Wednesday, 20 November 2024
 
 
 
 
 
 
 
کراچی: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ماضی میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی، پاکستان کو مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔
 
کراچی میں دی فیوچر سمٹ کا آغاز ہوگیا، سمٹ میں گورنر سندھ عمران اسمعٰیل اور وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری شریک ہوئے۔
 
سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا فواد چوہدری نے کہا کہ سنہ 2022 میں پاکستان اپنا پہلا خلائی مشن بھیجے گا، ماضی میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی۔
 
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مستقبل میں آلو، ٹماٹر اور پیاز بیچ کر اپنا خسارہ پورا نہیں کر سکتے، پاکستان کو مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔ پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک تھا جس نے فائبر آپٹک بچھایا۔
 
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 1951 میں سائنس میں قدم رکھ دیا، پاکستان نے پانی سے متعلق 1963 میں ریسرچ شروع کی تھی، ستر کے بعد ہم کھو گئے یونیورسٹیوں کے بجائے مدرسے بناتے رہے۔
 
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلا جنوبی ایشیائی ملک ہے جس نے موبائل کا استعمال شروع کیا۔ وزیر اعظم کو بتاتا رہتا ہوں کہ ہمارے ساتھ آزاد ہونے والے سائنس کی وجہ سے آگے نکل گئے، ’وزیر اعظم کو بتایا ایسے ممالک میں وزیر سائنس ڈپٹی وزیر اعظم کے برابر ہوتا ہے‘۔
 
اس سے قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ایئر فورس کے پائلٹس کی ٹریننگ اچھی ہوتی ہے، پاکستان میں بھی ایئر فورس ہی خلا باز کا انتخاب کرے گی۔
 
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں وزیر اعظم کی خصوصی توجہ ہے، جس کے پاس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق آئیڈیاز ہیں ہم سے شیئر کرے۔ کوشش ہے نوجوانوں کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں چارج دے سکیں، ادائیگیاں موبائل فون پر لے آئیں گے۔
 
انہوں نے مزید کہا تھا کہ چیئرمین ایچ ای سی قابل ہیں ان کا پلان تکمیل کو پہنچا تو ملک کی کامیابی ہوگی، مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا بیوروکریٹ پروفیسر کو کچھ سمجھتا ہی نہیں۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے منچھر جھیل کی صفائی کرنا چاہتے ہیں۔
رحیم یار خان: پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والے صلاح الدین کی فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مرنے والےکی موت تشدد کے باعث ہوئی۔
 
ذرائع کے مطابق رحیم یار خان میں اے ٹی ایم مشین سے پیسے چوری کرنے والے ملزم صلاح الدین کی پوسٹمارٹم فرانزک رپورٹ آگئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم کو موت تشدد کے باعث ہوئی ہے۔
 
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ صلاح الدین کے جسم پر 3سے 4 سنیٹی میٹر اور 4 سے 5 سینٹی میٹر کے تشدد کے نشانات پائے گئے، اس کی گردن ،کہنی،کندھے، گھٹنے اور دائیں آنکھ اور دائیں ٹانگ پر تشدد کے نشانات موجود تھے، جب کہ صلاح الدین کے پھیپھڑوں سے ایسا کیمیکل پایا گیا جس سے اس کے گردے سکر گئے، رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کی موت ذہنی و جسمانی تشدد کے باعث ہوئی۔
 
واضح رہے کہ اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالنے کے الزام میں رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کیا تھا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی ہلاک ہوگیا، اور پولیس نے اپنی رپورٹ میں صلاح الدین کی ہلاکت کو طبی موت قرار دیا تھا، جب کہ لواحقین کا کہنا ہے کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔
کراچی: بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں وائرلولجی ریسرچ سینٹرکاافتتاح کل ہوگا۔ افتتاح وفاقی وزیربرائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود کریں گے۔
 
تفصیلات کے مطابق آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے آج ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیور میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) میں ایک اجلاس کے دوران کہی۔
 
انھوں نے کہا افتتاحی تقریب کا باقاعدہ انعقاد بدھ کو02:50پر پروفیسر سلیم الزماں صدیقی آڈیٹوریم میں ہوگا، جس میں وفاقی وزیربرائے شفقت محمود سمیت شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری،جامعہ کراچی سائینس فکلٹی کی ڈین پروفیسر ڈاکٹر تبسّم محبوب اور حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کے سربراہ عزیز جمال بھی افتتاحی تقریب سے خطاب کرینگے۔
لاڑکانہ۔ صوبائی مشیر یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نثار کھوڑو نے بی بی آصفہ میڈیکل ڈینٹل کالج کی ھاسٹل سے طالبہ نمرتہ کا لاش ملنے کا نوٹس لے لیا۔
 
