ایمز ٹی وی(کراچی)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ ورکس اینڈ سروسز کو سندھ کے مختلف اضلاع میں زیر تعمیر ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا ہےکہ مجھے باتوں سے مطمئن کرنے کی کوشش نہ کریں، مجھے گراؤنڈ پر تسلی بخش کام چاہیے۔ انہوں نے یہ بات آج محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی ترقیاتی اسکیموں سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی محمد وسیم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ، سیکریٹری ورکس، چیف انجینئرز اور دیگر متعلقہ افسران کے شرکت کی۔ صوبائی وزیرورکس اینڈ سروسز امداد پتافی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ خزانہ نے 2 بلین رقم جاری کردیے ہیں، 2017 کے ڈسمبر تک 41 سڑکوں کے منصوبے مکمل ہوجائیں گے۔ سن 2018 میں 146 منصوبے مکمل ہونگےجن میں سے 15 منصوبے مکمل ہوگئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ورکس اینڈ سروسز کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ٹھل سے کندھ کوٹ تک 22 کلومیٹر طویل سڑک کی پیش رفت کو تیز کیا جائے، اس منصوبے سے متعلق شکایات موصول ہوئی ہیں کہ کام سست روی کا شکار ہے، میں یہ ہرگز برداشت نہیں کروں گا۔
انہوں نے سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز کو منصوبے کے تحت تمام زیر تعمیر ترقیاتی سڑکوں کی نگرانی کرنے کی ہدایات دیں اور ڈپٹی کمشنر میرپورخاص کو بھی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ زیر تعمیر ڈگری سے نو کوٹ سڑک کے کام کا جائزہ اور پیش رفت کی مجھے آج رات 11 بجے تک رپورٹ کریں۔ مجھے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ روڈ کا ترقیاتی کام بند ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہی دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سندھ کے مختلف اضلاع کی ترقیاتی اسکیموں، مرمت و دیکھ بھال کے لیے رواں سال 4اعشاریہ86 بلین روپے کابجٹ مختص کیا گیا ہے۔ ان اضلاع کے فنڈز میں بدین کے لیے 229اعشاریہ5 ملین روپے، دادو کے لیے 243 ملین، جامشورو 60 ملین، حیدرآباد 341 ملین، کراچی 126 ملین، ٹنڈو محمد خان 54 ملین، مٹیاری 54 ملین، ٹھٹھہ 247 ملین، خیرپور 217 ملین، نوشہروفیرز 221 ملین، مٹھی 92 ملین، بینظیرآباد 142 ملین، سانگھڑ 227 ملین، شکارپور 91 ملین، جیکب آباد 158 ملین، کشمور 60 ملین، سکھر 114 ملین، گھوٹکی 109 ملین روپے خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقی کے روڈ شعبے سے متعلق چیف کو فوری زیر تعمیر سڑکوں کے معائنہ کرنے کے لیے روانہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے باتوں سے مطمئن کرنے کی کوشش نہ کریں، مجھے گراؤنڈ پر روڈ کا تسلی بخش کام چاہیے۔ انہوں نے محکمے کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ مجھے سرکٹ کی مرمت کی پرواہ نہیں لیکن اسکولوں، اسپتالوں کی عمارتوں کی صحیح طریقے سے مرمت ہونی چاہیے