ایمز ٹی وی(کراچی) سنیئر سیاست داں اور مسلم لیگ کے سابق سکریٹری جنرل سید ضیاء عباس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسلامی دہشت گردی کا الزام مسلمانوں کے جذبات کو بھڑ کانے اور ان کے وقار کو مجروع کر نےکے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان، افغانستان سمیت دیگر ملکوں میں بھارت اور اسرائیلی دہشت گردی عروج پر ہے مگر ان پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قر بانیوں کو نظر انداز کرنے سے خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔ کشمیر میں بھارت اور فلسطین کی دہشت گردی کو نظر انداز کرنے کا عمل بندہونا چاہئے، انہوں نے پارہ چنار میں ہونے والے بم دھماکے کو بھارت اور افغانستان کی سازش قرار دیا۔
ایمز ٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم نواز شریف نے عدالت سے آرٹیکل248 کے تحت استثنا مانگ لیا ہے۔ پانامہ کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم کے وکیل مخدوم علی خان نے وزیراعظم کی طرف سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو پاکستان کے آرٹیکل 248 کے تحت اس کیس سے استثنا دیا جائے وزیراعظم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صدر ،گورنر اور وزیراعظم کو آئینی استثنا حاصل ہے۔وزیراعظم کو استثنا امور مملکت چلانے پر حاصل ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین صدر اور گورنرز کومکمل استثنافراہم کرتا ہے۔ مخدوم علی خان نے کہا کہ آرٹیکل 68 اور 204 ججز کنڈکٹ پر بات کرنے سے روکتے ہیں۔وزیراعظم نے آرٹیکل 66 کے بجائے 248 پر استثنا مانگا ہے۔اسمبلی میں ججز کے کنڈکٹ پر بات ہو تو استثنا حاصل نہیں ہوگا۔
ایمز ٹی وی(نئی دہلی) بھارتی سپریم کورٹ نے بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے اور کہا ہے کہ لودھا کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد نہ کرنے والے تمام بورڈ حکام کو جانا ہو گا۔ سپریم کورٹ نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری اجے شرکے کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ لودھا کمیٹی کی تمام سفارشات پر عملدرآمد ضرور کرنا ہو گا اور اس کا مطلب ہے کہ کرکٹ بورڈ میں 70 سال یا اس سے زائد تمام عہدیداروں استعفیٰ دینا ہو گا۔ واضح رہے کہ انڈین پریمئر لیگ میں جوئے کا سکینڈل منظرعام پر آنے کے بعد سپریم کورٹ نے لودھا کمیٹی قائم کی تھی۔
کمیٹی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو چلانے اور اس کے کام کرنے کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کیلئے کئی سفارشات دی تھیں جبکہ یہ شکایت بھی کی تھی کہ کرکٹ بورڈ نے اس کی سفارشات پر عملدرآمد سے انکار کر دیا ہے
ایمز ٹی وی(لاہور ) سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے آج بلاول بھٹو زرداری کی پارلیمانی سیاست کی شروعات کرنے کا اعلان متوقع ہے جس کے بعد وہ ضمنی انتخابات میں حصہ لے کر قومی اسمبلی میں پہنچیں گے اور پارلیمانی سیاست کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک رکن قومی اسمبلی مستعفی ہو گا اور بلاول بھٹو زرداری ضمنی انتخابات میں حصہ لے کر قومی اسمبلی پہنچیں گے اور اس کیلئے وہ کہیں اور سے نہیں بلکہ اپنی والدہ شہید بینظیر بھٹو کے حلقہ این اے 207 لاڑکانہ سے الیکشن میں حصہ لیں گے جہاں 2013ءکے انتخابات میں سابق صدر مملکت کی بہن اور بلاول کی ”پھوپھو“ فریال تالپور کامیاب ہوئیں تھیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے رواں ماہ کے آغاز میں ہی یہ اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی والدہ شہید بینظیر بھٹو کے آبائی حلقے سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماﺅں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”آپ کی حمایت سے میں 2018ءمیں پاکستان کا وزیراعظم بنوں گا۔ اگر آپ نے میرے ساتھ کام کیا اور میرے پارٹی کے رہنماﺅں کی حمایت کی تو وہ وقت ضرور آئے گا جب چاروں صوبوں کے وزیراعلیٰ ہاﺅس، وزیراعظم ہاﺅس اور صدارتی ہاﺅس میں پیپلز پارٹی کا جھنڈا لہرا رہا ہو گا۔“
اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ان کی آنٹی فریال تالپور قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیدیں گی اور وہ ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ پارٹی کے کئی سینئر رہنماﺅں نے بلاول بھٹو زرداری کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 204 سے انتخابات لڑنے کا مشورہ بھی دیا تھا جہاں سے سینئر رہنماءایاز سومرو نے 2013ءکے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم نامعلوم وجوہات کی بناءپر سائیڈ لائن ہیں۔ دوسری اور تیسری آپشن کے طور پر بلاول بھٹو زرداری کو یہ مشورہ بھی دیا گیا تھا کہ وہ ملیر یا لیاری سے انتخابات لڑ لیں تاہم وہ اپنی والدہ مرحومہ کی نشست سے جیت کر ہی قومی اسمبلی جانے کے خواہشمند ہیں اور قوی امکان ہے کہ وہ این اے 207 سے ہی انتخابات لڑیں گے۔
بلاول کے اعلان کے بعد یہ خبریں بھی میڈیا کی زینت بنی تھیں کہ 2013ءکے انتخابات میں اس حلقہ سے کامیاب ہونے والی فریال تالپور سے 27 دسمبر کے بعد استعفیٰ لے لیا جائے گا اور آج یعنی 27 دسمبر کو ہی آصف علی زرداری کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کی پارلیمانی سیاست کی شروعات کا اعلان متوقع ہے۔