تفصیلات کے مطابق صوبائی مشیر نثار کھوڑو کا بی بی آصفہ میڈیکل ڈینٹل کالج کے پرنسپل سے فون پر واقعے کی تفصیلات معلوم کی۔
 
نثار کھوڑو کا کہنا ہےکہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق طالبہ نمرتہ کا لاش ملنے کا واقعہ خودکشی ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد حتمی نتیجے تک پہنچیں گے
 
طالبہ نمرتہ کا لاش ملنے کے واقعے کی تمام پہلووں سے تحقیقات کرائی جائے گی۔

لاڑکانہ میں چانڈکا ڈینٹل کالج سے طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

 صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں چانڈکا ڈینٹل کالج کے ہاسٹل سے ایک طالبہ کی لاش برآمد ہوئی۔ لاش کی شناخت نمرتا کے نام سے ہوئی جس کا تعلق ہندو اقلیتی برادری سے تھا جو چانڈکا ڈینٹل کالج میں فائنل ایئر کی طالبہ تھی۔

کالج انتظامیہ، ساتھی طالبات اور پولیس نے کہا ہے کہ نمرتا نے ہاسٹل میں خودکشی کی ہے۔ تاہم نمرتا کےبھائی ڈاکٹروشال نے واقعے کو قتل قرار دیتے ہوئے شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

 نمرتا کی گردن پر نشانات بھی ملے ہیں۔ اس کی لاش آبائی شہر میرپورماتھیلو پہنچادی گئی ہے جہاں ہندو کمیونٹی نے نمرتا کی موت کو قتل قرار دیتے ہوئے ملوث ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
 
 
 
 
اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے فسطائی مودی کے جھوٹ کاپول کھول دیا اور پاکستان کے مؤقف کی جیت ہوئی۔
 
معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا بھارتی عدالت نےفسطائی مودی کے جھوٹ کاپول کھول دیا، بھارتی سپریم کورٹ میں پاکستان کے مؤقف کی جیت ہوئی، بھارتی ظلم وجبرمظلوم کشمیریوں کے صبر کے آگے پسپا ہورہا ہے۔
 
 
 
بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے نے مقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال پر فسطائی مودی کے جھوٹ کا پول کھول دیا ۔یہ فیصلہ پاکستان کے موقف کی جیت ہے۔ بھارتی ظلم و جبر مظلوم کشمیریوں کے صبر کے آگے پسپا ہورہا ہے۔
 
 
 
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کا تحفظ بھارتی عدلیہ کاامتحان ہے، دنیا دیکھ رہی ہے بھارتی سپریم کورٹ اپنے دعوے کے مطابق مودی سرکارکے دباؤ کا مقابلہ کیسے کرتی ہے۔
 
 
مقبوضہ کشمیر میں عالمی انسانی حقوق کا تحفظ بھارتی عدلیہ کی آزادی کا امتحان ہے۔دنیا دیکھ رہی ہے کہ سپریم کورٹ اپنے دعوے کے مطابق بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ اور مودی سرکارکے دباؤ کا مقابلہ کیسے کرتی ہے؟
 
 
خیال رہے گذشتہ روز بھارتی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی میں مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم کرنے سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے مودی حکومت کو مقبوضہ وادی میں حالات ہر صورت معمول پر لانے کا حکم صادر کیا تھا۔
 
 
واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے معمول کی زندگی مفلوج کررکھی ہے، مقبوضہ وادی میں نافذ کرفیو اور کڑی پابندیوں کو آج چوالیس روز ہوگئے ہیں جبکہ بھارتی فوج نے سری نگر سمیت مختلف علاقوں میں بلٹ پروف بنکرز تعمیر کرلئے ہیں۔
 
 
 
کراچی : وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا ہے کہ خوشی ہے 11سال بعدکراچی کیلئےسندھ حکومت کو ہوش آہی گیا ، کراچی کی صفائی کے بعد سندھ کے دیگر شہروں پر بھی توجہ دیں، دعا ہے قسمت آپ کا ساتھ دے اور آپ مہم میں کامیاب ہوں۔
 
وفاقی وزیر علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیربلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کی صفائی مہم پر ردعمل دیتے ہوئے کہا خوشی ہے 11سال بعد کراچی کے لئے سندھ حکومت کو ہوش آہی گیا اور سندھ حکومت کو اپنی ذمہ داریاں کا احساس ہوا۔
 
سندھ سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈکے پاس افرادی، مالی، تکنیکی وسائل ہیں، اس اقدام پر میں ناصر شاہ کا شکر گزار ہوں، پرانے وزیر بلدیات اور ان کے ساتھی کو مہم سے دور رکھنا نہ بھولیں۔
 
 
علی زیدی کا کہنا تھا کہ کراچی کی صفائی کے بعد سندھ کے دیگر شہروں پر بھی توجہ دیں، حیدر آباد، میرپورخاص، بدین،سکھر، لاڑکانہ ، شکارپور، جیکب آباد، گھوٹکی و دیگر شہروں کی بھی میں بھی صفائی کرائیں ، تمام اضلاع بھی ہمارے عظیم صوبے کا حصہ ہیں، سندھ کے دیگر علاقوں کے حالات بھی افسوسناک حد تک خراب ہیں، دعا ہے قسمت آپ کا ساتھ دے اور آپ مہم میں کامیاب ہوں۔

  پشاور:وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ جن اسکولوں نے عبایا پہننے کے حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے انہیں فوری طور پر نوٹی فکیشن واپس لینے کی ہدایت کردی ہے۔

میڈیا کو جاری بیان میں شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت  نے سرکاری اسکولوں میں طالبات  کے لیے عبایا پہننا لازمی قرار نہیں دیا، صرف ایک ضلع کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے  وہاں کے والدین کی مرضی سے عبایا پہننے کے لیے نوٹی فکیشن جاری کیا تاہم صوبے کے دیگر اسکولوں میں عبایا پہننے کے لیے کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی عبایا پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضلع ہری پور میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے وضاحت طلب کی گئی ہے جس پر انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ انہوں نے بچوں کے والدین کی مشاورت سے کیا ہے تاہم یہ لازمی نہیں ہے۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ  پردہ کرنا ہمارے مذہب اور کلچر کا حصہ بھی ہے اور یہ کوئی بری بات بھی نہیں تاہم زبردستی لاگو نہیں کیا جا سکتا، بچیوں کوعبایا پہننے یا نہ پہننے کا اختیار دیا گیا ہے ۔

تعلیمی اداروں میں عبایا پہننا لازمی قرار

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت کے پاس عبایا کو لازمی قرار دینے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں، پردہ مذہبی معاملہ ہے اور حکومت اسے  سیاست کا رنگ نہیں دے گی، اسکولوں میں بچیوں کو اسلامیات پڑھائی جاتی ہے جس میں نماز، روزہ، زکوۃٰ اور پردے کے حوالے سے پڑھایا جاتا ہے اس سے زیادہ حکومت مداخلت نہیں کرسکتی، کے پی میں پہلے ہی پردے کا رواج زیادہ ہے۔

اسی ضمن میں وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ نے طالبات کے لیے عبایا لازمی قرار دینے کے معاملے کا نوٹس لے لیا، اسپیشل سیکریٹری تعلیم ارشد خان کا کہنا ہے کہ ڈی ای او فی میل نے اجازت لیے بغیر اعلامیہ جاری کیا، حکومت نے ایسی کوئی پالیسی نہیں بنائی جس میں طالبات کے لیے چادر لازمی ہو، کسی افسر کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ اپنے طور پر فیصلہ کرلے، کل صبح نوٹی فکیشن واپس لیا جائے گا۔

 
 
 
 
 
واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن لی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بحالی فوری یقینی بنائی جائے، مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت نیوکلیائی جنگ کے دہانے پر ہیں۔
 
امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن لی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا، ٹیکسس سے منتخب شیلا جیکسن لی کانگریس میں پاکستان کاکس کی چیئر پرسن بھی ہیں۔
 
شیلا جیکسن کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بحالی فوری یقینی بنائی جائے۔ مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت نیوکلیائی جنگ کے دہانے پر ہیں، صدر ٹرمپ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقع پر دونوں ملکوں میں مذاکرات کروائیں۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سے آگاہ کرے۔
 
اس سے قبل امریکی رکن کانگریس جین شی کاسکی نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مذاکرات کو معاملے کا حل قرار دیا تھا۔
 
انہوں نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کی زندگی اجیرن کردی جبکہ مواصلاتی نظام بھی بند ہے۔
 
جین شی کاسکی کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کی حیثیت کی تبدیلی کے فیصلے سے خطرناک بحران نے جنم لیا۔ امریکا اور اقوام متحدہ کشمیر میں بحران کے خاتمے میں مؤثر کردار ادا کریں، بھارت میں حراستی کیمپ قائم کیے جارہے ہیں۔

پشاور: پشاور کے تمام سرکاری گرلز اسکولوں میں طالبات کے لیے برقع یا عبایہ پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (فی میل)  ثمینہ غنی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں ضلع بھر کے مڈل، ہائی اور ہائر سکینڈری اسکولز کو ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ طالبات کو پابند کریں کہ اسکول آنے جانے کے وقت برقع، عبایہ یا چادر لازمی پہن کر آئیں۔

نوٹی فکیشن کے مطابق اس اقدام کا مقصد طالبات کو ہراسانی سے محفوظ رکھنا ہے، اعلامیہ میں اس فیصلے پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایات دی گئی ہیں۔