ھفتہ, 21 ستمبر 2024


وزیراعظم نواز شریف،وزیراعلی پنجاب شہباز شریف،خواجہ آصف،سمیت 12افراد طلب

 

ایمز ٹی وی(لاہور) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس میں ادارہ منہاج القران کے پرائیویٹ استغاثے میں انسپکٹرجنرل پولیس مشتاق سکھیرا سمیت 122پولیس افسران اور اہلکاروں کو17فرروی کو طلب کرلیا ہے ۔
فاضل جج نے ادارہ منہاج القرآن کی طرف سے وزیراعظم نواز شریف،وزیراعلی پنجاب شہباز شریف،وفاقی وزیرخواجہ آصف،سمیت 12افراد کو طلب کرنے کی استدعا مسترد کردی۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج محمد اعظم نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس میں ادارہ منہاج القرآن کی طرف سے پرائیویٹ استغاثے میں 137افراد کو بطور ملزم نامزد کرنے اور ان کو طلب کرنے کی استدعا کررکھی ہے ۔ عدالت نے سماعت کے بعد ادارہ منہاج القران کی طرف سے وزیراعظم میاں نواز شریف، میاں شہباز شیریف، حمزہ شہباز، رانا ثنا اللہ، خواجہ سعید رفیق، خواجہ آصف،پرویز رشد، عابد شیرعلی، چودھری نثار،پرسنل سیکرٹری سید تقیر شاہ، ہوم سیکرٹری اعظم سلیمان اور راشد محمود لنگڑیال کمشنرکو طلب کرنے کی استدعا مسترد کردی ہے ،عدالت نے اپنے حکم میں لکھا کہ 12افراد کے خلاف استغاثہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں شامل ہونے کے ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے تاہم کسی کے خلاف جب تک ثبوت مثل پر نہ ہوں طلب نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے علاوہ استغاثہ بھی وقوعہ کے ایک سال 9 ماہ کی تاخیر سے پیش کیا گیاہے۔عدالت نے استغاثے میں اس وقت کے انسپکٹر جنرل پولیس مشتاق سکھیرا، ڈی سی او کپٹن عثمان،ایس پی سلمان علی خان،اے سی طارق منظور چانڈیو، ٹی ایم او علی عباس سمیت 122پولیس اہلکاروں کو طلب کرلیاہے۔ عدالت نے تمام پولیس افسران اور اہلکاروں کو 17فروری کے لئے طلبی کے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔عدالت میں فیصلے کے وقت ادارہ منہاج القران کے کارکن جن میں خواتین کی تعداد بھی شامل تھی عدالت کے باہر جمع ہو گے اور انہوں نے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔ ادارہ منہاج القرآن کے وکیل اشتیاق احمد چودھری اور منہاج القرآن کے ایڈمنسٹریٹر جواد حامد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے، اصل ملزمان حکومتی ارکان تھے جن کے کہنے پر پولیس اہلکاروں نے ساری کارروائی کی ان کو چھوڑ دیا گیا ہے،وہ ان کی گرفتاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment