملک اٹلی ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 18,849 ہو گئی ہے جب کہ مجموعی مریضوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔
 
اسپین میں بھی بہت تیزی کے ساتھ کووِیڈ-19 کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، امریکا کے بعد اسپین دوسرا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ کیسز سامنے آ چکے ہیں، اور اب تک 1 لاکھ 58 ہزار سے کیسز تجاوز کر چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد بڑھ کر 16 ہزار 81 ہو گئی ہے، اموات کی تعداد کے لحاظ سے اسپین دنیا کا تیسرا بڑا متاثرہ ملک ہے۔
 
فرانس کرونا وائرس سے اموات کی تعداد کے لحاظ سے چوتھا بڑا اور کیسز کی تعداد کے لحاظ سے پانچواں ملک ہے، فرانس میں ہلاکتیں 13 ہزار 197 تک پہنچ گئیں جب کہ 1 لاکھ 24 ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔
 
برطانیہ میں اگرچہ کیسز کی تعداد دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہیں لیکن اموات کی تعداد کا تناسب زیادہ ہے، اب تک برطانیہ میں کرونا وائرس سے 8958 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 73 ہزار 758 ہے۔
 
بیلجئم میں کرونا وائرس سے 3019 افراد ہلاک ہوئے جب کہ 26،660 افراد متاثر ہو چکے ہیں، سعودی عرب میں کرونا سے 47 افراد ہلاک جب کہ 3651 افراد متاثر ہیں، بھارت میں وائرس سے 249 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 7600 افراد متاثر ہیں۔
 
 
 
 
ریاض: سعودی عرب میں کرفیو میں مزید چند شعبوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے، سعودی عرب کے متعدد شہروں اور کمشنریوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے۔
 
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے 24 گھنٹے کرفیو والے شہروں میں مزید 5 شعبوں کو استثنیٰ دیا ہے۔
 
وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ریستورانوں کو اسمارٹ ایپلی کیشن یا ہوم ڈیلیوری سروس کے ذریعے گھروں میں کھانے پینے کی اشیا پہنچانے کی اجازت ہوگی، اس استثنیٰ میں ٹرک فوڈ ریستوران اور کیٹرنگ شامل نہیں۔
 
کرفیو کے دوران لانڈری، پیٹرول اسٹیشنوں سے منسلک گاڑیوں کا مینٹیننس سینٹر، فلاحی انجمنوں کے کارکنان، رضا کار اور کمیونٹی سینٹر بھی مستثنیٰ ہوں گے۔
 
وزارت تجارت نے زرعی فارموں اور شہد فارموں کے مالکان، باڑوں کے مالکان، مچھلیوں اور مرغی فارموں کے مالکان کو بھی استثنیٰ دیا ہے، وزارت ماحولیات و پانی و زراعت ان سب کو ہفتے بھر کے لیے ایک مرتبہ کرفیو پاس جاری کرے گی۔
 
وزارت تجارت نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ کرفیو کے دوران خوراک، صحت، ٹرانسپورٹ، ای بزنس کے شعبے، قیام کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے، توانائی، مواصلات، پانی، انشورنس و مالیاتی امور کے ادارے کھلے رہیں گے۔
 
وزارت تجارت نے پلمبر، ایئر کنڈیشن ٹیکنیشن، الیکٹریشن، اصلاح و مرمت کے کارکنان، گیس سیلنڈرز سینٹرز اور گندے پانی کی نکاسی کے ٹینکرز کو بھی استثنیٰ دیا تھا۔
 
خیال رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سعودی عرب کے متعدد شہروں اور کمشنریوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے۔
 
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کو اس وقت زیادہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ضرورت ہے۔
 
وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کے لیے اپنے پیغام میں کہا کہ ٹائیگر فورس میں اب تک ساڑھے 8 لاکھ افراد رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔
 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طبی شعبے سے وابستہ نوجوان بھی ٹائیگر فورس میں شمولیت کریں،ملک کو اس وقت زیادہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ضرورت ہے،طبی شعبے سے تعلق رکھنے والے نوجوان زیادہ رجسٹریشن کرائیں۔
 
 
انہوں نے ٹائیگر فورس میں رجسٹرڈ ہونے والوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے شعبہ صحت میں تجربہ رکھنے والے بھی رجسٹریشن کرائیں۔
 
