منگل, 14 مئی 2024


شہریوں کی جان ومال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ,سپریم کورٹ

ایمزٹی وی(لاہور) سپریم کورٹ نے ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا، عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ناقص دودھ فروخت کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے موقع پر ڈائریکٹر فوڈ پنجاب عائشہ ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ ’’شہریوں کو حفظانِ صحت کے اصولوں کے عین مطابق خوراک کی فراہمی کے لیے محکمہ خوراک قانون کے تحت مضر صحت اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ناقص دودھ فروخت کرنے والی دو فیکٹریوں کو سیل کیا تو انہوں نے عدالت عالیہ سے رجوع کر لیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ خوراک کا معیار جانچنے کے لیے لاہور میں دو لیبارٹریاں موجود ہیں جبکہ 10 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید سہولیات کی حامل دو مزید لیباٹریاں 2018 سے قبل تیار ہو جائیں گی۔

عدالت نے محکمہ خوراک کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کو سراہتے ہوئے حکم دیا کہ ’’ناقص خوراک بنانے اور فروخت کرنے والے کسی رعایت کے حق دار نہیں۔ بنچ کے سربراہ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ’’اگر میرا بھائی بھی ناقص خوارک فروخت کرنے والوں کا سفارشی ہوگا تو اسے بھی جیل بھیج دوں گا۔

عدالت نے ہدایت دی کہ ’’ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ درخواست گزار بیرسٹر ظفراللہ خاں نے بیان دیا کہ ملک بھر میں ڈبوں بند اور کھلا دودھ مضر صحت ہے جس سے مختلف خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں دودھ میں میلا مائن اور سرف سمیت خطرناک کیمیکل شامل کر کے اسے زیادہ عرصے کے لیے محفوظ کیا جاتا ہے تاہم یہ دودھ انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’آئین پاکستان کے مطابق شہریوں کی جان ومال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے مگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں اور عوام کو سرمایہ داروں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو پیسوں کے لیے ان کی زندگی سے کھیل رہے ہیں لہذا عدالت مضر صحت دودھ کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کرے اور اس حوالے سے سخت قانون سازی کا حکم بھی دے‘‘۔

درخواست گزار کا مؤقف سننے کے بعد فاضل جج نے سماعت کے بعد محکمہ پنجاب خوراک کو ملاوٹ والا ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کرنے کے احکامات بھی دئیے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment