ریاض: سعودی عرب میں مقیم ملازمین کو کوروناوائرس کی وجہ سےسب سےبڑاجھٹکالگنے کی تیاری مکمل کرلی گئی.
سعودی حکومت نےکورونا وائرس سےمتاثرہ کاروباری اداروں کو اوقات کار اور تنخواہوں میں کمی کئ اجازت دےدی.عرب نیوز کےمطابق ایسے نجی کاروباری اداروں کےمالکان کواجازت دےدی ہےکہ وہ کوروناوائرس سے ہونے والے نقصانات کےپیش نظر اوقات کار اور تنخواہوں میں کمی کرسکتے ہیں.
رپورٹ کےمطابق اجازت سعودی انسانی وسائل وسماجی ترقی کئ جانب سے دی گئی ہے. لیکن اس میں ایک شرط رکھی گئی ہےکہ ادارے یہ کام ملازمین کی مرضی سے کریں گے. جس ملامین کئ تنخواہ جتنی کم کی جائے گی اسکی ڈیوٹی کےاوقات کاتناسب سےکم کیا جائےگا.
وزارت کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہےکہ کسی ورکر کےساتھ کوئی ناانصافی ہوتو ویب سائٹ یا سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرشکایت درج کرسکتے ہیں.
پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے مطابق سیکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کی شراکت سے مارچ کے آخری ہفتے میں اس سسٹم کو کامیابی کے ساتھ چلایا گیا۔اس عمل کے دوران سرویلینس سسٹم کے پائلٹ ورژن کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے موجودہ ٹریڈنگ نظام کے ساتھ مربوط کردیا گیا جس کے نتیجے میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی سرویلنس صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
اس موقع پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر فرخ خان کا کہنا تھا کہ یہ پائلٹ سرویلنس سسٹم شینزن اسٹاک ایکسچینج سے حاصل کیا گیا ہے جسے اسٹاک مارکیٹ کے نئے ٹریڈنگ سسٹم میں آئندہ فیز میں جنوری 2021تک مکمل طور پر ضم کردیا جائے گا۔ یہ سسٹم پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے اعلیٰ معیار کے ٹریڈنگ اور سرویلنس سسٹم کے خواب کو پورا کرے گا۔ اس سسٹم سے تمام اسٹیک ہولڈرز اور سرمایہ کار استفادہ حاصل کرسکیں گے۔
نومبر 2019میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور چین کی شینزن اسٹاک ایکسچینج کے درمیان ٹریڈنگ اور سرویلینس سسٹم کے لیے معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد پی ایس ایکس تکنیکی اور آپریشنل سسٹم کو مزید متحرک کرکے دنیا کے دیگر اسٹاک مارکیٹس کے مد مقابل ہوگا۔ اس نئے سرویلنس سسٹم پائلٹ پروجیکٹ کواسٹاک مارکیٹ کے سرویلنس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے رسائی فراہم کرنے کے بعد تیار کیا گیا جس میں ٹریڈنگ کو ریئل ٹائم کی بنیاد پر مانیٹر کیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال میں لوگوں کی نوکریاں بچانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام آدمی کے ساتھ ساتھ انڈسٹری مالکان بھی مشکلات کا شکار ہوگئے۔ مقامی سیمنٹ فیکٹری بجلی کے بل میں ریلیف لینے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئی اور بجلی کا سات کروڑ سے زائد کا بل اقساط میں جمع کرانے کی درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کورونا وائرس کے باعث سیمنٹ فیکٹری بند ہے، عدالت بجلی کے بل کی تین اقساط میں ادائیگی کا حکم دے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقامی سیمنٹ فیکٹری کو پندرہ اپریل تک 33 فیصد بل کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کو باقی رقم وصول کرنے سے روک دیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ وہ حالات ہیں جس میں حکومت نے ہر کسی کی حوصلہ افزائی کرنی ہے، حکومت نے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کی تاریخ میں اضافہ کیا ہے،حکومت کی ذمہ داری ہے وہ ان حالات میں ملازمین کی نوکریاں بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے، عدالت اس وقت ریاست کو مکمل سپورٹ کرے گی۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ حکومت ایسے اقدامات لے تاکہ کسی پرائیویٹ ادارے کا ملازم بھی نوکری سے ہاتھ نہ دھو بیٹھے۔ عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔
ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 4322 ہوگئی ہے جب کہ اس مہلک وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 63 تک جاپہنچی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 2737 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیئے گئے جن میں سے 248 میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4322 ہو گئی ہے۔ جبکہ پنجاب میں 2171،سندھ 1036، بلوچستان 212، خیبر پختونخوا میں 560، آزاد کشمیر28، اسلام آباد میں 102 اور گلگت بلتستان میں 213 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 افراد کورونا کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے، اس طرح اس مہلک وائرس سے جاں بحق مریضوں کی تعداد 63 ہوگئی ہے جب کہ 31 کی حالت تشویشناک ہے، تاہم 572 افراد اس بیماری سے صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