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ کرونا ریلیف ٹائیگرز فورس رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کر دی گئی۔ٹائیگر فورس کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 15اپریل مقرر کی گئی ہے۔
 
واضح رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس سے اب تک 66 افراد انتقال کر چکے ہیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 4695 ہے۔کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جو کہ 14 اپریل تک جاری رہے گا تاہم اس میں نرمی یا اضافے کا فیصلہ چند روز میں کیا جائے گا۔
 
 
کراچی: پاکستان میں وبائی مرض کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 4ہزار695 ہوگئی ہے، مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد صوبہ پنجاب میں ریکارڈ کی گئی۔
 
پنجاب2287، سندھ1214، گلگت بلتستان میں215 کروناوائرس کے مریض ہیں۔ جبکہ بلوچستان219، خیبرپختونخوا 620، اسلام آباد107 اور آزادکشمیر میں 33 کیسز رپورٹ ہوئے۔
 
پاکستان میں کرونا کے باعث66اموات ہوئیں جبکہ 45کی حالت تشویشناک ہے۔ پاکستان میں کرونا کے صحتیاب مریضوں کی تعداد 727ہوگئی۔ حکومت نے مہلک وائرس پر قابو پانے کے لیے اقدامات تیز کردیے۔
 
 
ادھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب میں متاثرین میں 701زائرین، 733تبلیغی جماعت کے افراد شامل ہیں۔ 80قیدی اور 822دیگر افراد بھی کرونا سے متاثر ہوئے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ کروناوائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہرممکن اقدام اٹھا رہے ہیں، اسپتالوں کو ہر طرح کے آلات مہیا کیے جارہے ہیں، گھروں میں رہ کر کرونا کے خلاف جنگ میں ہمارا ساتھ دیں۔
 
 
 
 
 
اسلام آباد : پاکستان میں 190 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے چار ہزار سے بڑھ گئی, این ای او سی کے مطابق اسپتالوں میں صرف 11 ہزار 508 بستروں گنجائش ہے۔
 
کرونا وائرس کی روک تھام کےلیے جاری لاک ڈاؤن کے باوجود پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد بتدریج اضافہ جاری ہے اور ساتھ ہی ساتھ اموات کا سلسلہ بھی رکنے کا نام نہیں لے رہا۔
 
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 4 ہزار 788 ہوگئی ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں دوران 108 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
 
پنجاب میں سب سے زیادہ 2 ہزار 336 اور سندھ میں 1214، خیبر پختونخوا میں 656، بلوچستان میں 220 کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے۔
 
دارالحکومت اسلام آباد میں 113 کیسز رپورٹ ہوئے، گلگت میں 215، آزاد کشمیر میں 34 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 52 فیصد کیسز دیگر ممالک سے آئے۔
 
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق جان لیوا وائرس کے 48 فیصد کیسز مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا میں مبتلا مزید 5 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 71 تک پہنچ گئی ہے جبکہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 762 ہوگئی۔
 
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ سندھ میں 22، پنجاب میں 19، خیبر پختونخوا میں 25، گلگت بلتستان میں 3، اسلام آباد 1 اور بلوچستان میں 1 مریض نے دم توڑ چکے ہیں جبکہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 2457 نئے افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔
 
این سی او سی نے جاری اعلامیے میں کہا کہ 698 اسپتالوں میں قائم قرنطینہ مراکز میں مریضوں کا علاج جاری ہے جبکہ اسپتالوں میں 11 ہزار 508 بستروں کی گنجائش ہے۔

ریاض: سعودی عرب میں مقیم ملازمین کو کوروناوائرس کی وجہ سےسب سےبڑاجھٹکالگنے کی تیاری مکمل کرلی گئی. 

سعودی حکومت نےکورونا وائرس سےمتاثرہ کاروباری اداروں کو اوقات کار اور تنخواہوں میں کمی کئ اجازت دےدی.عرب نیوز کےمطابق ایسے نجی کاروباری اداروں کےمالکان کواجازت دےدی ہےکہ وہ کوروناوائرس سے ہونے والے نقصانات کےپیش نظر اوقات کار اور تنخواہوں میں کمی کرسکتے ہیں. 

رپورٹ کےمطابق اجازت سعودی انسانی وسائل وسماجی ترقی کئ جانب سے دی گئی ہے. لیکن اس میں ایک شرط رکھی گئی ہےکہ ادارے یہ کام ملازمین کی مرضی سے کریں گے. جس ملامین کئ تنخواہ جتنی کم کی جائے گی اسکی ڈیوٹی کےاوقات کاتناسب سےکم کیا جائےگا. 

وزارت کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہےکہ کسی ورکر کےساتھ کوئی ناانصافی ہوتو ویب سائٹ یا سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرشکایت درج کرسکتے ہیں. 

پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے مطابق سیکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کی شراکت سے مارچ کے آخری ہفتے میں اس سسٹم کو کامیابی کے ساتھ چلایا گیا۔اس عمل کے دوران سرویلینس سسٹم کے پائلٹ ورژن کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے موجودہ ٹریڈنگ نظام کے ساتھ مربوط کردیا گیا جس کے نتیجے میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی سرویلنس صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

اس موقع پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر فرخ خان کا کہنا تھا کہ یہ پائلٹ سرویلنس سسٹم شینزن اسٹاک ایکسچینج سے حاصل کیا گیا ہے جسے اسٹاک مارکیٹ کے نئے ٹریڈنگ سسٹم میں آئندہ فیز میں جنوری 2021تک مکمل طور پر ضم کردیا جائے گا۔ یہ سسٹم پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے اعلیٰ معیار کے ٹریڈنگ اور سرویلنس سسٹم کے خواب کو پورا  کرے گا۔ اس سسٹم سے تمام اسٹیک ہولڈرز اور سرمایہ کار استفادہ حاصل کرسکیں گے۔

نومبر 2019میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور چین کی شینزن اسٹاک ایکسچینج کے درمیان ٹریڈنگ اور سرویلینس سسٹم کے لیے معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد پی ایس ایکس تکنیکی اور آپریشنل سسٹم کو مزید متحرک کرکے دنیا کے دیگر اسٹاک مارکیٹس کے مد مقابل ہوگا۔ اس نئے سرویلنس سسٹم پائلٹ پروجیکٹ کواسٹاک مارکیٹ کے سرویلنس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے رسائی فراہم کرنے کے بعد تیار کیا گیا جس میں ٹریڈنگ کو ریئل ٹائم کی بنیاد پر مانیٹر کیا جائے گا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال میں لوگوں کی نوکریاں بچانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام آدمی کے ساتھ ساتھ انڈسٹری مالکان بھی مشکلات کا شکار ہوگئے۔ مقامی سیمنٹ فیکٹری بجلی کے بل میں ریلیف لینے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئی اور بجلی کا سات کروڑ سے زائد کا بل اقساط میں جمع کرانے کی درخواست دائر کی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کورونا وائرس کے باعث سیمنٹ فیکٹری بند ہے، عدالت بجلی کے بل کی تین اقساط میں ادائیگی کا حکم دے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقامی سیمنٹ فیکٹری کو پندرہ اپریل تک 33 فیصد بل کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کو باقی رقم وصول کرنے سے روک دیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ وہ حالات ہیں جس میں حکومت نے ہر کسی کی حوصلہ افزائی کرنی ہے، حکومت نے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کی تاریخ میں اضافہ کیا ہے،حکومت کی ذمہ داری ہے وہ ان حالات میں ملازمین کی نوکریاں بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے، عدالت اس وقت ریاست کو مکمل سپورٹ کرے گی۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ حکومت ایسے اقدامات لے تاکہ کسی پرائیویٹ ادارے کا ملازم بھی نوکری سے ہاتھ نہ دھو بیٹھے۔ عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔

ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 4322 ہوگئی ہے جب کہ اس مہلک وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 63 تک جاپہنچی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 2737 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیئے گئے جن میں سے 248 میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4322 ہو گئی ہے۔ جبکہ پنجاب میں 2171،سندھ 1036، بلوچستان 212، خیبر پختونخوا میں 560، آزاد کشمیر28، اسلام آباد میں 102 اور گلگت بلتستان میں 213 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 افراد کورونا کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے، اس طرح اس مہلک وائرس سے جاں بحق مریضوں کی تعداد 63 ہوگئی ہے جب کہ 31 کی حالت تشویشناک ہے، تاہم 572 افراد اس بیماری سے صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